1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا
ایسے افعال کے ابواب کا مجموعہ کے محرم کے لئے، جنہیں کرنے کے جواز میں علماء کا اختلاف ہے ¤ جبکہ سنّت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے جواز اور اباحت پر دلالت کرتی ہے
حدیث نمبر: 2790
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حج میں روانہ ہوئے تو ہم نے تین قسم کے احرام باندھے تھے۔ ہم میں سے کچھ لوگوں نے حج اور عمرے کا اکٹھا احرام باندھا تھا۔ ہم میں سے کچھ افراد نے صرف حج کا احرام باندھا تھا اور کچھ نے صرف عمرے کا احرام باندھا تھا تو جس شخص نے حج اور عمرے کا احرام باندھا تھا تو وہ مناسک حج ادا کرنے تک کسی پابندی سے آزاد نہ ہو جو اس پر احرام کی وجہ سے لاگو ہوئی تھیں۔ اور جس نے عمرے کا احرام باندھا تھا تو وہ بیت اللہ شریف کا طواف کرنے اور صفا مروہ کی سعی کرنے کے بعد فارغ ہوگیا حتّیٰ کہ اس نے (8 ذوالحجہ کو) حج کا احرام باندھا۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا/حدیث: 2790]
تخریج الحدیث:

1963. ‏(‏222‏)‏ بَابُ فَضْلِ الْحَجِّ مَاشِيًا مِنْ مَكَّةَ، إِنْ صَحَّ الْخَبَرُ فَإِنَّ فِي الْقَلْبِ مِنْ عِيسَى بْنِ سَوَادَةَ هَذَا
1963. مکّہ مکرّمہ سے پیدل حج کرنے کی فضیلت، بشرطیکہ یہ حدیث صحیح ہو کیونکہ عیسیٰ بن سواد کے بارے میں میرا دل مطمئن نہیں ہے
حدیث نمبر: 2791
جناب زاذان بیان کرتے ہیں کہ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما شدید بیمار ہوگئے تو اُنہوں نے اپنے بیٹوں کو بلا کر جمع کیا اور فرمایا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جس شخص نے مکّہ مکرّمہ سے پیدل چل کر حج ادا کیا حتّیٰ کہ وہ واپس مکّہ مکرّمہ آ گیا تو الله تعالی اُس کے ہر قدم پر سات سو نیکیاں لکھ دیتا ہے۔ ہر نیکی حرم کی نیکیوں کی مثل ہوگی۔ اُن سے پوچھا گیا، حرم کی نیکیوں سے کیا مراد ہے؟ اُنہوں نے فرمایا کہ ہر نیکی دس کروڑ نیکیوں کے برابر ہوگی۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا/حدیث: 2791]
تخریج الحدیث: اسناده ضعيف جدا

1964. ‏(‏223‏)‏ بَابُ عَدَدِ حِجَجِ آدَمَ صَلَوَاتُ اللَّهِ عَلَيْهِ وَصِفَةِ حَجِّهِ إِنْ صَحَّ الْخَبَرُ فَإِنَّ فِي الْقَلْبِ مِنَ الْقَاسِمِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ هَذَا
1964. آدم علیہ السلام کے حجوں کی تعداد اور کیفیت کا بیان، بشرطیکہ یہ روایت صحیح ہو کیونکہ قاسم بن عبدالرحمٰن کے بارے میں میرا دل ِغیر مطمئن ہے
حدیث نمبر: 2792
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: حضرت آدم عليه السلام نے بیت اللہ شریف کے ایک ہزار حج کیے، ہر بار ہندوستان سے پیدل چل کر آئے کسی حج میں بھی سواری پرنہیں آئے۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا/حدیث: 2792]
تخریج الحدیث: اسناده ضعيف جدا

1965. ‏(‏224‏)‏ بَابُ خُطْبَةِ الْإِمَامِ يَوْمَ السَّابِعِ مِنْ ذِي الْحِجَّةِ لِيُعَلِّمَ النَّاسَ مَنَاسِكَهُمْ
1965. لوگوں کو مناسک حج سکھانے کے لئے سات ذوالحجہ کو امام کا خطبہ دینا
حدیث نمبر: 2793
قَرَأْتُ عَلَى أَحْمَدَ بْنِ أَبِي سُرَيْجٍ الرَّازِيُّ ، أَنَّ عَمْرَو بْنَ مُجَمِّعٍ ، أَخْبَرَهُمْ عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ:" كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا كَانَ قَبْلَ التَّرْوِيَةِ بِيَوْمٍ خَطَبَ النَّاسَ وَأَخْبَرَهُمْ بِمَنَاسِكِهِمْ"
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یوم الترویه (8 ذوالحجہ) سے ایک دن پہلے لوگوں کو خطبہ ارشاد فرمایا اور انہیں حج کے مناسک بتائے۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا/حدیث: 2793]
تخریج الحدیث: اسناده صحيح

1966. ‏(‏225‏)‏ بَابُ إِهْلَالِ الْمُتَمَتِّعِ بِالْحَجِّ يَوْمَ التَّرْوِيَةِ مِنْ مَكَّةَ
1966. حج تمتع کرنے والا شخص یوم الترویہ (8 ذوالحجہ) کو مکّہ مکرّمہ سے احرام باندھے گا اور تلبیہ پکارے گا
حدیث نمبر: 2794
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَعْمَرٍ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ يَعْنِي ابْنَ بَكْرٍ الْبُرْسَانِيَّ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ ، أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ ، أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ ، يُخْبِرُ عَنْ حَجَّةِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , قَالَ: فَأَمَرَنَا بَعْدَمَا طُفْنَا أَنْ نَحِلَّ، قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " فَإِذَا أَرَدْتُمْ أَنْ تَنْطَلِقُوا إِلَى مِنًى، فَأَهِلُّوا"، قَالَ فَأَهْلَلْنَا مِنَ الْبَطْحَاءِ
سیدنا جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہما نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے حج کا حال بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ آپ نے ہمیں بیت اللہ کے طواف اور صفا مروہ کی سعی کے بعد احرام کھولنے کا حُکم دیا۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم (8 ذوالحجہ کو) منیٰ جانے کا ارادہ کرو تو (دوبارہ) احرام باندھ لینا۔ چنانچہ ہم نے بطحاء سے احرام باندھا۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا/حدیث: 2794]
تخریج الحدیث: صحيح مسلم

حدیث نمبر: 2795
سیدنا ابوسعید رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ (حج کے لئے نکلے۔ (مکّہ مکرّمہ پہنچ کر) جب ہم نے طواف کرلیا تو آپ نے فرمایا: اپنے اس حج کوعمرے میں تبدیل کرلو، سوائے اس کے جو قربانی کا جانور ساتھ لایا ہے۔ تو ہم نے اسے عمرہ بنالیا۔ پھر جب یوم ترویہ آیا تو ہم نے حج کا تلبیہ پکارا اور منیٰ کی طرف چلے گئے۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا/حدیث: 2795]
تخریج الحدیث: صحيح مسلم

1967. ‏(‏226‏)‏ بَابُ وَقْتِ الْخُرُوجِ يَوْمَ التَّرْوِيَةِ مِنْ مَكَّةَ إِلَى مِنًى
1967. یوم الترویہ (8 ذوالحجہ) کو مکّہ مکرّمہ سے منیٰ کی طرف روانہ ہونے کے وقت کا بیان
حدیث نمبر: 2796
جناب عبد العزیز بن رفیع بیان کرتے ہیں کہ میں نے سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے سوال کیا اور اُن سے عرض کیا کہ مجھے کوئی ایسی چیز بتائیں جو آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سمجھی ہو۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یوم الترویہ کو ظہر کی نماز کہاں پڑھی تھی؟ اُنہوں نے جواب دیا کہ منیٰ میں۔ میں نے عرض کیا کہ روانگی والے دن عصر کی نماز کہاں پڑھی تھی؟ اُنہوں نے فرمایا کہ ابطح میں۔ پھر فرمایا کہ تم ویسے ہی کرو جیسے تمہارے حکمران کریں۔ (وہ جہاں نماز پڑھیں تم وہیں پڑھ لو)۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا/حدیث: 2796]
تخریج الحدیث: اسناده صحيح

حدیث نمبر: 2797
حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، وَأَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ هِشَامٍ ، قَالُوا: حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ عَيَّاشٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ رُفَيْعٍ ، قَالَ: لَقِيتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ عَلَى حِمَارٍ مُتَوَجِّهًا إِلَى مِنًى يَوْمَ التَّرْوِيَةِ، فَقُلْتُ لَهُ: أَيْنَ صَلَّى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَذَا الْيَوْمَ الظُّهْرَ؟ قَالَ:" صَلَّى حَيْثُ يُصَلِّي أُمَرَاؤُكَ" ، وَقَالَ ابْنُ هِشَامٍ: عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ رُفَيْعٍ
جناب عبد العزیز بن رفيع بیان کرتے ہیں کہ میں سیدنا انس بن مالک سے ملا جبکہ وہ گدھے پر بیٹھ کر منیٰ کی طرف جا رہے تھے۔ میں نے اُن سے عرض کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے آج کے دن (8 ذوالحجہ کو) نماز ظہر کہاں ادا کی تھی؟ اُنہوں نے فرمایا کہ تم وہیں نماز پڑھو جہاں تمہارے حکمران پڑھیں۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا/حدیث: 2797]
تخریج الحدیث: اسناده صحيح

1968. ‏(‏227‏)‏ بَابُ ذِكْرِ عَدَدِ الصَّلَوَاتِ الَّتِي يُصَلِّي الْإِمَامُ وَالنَّاسُ بِمِنًى قَبْلَ الْغُدُوِّ إِلَى عَرَفَةَ‏.‏
1968. ان نمازوں کی تعداد کا بیان جو امام اور لوگ عرفات روانہ ہونے سے پہلے منیٰ میں ادا کریں گے
حدیث نمبر: 2798
سیدنا ابن زبیر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حج کا سنّت طریقہ اور ایک بار فرمایا کہ امام کے لئے سنّت طریقہ یہ ہے کہ وہ منیٰ میں ظہر، عصر، مغرب، عشاء اور صبح کی نمازیں ادا کرے۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا/حدیث: 2798]
تخریج الحدیث: صحيح

حدیث نمبر: 2799
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے منیٰ میں پانچ نمازیں ادا کی تھیں۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا/حدیث: 2799]
تخریج الحدیث: اسناده صحيح


Previous    16    17    18    19    20    21    22    23    24    Next