سیّدنا معیقیب بن ابی طلحہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص سے جو ہر مرتبہ سجدہ کرتے ہوئے کنکریاں برابر کرتا تھا فرمایا کہ اگر ایسا کرنا ہے تو صرف ایک ہی بار کر (کیونکہ بار بار ایسا کرنا نماز میں خشوع و خضوع کے خلاف ہے)[اللؤلؤ والمرجان/كتاب المساجد ومواضع الصلاة/حدیث: 318]
تخریج الحدیث: «صحیح، _x000D_ أخرجه البخاري في: 21 كتاب العمل في الصلاة: 8 باب مسح الحصا في الصلاة»
166. باب النهي عن البصاق في المسجد، في الصلاة وغيرها
166. باب: دوران نماز یا نماز کے علاوہ مسجد میں تھوکنے کی ممانعت
سیّدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہمانے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قبلے کی دیوار پر تھوک دیکھا آپ نے اسے کھرچ ڈالا اور لوگوں سے خطاب کر کے فرمایا کہ جب کوئی شخص نماز میں ہو تو سامنے نہ تھوکے کیونکہ نماز میں منہ کے سامنے اللہ عزوجل ہوتا ہے۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب المساجد ومواضع الصلاة/حدیث: 319]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 8 كتاب الصلاة: 33 باب حكّ البزاق باليد من المسجد»
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مسجد کے قبلہ کی دیوار پر بلغم دیکھا تو آپ نے اسے کنکری سے کھرچ ڈالا پھر فرمایا کوئی شخص سامنے یا دائیں طرف نہ تھوکے البتہ بائیں طرف یا پاؤں کے نیچے تھوک لینا چاہیے۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب المساجد ومواضع الصلاة/حدیث: 320]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 8 كتاب الصلاة: 36 باب ليبزق عن يساره أو تحت قدمه اليسرى»
سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ ور سیّدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسجد کی دیوار پر بلغم دیکھا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک کنکری لی اور اسے صاف کر دیا پھر فرمایا جب کوئی شخص تھوکے تو اسے سامنے یا داہنی طرف نہ تھوکنا چاہیے البتہ بائیں طرف یا پاؤں کے نیچے تھوک لے۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب المساجد ومواضع الصلاة/حدیث: 321]
تخریج الحدیث: «صحیح، _x000D_ أخرجه البخاري في: 8 كتاب الصلاة: 34 باب حكّ المخاط بالحصى من المسجد»
ام المومنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہافرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قبلہ کی دیوار پر رینٹ (ناک کا مواد) یا تھوک یا بلغم دیکھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے کھرچ ڈالا۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب المساجد ومواضع الصلاة/حدیث: 322]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 8 كتاب الصلاة: 23 باب حك البزاق باليد من المسجد»
سیّدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مومن جب نماز میں ہوتا ہے تو وہ اپنے رب سے سرگوشی کرتا ہے اس لئے وہ اپنے سامنے یا دائیں طرف نہ تھوکے ہاں بائیں طرف یا پاؤں کے نیچے تھوک لے۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب المساجد ومواضع الصلاة/حدیث: 323]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 8 كتاب الصلاة: 36 باب ليبزق عن يساره أو تحت قدمه»
حدیث نمبر: 324
324 صحيح حديث أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: الْبُزَاق فِي الْمَسْجِدِ خَطِيئَةٌ وَكَفَّارَتُهَا دَفْنُهَا
سیّدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مسجد میں تھوکنا گناہ ہے اور اس کا کفارہ اسے (زمین میں) چھپا دینا ہے۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب المساجد ومواضع الصلاة/حدیث: 324]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 8 كتاب الصلاة: 37 باب كفارة البزاق في المسجد»
سعید بن یزید ازدی رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے سیّدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے پوچھا کیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اپنی جوتیاں پہن کر نماز پڑھتے تھے؟ تو انہوں نے فرمایا ہاں۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب المساجد ومواضع الصلاة/حدیث: 325]
تخریج الحدیث: «صحیح، _x000D_ أخرجه البخاري في: 8 كتاب الصلاة: 24 باب الصلاة في النعال»
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہانے فرمایا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک دھاری دار چادر میں نماز پڑھی پھر فرمایا کہ اس کے نقش و نگار نے مجھے غافل کر دیا اسے لے جا کر ابو جھم کو واپس کر دو اور ان سے (بجائے اس کے) سادی چادر مانگ لاؤ۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب المساجد ومواضع الصلاة/حدیث: 326]
تخریج الحدیث: «صحیح، _x000D_ أخرجه البخاري في: 10 كتاب الأذان: 93 باب الالتفات في الصلاة»
169. باب كراهة الصلاة بحضرة الطعام
169. باب: کھانے کی موجودگی میں نماز پڑھنا مکروہ ہے
حدیث نمبر: 327
327 صحيح حديث أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رضي الله عنه، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: إِذَا وُضِعَ الْعَشَاءُ وَأُقِيمَتِ الصَّلاَةُ فَابْدَءُوا بِالْعَشَاءِ
سیّدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب رات کا کھانا سامنے رکھ دیا گیا ہو اور نماز بھی کھڑی ہو گئی ہو تو پہلے کھانا کھاؤ۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب المساجد ومواضع الصلاة/حدیث: 327]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 70 كتاب الأطعمة: 58 باب إِذا حضر العشاء فلا يعجل عن عشائه»