1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا
ایسے افعال کے ابواب کا مجموعہ کے محرم کے لئے، جنہیں کرنے کے جواز میں علماء کا اختلاف ہے ¤ جبکہ سنّت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے جواز اور اباحت پر دلالت کرتی ہے
2152. ‏(‏411‏)‏ بَابُ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ الْحَجَّ الْوَاجِبَ مِنْ جَمِيعِ الْمَالِ لَا مِنَ الثُّلُثِ
2152. اس بات کی دلیل کا بیان کہ واجب حج (مرنے والے کے) سارے مال سے ادا کیا جائیگا، ایک تہائی مال سے نہیں
حدیث نمبر: 3042
حَدَّثَنَا الرَّبِيعُ ، عَنِ الشَّافِعِيِّ ، أَخْبَرَ ابْنُ عُيَيْنَةَ ، قَالَ: سَمِعْتُ الزُّهْرِيَّ يُحَدِّثُ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، أَنَّ امْرَأَةً مِنْ خَثْعَمٍ سَأَلَتِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَكَرَ الْحَدِيثَ، وَقَالَ: قَالَ سُفْيَانُ: هَكَذَا حَفِظْتُهُ مِنَ الزُّهْرِيِّ، وَأَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، مِثْلَهُ وَزَادَ: فَقَالَتْ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، فَهَلْ يَنْفَعُهُ ذَلِكَ؟ فَقَالَ: " نَعَمْ، كَمَا لَوْ كَانَ عَلَيْهِ دَيْنٌ فَقَضَيْتِيهِ، نَفَعَهُ"
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ خثعم قبیلے کی ایک عورت نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا، پھرمکمّل حدیث بیان کی۔ جناب سلیمان بن یسار کی روایت میں یہ اضافہ ہے کہ اُس عورت نے پوچھا کہ اے اللہ کے رسول، کیا میرا اُس کی طرف سے حج ادا کرنا اُسے نفع دیگا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں جیسا کہ اگر اس پرقرض ہوتا اور ادا کرتیں تو وہ اسے نفع دیتا۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا/حدیث: 3042]
تخریج الحدیث: تقدم۔۔۔

2153. ‏(‏412‏)‏ بَابُ النَّذْرِ بِالْحَجِّ مَاشِيًا، فَيَعْجِزُ النَّاذِرُ عَنِ الْمَشْيِ بِذِكْرِ خَبَرٍ مُخْتَصَرٍ غَيْرِ مُتَقَصًّى
2153. اگر کسی نے پیدل چل کر حج کرنے کی نذر مانی پھر وہ چلنے سے عاجز آگیا،تھک ہار گیا تو وہ کیا کرے ہے۔ اس سلسلے میں ایک مختصر غیر مفسل روایت کا بیان
حدیث نمبر: 3043
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا عَمْرٌو وَهُوَ ابْنُ أَبِي عَمْرٍو ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الأَعْرَجِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ،" أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَدْرَكَ شَيْخًا كَبِيرًا يُهَادَى بَيْنَ ابْنَيْهِ يَتَوَكَّأُ عَلَيْهِمَا، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَا شَأْنُ هَذَا الشَّيْخِ؟" فَقَالَ ابْنَاهُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، كَانَ عَلَيْهِ نَذْرٌ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " ارْكَبْ أَيُّهَا الشَّيْخُ، فَإِنَّ اللَّهَ غَنِيٌّ عَنْكَ، وَعَنْ نَذْرِكَ"
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک بوڑھے شخص کو اس حال میں دیکھا کہ وہ اپنے دو بیٹوں کے درمیان اُن کا سہارا لیکر گھسٹ کر چلا آ رہا تھا۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: اس بوڑھے شخص کو کیا ہوا ہے؟ اُس کے دونوں بیٹوں نے عرض کیا کہ اے اللہ کے رسول، بابا جی نے پیدل چلنے کی نذر مانی ہوئی ہے۔ تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے بڑے میاں؟ سوار ہو جا، بیشک الله تعالیٰ تم سے اور تمھاری ایسی نذر سے بے پرواہ ہے۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا/حدیث: 3043]
تخریج الحدیث: صحيح مسلم

حدیث نمبر: 3044
حَدَّثَنَا الصَّنْعَانِيُّ ، حَدَّثَنَا بِشْرٌ ، حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ ، قَالَ: إِمَّا سَمِعْتُ أَنَسًا ، وَإِمَّا عَنْ ثَابِتٍ ، عَنْ أَنَسٍ . ح وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ فَيَّاضٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ ، حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ ، عَنْ ثَابِتٍ ، عَنْ أَنَسٍ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَى شَيْخًا كَبِيرًا يُهَادَى بَيْنَ ابْنَيْهِ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَا هَذَا؟" قَالُوا: نَذَرَ أَنْ يَمْشِيَ إِلَى الْبَيْتِ، قَالَ:" إِنَّ اللَّهَ عَنْ تَعْذِيبِ هَذَا نَفْسَهُ لَغَنِيٌّ"، قَالَ: فَأَمَرَهُ أَنْ يَرْكَبَ
سیدنا انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک بوڑھے شخص کو دیکھا جو اپنے دو بیٹوں کا سہارا لیکر گھسٹ گھسٹ کر چل رہا تھا۔ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: یہ کیا ہو رہا ہے۔ صحابہ کرام نے عرض کیا۔ بڑے میاں نے بیت اللہ شریف تک پیدل چل کر جانے (اور حج وعمرہ کرنے) کی نذر مانی ہوئی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بیشک اللہ تعالیٰ اس شخص کے اپنی جان کو اذیت میں ڈالنے سے بے پرواہ ہے۔ پھر آپ نے اسے سوار ہونے کا حُکم دیا۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا/حدیث: 3044]
تخریج الحدیث: صحيح بخاري

2154. ‏(‏413‏)‏ بَابُ هَدْيِ النَّاذِرِ بِالْحَجِّ مَاشِيًا، فَيَعْجِزُ عَنِ الْمَشْيِ وَالدَّلِيلُ عَلَى الْخَبَرَيْنِ اللَّذَيْنِ ذَكَرْتُهُمَا فِي الْبَابِ قَبْلُ، مُخْتَصَرَيْنِ عَلَى مَا ذَكَرْتُ
2154. اگر کوئی شخص پیدل حج کرنے کی نذر مانے اور پیدل چلنے سے عاجز آجائے تو اس کو نذر توڑںے پر فدیہ دینا چاہیے پہلے باب میں جو دو حدیثیں ذکر کی گئی ہیں وہ مختصر تھیں (ان میں فدیہ کا ذکر نہیں تھا)
حدیث نمبر: 3045
سیدنا عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اُنھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اپنی بہن کے بارے میں مسئلہ پوچھا، جس نے کعبہ شریف تک پیدل چلنے کی نذر مانی تھی۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بیشک اللہ تعالی تمھاری بہن کی نذر سے بے نیاز ہے۔ اسے چاہیے کہ سواری پر بیٹھ جائے اور ایک اونٹ قربانی کے لئے مکّہ کرّمہ لے جائے۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا/حدیث: 3045]
تخریج الحدیث: صحيح

2155. ‏(‏414‏)‏ بَابُ الْيَمِينِ بِالْمَشْيِ إِلَى الْكَعْبَةِ فَيَعْجِزُ الْحَالِفُ عَنِ الْمَشْيِ
2155. کعبہ تک پیدل چل کر جانے کی قسم اٹھانا، پھر قسم اٹھانے والا پیدل چلنے سے عاجز آجائے تو وہ کیا کرے؟
حدیث نمبر: 3046
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى يَعْنِي ابْنَ آدَمَ ، حَدَّثَنَا شَرِيكٌ ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ فِي الرَّجُلِ يَحْلِفُ بِالْمَشْيِ، فَيَعْجِزُ فَيَرْكَبُ، قَالَ: قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ :" يَحُجُّ مِنْ قَابِلٍ فَيَرْكَبُ مَا شَاءَ، وَيَمْشِي مَا شَاءَ، وَيَرْكَبُ"، قَالَ شَرِيكٌ ، وَثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ مَوْلَى أَبِي طَلْحَةَ، عَنْ كُرَيْبٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، يَرْفَعُهُ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , أَنَّهُ قَالَ: " تَرْكَبُ، وَتُكَفِّرُ يَمِينَهَا"
جناب ابواسحاق رحمه الله اس شخص کے بارے میں فرماتے ہیں جس نے پیدل چل کر حج کرنے کی قسم کھائی، پھر وہ پیدل چلنے سے عاجز آ جائے تو وہ سواری پر بیٹھ جائے اور فرماتے ہیں کہ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے ایسے شخص کے بارے میں فرمایا کہ وہ آئندہ سال حج کرے تو جتنا سفر چاہے سواری پر بیٹھ کر کرلے اور جتنا چاہے پیدل کرلے اور سوار ہو کر سفر کرلے۔ جناب کریب سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے مرفوع روایت بیان کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہ عورت سوار ہو جائے اور اپنی قسم کا کفّارہ ادا کرے۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا/حدیث: 3046]
تخریج الحدیث: اسناده ضعيف

حدیث نمبر: 3047
حَدَّثَنَا أَبُو عَمَّارٍ ، حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُوسَى ، عَنْ شَرِيكٍ ، عَنْ مُحَمَّدٍ مَوْلَى أَبِي طَلْحَةَ، عَنْ كُرَيْبٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، أَنَّ رَجُلا جَاءَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: إِنَّ أُخْتِي جَعَلَتْ عَلَيْهَا الْمَشْيَ إِلَى الْبَيْتِ، فَقَالَ:" إِنَّ اللَّهَ لا يَصْنَعُ بِشَقَاءِ أُخْتِكَ شَيْئًا، قُلْ لَهَا فَلْتَحُجَّ رَاكِبَةً، وَلْتُكَفِّرْ يَمِينَهَا"
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ ایک شخص نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس حاضر ہوا تو اُس نے عرض کیا کہ میری بہن نے بیت اللہ شریف تک (حج کے لئے) پیدل چلنے کی قسم کھائی ہے۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بیشک اللہ تعالیٰ تمھاری بہن کی مشقّت اور بدحالی کا کچھ نہیں کریگا (وہ بے نیاز ہے) تم اپنی بہن سے کہو کہ وہ سواری پر بیٹھ کر حج کرے اور اپنی قسم کا کفّارہ دیدے۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا/حدیث: 3047]
تخریج الحدیث: اسناده ضعيف

2156. ‏(‏415‏)‏ بَابُ ذِكْرِ إِسْقَاطِ فَرْضِ الْحَجِّ عَنِ الصَّبِيِّ قَبْلَ الْبُلُوغِ، وَعَنِ الْمَجْنُونِ حَتَّى يُفِيقَ
2156. بالغ ہونے سے پہلے بچّے پر حج کی فرضیت نہیں ہے اسی طرح مجنون پر بھی حج فرض نہیں ہے جب تک کہ وہ صحت مند نہ ہوجائے
حدیث نمبر: 3048
حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَى ، وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَكَمِ ، قَالا: حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ مِهْرَانَ ، عَنْ أَبِي ضَبْيَانَ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ: مَرَّ عَلِيُّ بْنُ أَبِي طَالِبٍ بِمَجْنُونَةِ بَنِي فُلانٍ قَدْ زَنَتْ، أَمَرَ عُمَرُ بِرَجْمِهَا، فَرَدَّهَا عَلِيٌّ، وَقَالَ لِعُمَرَ: يَا أَمِيرُ الْمُؤْمِنِينَ، أَتَرْجِمُ هَذِهِ؟ قَالَ: نَعَمْ، قَالَ: أَمَا تَذْكُرُ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " رُفِعَ الْقَلَمُ عَنْ ثَلاثَةٍ: عَنِ الْمَجْنُونِ الْمَغْلُوبِ عَلَى عَقْلِهِ، وَعَنِ النَّائِمِ حَتَّى يَسْتَيْقِظَ، وَعَنِ الصَّبِيِّ حَتَّى يَحْتَلِمَ" ، قَالَ: صَدَقْتَ، فَخَلَّى عَنْهَا، قَالَ أَبُو بَكْرٍ: وَفِيهِ دَلِيلٌ عِنْدِي عَلَى أَنَّ الْمَجْنُونَ إِذَا حُجَّ بِهِ فِي حَالِ جُنُونِهِ، ثُمَّ أَفَاقَ لَمْ يُجِزْهُ كَالصَّبِيِّ
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ سیدنا على رضی اللہ عنہ فلاں قبیلے کی ایک مجنون عورت کے پاس سے گزرے جس نے زنا کرلیا تھا اور سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے اُسے رجم کرنے کا حُکم دیا تھا، سیدنا على رضی اللہ عنہ نے اُس عورت کو واپس بھیج دیا اور سیدنا عمر رضی اللہ عنہ سے کہا کہ اے امیر المؤمنین، کیا آپ اس عورت کو رجم کرنا چاہتے ہیں؟ اُنھوں نے فرمایا کہ ہاں۔ سیدنا على رضی اللہ عنہ نے گزارش کی کیا آپ کو یاد نہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: تین قسم کے افراد سے قلم اُٹھا لیا گیا ہے، مجنون شخص سے جس کی عقل و وہم ختم ہو جائے حتّیٰ کہ وہ صحت مند ہو جائے، دوسرا وہ شخص جو سویا ہوا ہو حتّیٰ کہ وہ بیدار ہو جائے، تیسرا وہ چھوٹا بچّہ ہے حتّیٰ کہ وہ بالغ ہوجائے۔ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ آپ نے سچ کہا۔ پھر اُس عورت کو رہا کردیا۔ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ اس حدیث میں میرے نزدیک اس بات کی دلیل ہے کہ مجنون شخص جب اپنی حالت جنون میں حج کرکے پھر وہ تندرست ہو جائے تو اُس کا یہ حج اُسے کافی نہیں ہوگا۔ جیسا کہ بچّے کا بلوغت سے پہلے کیا ہوا حج فرض حج سے کافی نہیں ہوتا۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا/حدیث: 3048]
تخریج الحدیث: صحيح

2157. ‏(‏416‏)‏ بَابُ ذِكْرِ حَجِّ الصِّبْيَانِ قَبْلَ الْبُلُوغِ عَلَى غَيْرِ الْوُجُوبِ،
2157. بچّوں کا بالغ ہونے سے پہلے نفلی حج کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر: Q3049
وَالدَّلِيلُ عَلَى أَنَّ قَوْلَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ‏:‏ ‏"‏ رُفِعَ الْقَلَمُ عَنْ ثَلَاثٍ ‏"‏، أَرَادَ الْقَلَمَ مِمَّا يَكُونُ إِثْمًا وَوِزْرًا عَلَى الْبَالِغِ إِذَا ارْتَكَبَهُ، لَا أَنَّ الْقَلَمَ مَرْفُوعٌ عَنْ كِتَابَةِ الْحَسَنَاتِ لِلصَّبِيِّ إِذَا عَمِلَهَا
اور اس بات کی دلیل کا بیان کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان تین افراد سے قلم اُٹھایا لیا گیا ہے: اس سے آپ کی مراد یہ ہے کہ ان افراد پر وہ گناہ نہیں لکھے جائیںگے جو ایک بالغ شخص کے ارتکاب پر لکھے جاتے ہیں [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا/حدیث: Q3049]
تخریج الحدیث:

حدیث نمبر: 3049
حَدَّثَنَا عَبْدُ الْجَبَّارِ بْنُ الْعَلاءِ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، قَالَ: سَمِعْتُهُ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عُقْبَةَ ، قَالَ: سَمِعْتُ كُرَيْبًا يُخْبِرُ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَدَرَ مِنْ مَكَّةَ، فَلَمَّا كَانَ بِالرَّوْحَاءِ اسْتَقْبَلَهُ رَكْبٌ، فَسَلَّمَ عَلَيْهِمْ، فَقَالَ:" مَنِ الْقَوْمُ؟" قَالَ: الْمُسْلِمُونَ، فَمَنْ أَنْتُمْ؟ فَقَالَ:" رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ"، فَفَزِعَتِ امْرَأَةٌ مِنْهُمْ فَرَفَعَتْ صَبِيًّا لَهَا مِنْ مَخَفٍّ، فَأَخَذَتْ بِعَضَلِهِ، فَقَالَتْ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، هَلْ لِهَذَا حَجٌّ؟ قَالَ:" وَلَكِ أَجْرُهُ" ، قَالَ إِبْرَاهِيمُ: فَحَدَّثْتُ بِهَذَا الْحَدِيثِ ابْنَ الْمُنْكَدِرِ فَحَجَّ بِأَهْلِهِ أَجْمَعِينَ، وَحَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ خَشْرَمٍ ، أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ ، وَلَمْ يَقُلْ: فَفَزِعْتُ، وَقَالَ: فَقَالَتْ: أَلِهَذَا حَجٌّ؟ قَالَ: وَلَكِ أَجْرٌ، وَقَالَ فِي كُلِّهَا: عَنْ
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم مکّہ مکرّمہ سے واپس روانہ ہوئے تو جب آپ روحاء مقام پر پہنچ تو آپ کی ملاقات ایک قافلے سے ہوئی، آپ نے اُنھیں سلام کیا اور پوچھا: تم کون لوگ ہو؟ انھوں نے جواب دیا کہ ہم مسلمان ہیں۔ پھر اُنھوں نے عرض کیا کہ آپ کون ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں اللہ کا رسول ہوں اُن میں سے ایک عورت گھبرا گئی اور اُس نے اپنے بچّے کو جھولے سے نکال کر بازو سے پکڑ کر اوپر اُٹھایا اور بولی کہ اے اللہ کے رسول، کیا اس بچّے کا حج ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں ہے اورتمھیں اس کا اجر ملے گا جناب ابراہیم بن عقبہ کہتے ہیں کہ میں نے یہ حدیث ابن منکدر کو سنائی تو اُنھوں نے اپنے سب گھر والوں سمیت حج کیا۔ جناب سفیان کی روایت میں یہ الفاظ نہیں ہیں کہ وہ عورت گھبراگئی اور وہ بولی، کیا اس کا حج ہے؟، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (ہاں) اور تمھیں اس کا اجر ملے گا۔ یہ الفاظ بیان کیے ہیں۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا/حدیث: 3049]
تخریج الحدیث: صحيح مسلم

2158. ‏(‏417‏)‏ بَابُ الصَّبِيِّ يَحُجُّ قَبْلَ الْبُلُوغِ ثُمَّ يَبْلُغُ
2158. جو بچّہ بلوغت سے پہلے حج کرلے اور پھر بالغ ہوجائے تو کیا کرے؟
حدیث نمبر: 3050
حَدَّثَنَا بُنْدَارٌ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمِنْهَالِ ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِي ظَبْيَانَ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " إِذَا حَجَّ الصَّبِيُّ فَهِيَ لَهُ حَجَّةٌ حَتَّى يَعْقِلَ، فَإِذَا عَقَلَ فَعَلَيْهِ حَجَّةٌ أُخْرَى، وَإِذَا حَجَّ الأَعْرَابِيُّ فَهِيَ لَهُ حَجَّةٌ، فَإِذَا هَاجَرَ فَعَلَيْهِ حَجَّةٌ أُخْرَى" ، أَخْبَرَنِي بُنْدَارٌ ، وَأَبُو مُوسَى ، قَالا: حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ ، عَنْ شُعْبَةَ ، عَنْ سُلَيْمَانَ ، عَنْ أَبِي ظَبْيَانَ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، بِمِثْلِهِ مَوْقُوفًا، قَالَ أَبُو بَكْرٍ: هَذَا عِلْمِي هُوَ الصَّحِيحُ بِلا شَكٍّ، قَالَ أَبُو بَكْرٍ: هَذِهِ اللَّفْظَةُ: وَإِذَا حَجَّ الأَعْرَابِيُّ مِنَ الْجِنْسِ الَّتِي كُنْتُ أَقُولُ إِنَّهُ فِي بَعْضِ الأَوْقَاتِ دُونَ جَمِيعِ الأَوْقَاتِ، وَهَذِهِ اللَّفْظَةُ إِنْ صَحَّتْ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَإِنَّمَا كَانَ هَذَا الْحُكْمُ قَبْلَ فَتْحِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَكَّةَ، فَلَمَّا فَتَحَهَا، وَخَبَّرَ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ لا هِجْرَةَ بَعْدَ الْفَتْحِ اسْتَوَى الأَعْرَابِيُّ وَالْمُهَاجِرُ فِي الْحَجِّ، فَجَازَ عَنِ الأَعْرَابِيِّ إِذَا حَجَّ كَمَا يَجُوزُ عَنِ الْمُهَاجِرِ لِسُقُوطِ الْهِجْرَةِ، وَبُطْلانِهَا بَعْدَ فَتْحِ مَكَّةَ
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب بچّہ حج کرلے تو بالغ ہونے تک اُس کا یہ حج کافی ہے۔ پھر جب بالغ ہو جائے تو اُسے ایک اور حج کرنا پڑیگا اور جب بدوی حج کرلے تو وہ اُس کا حج ہے، پھر جب وہ ہجرت کرکے (مدینہ منوّرہ آجائے) تو اُس پر دوبارہ حج کرنا فرض ہے۔ جناب ابوظبیان سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے ایسی ہی حدیث موقوف بیان کرتے ہیں۔ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ میرے علم کے مطابق یہ موقوف حدیث (سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کا ذاتی قول) ہی صحیح ہے اور اس میں کوئی شک نہیں۔ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ یہ الفاظ کہ جب بدوی حج کرلے (تو اُس کا حج اُسے ہجرت کرنے تک کافی ہوگا اور ہجرت کرنے کے بعد دوبارہ حج کرنا پڑیگا) یہ مسئلہ اسی جنس سے ہے جس کے بارے میں، میں کہتا ہوں کہ حُکم بعض اوقات کے لئے ہے تمام اوقات کے لئے نہیں ہے۔ اگر یہ الفاظ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہو جائیں تو پھر یہ حُکم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا مکّہ فتح کرنے سے پہلے کے لئے ہے۔ پھر جب مکّہ مکرّمہ کو آپ نے فتح کرلیا اور آپ نے بتادیا کہ فتح مکّہ کے بعد ہجرت کرنے کی ضرورت نہیں ہے تو پھر حج کے حُکم میں بدوی اور مہاجر برابر ہوگئے۔ لہٰذا بدوی جب حج کریگا تو وہ اسے کافی ہوگا جیسا کہ مہاجر کا جو اسے کافی ہوتا ہے۔ کیونکہ فتح مکّہ کے بعد ہجرت کا حُکم ختم ہوگیا ہے۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا/حدیث: 3050]
تخریج الحدیث: اسناده صحيح


Previous    47    48    49    50    51    52    53    Next