1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


اللؤلؤ والمرجان
كتاب المساجد ومواضع الصلاة
کتاب: مسجدوں اور نمازوں کی جگہوں کا بیان
166. باب النهي عن البصاق في المسجد، في الصلاة وغيرها
166. باب: دوران نماز یا نماز کے علاوہ مسجد میں تھوکنے کی ممانعت
حدیث نمبر: 321
321 صحيح حديث أَبِي هُرَيْرَةَ وَأَبِي سَعِيدٍ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَى نُخَامَةً فِي جِدَارِ الْمَسْجِدِ فَتَنَاوَلَ حَصَاةً فَحَكَّهَا، فَقَالَ: إِذَا تَنَخَّمَ أَحَدُكُمْ فَلاَ يَتَنَخَّمَنَّ قِبَلَ وَجْهِهِ، وَلاَ عَنْ يَمِينِهِ، وَلْيَبْصُقْ عَنْ يَسَارِهِ أَوْ تَحْتَ قَدَمِهِ الْيُسْرَى
سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ ور سیّدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسجد کی دیوار پر بلغم دیکھا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک کنکری لی اور اسے صاف کر دیا پھر فرمایا جب کوئی شخص تھوکے تو اسے سامنے یا داہنی طرف نہ تھوکنا چاہیے البتہ بائیں طرف یا پاؤں کے نیچے تھوک لے۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب المساجد ومواضع الصلاة/حدیث: 321]
تخریج الحدیث: «صحیح، _x000D_ أخرجه البخاري في: 8 كتاب الصلاة: 34 باب حكّ المخاط بالحصى من المسجد»

وضاحت: اس حدیث میں نماز کی قید نہیں۔ مگر سیّدنا انس رضی اللہ عنہ والی حدیث (نمبر ۳۲۳) میں نماز کی قید ہے۔ امام نووی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ یہ ممانعت مطلق ہے۔ یعنی نماز میں ہو یا غیر نماز میں، مسجد میں ہو یا غیر مسجد میں، قبلہ رخ تھوکنا منع ہے۔