1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا
ایسے افعال کے ابواب کا مجموعہ کے محرم کے لئے، جنہیں کرنے کے جواز میں علماء کا اختلاف ہے ¤ جبکہ سنّت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے جواز اور اباحت پر دلالت کرتی ہے
1943. ‏(‏202‏)‏ بَابُ الْمَشْيِ بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ خَلَا السَّعْيَ فِي بَطْنِ الْوَادِي فَقَطْ
1943. صفا اور مروہ کے درمیان عام رفتار سے چلنے اور صرف وادی کے نشیب میں دوڑنے کا بیان
حدیث نمبر: 2759
امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کی روایت میں ہے کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے قدم وادی کے نشیب میں پڑھے تو آپ نے دوڑ لگا دی حتّیٰ کہ جب آپ چڑھائی چڑھنے لگے تو پھر عام رفتار سے چلنے لگے۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا/حدیث: 2759]
تخریج الحدیث: تقدم۔۔۔

1944. ‏(‏203‏)‏ بَابُ ذِكْرِ خَبَرٍ رُوِيَ فِي السَّعْيِ بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ بِلَفْظٍ عَامٍّ مُرَادُهُ خَاصٌّ،
1944. صفا اور مروہ کے درمیان دوڑنے کے متعلق ایک روایت کا بیان جس کے الفاظ عام ہیں۔
حدیث نمبر: Q2760
أَنَا خَائِفٌ أَنْ يَخْطِرَ بِبَالِ بَعْضِ مَنْ لَا يُمَيِّزُ بَيْنَ الْخَبَرِ الْمُجْمَلِ وَالْمُفَسَّرِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَعَى بَيْنَهُمَا مِنَ الصَّفَا إِلَى الْمَرْوَةِ، وَمِنَ الْمَرْوَةِ إِلَى الصَّفَا
مجھے ڈرہے کہ مجمل اور مفسر روایت کا فرق نہ سمجھنے والے شخص کو یہ خیال ہوسکتا ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے صفا سے مروہ اور مروہ سے صفا تک پورا راستہ دوڑ لگائی ہے [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا/حدیث: Q2760]
تخریج الحدیث:

حدیث نمبر: 2760
جناب عمرو بن دینار بیان کرتے ہیں کہ ہم نے سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے سوال کیا تو اُنہوں نے فرمایا کہ بیشک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مکّہ مکرّمہ تشریف لائے تو آپ نے بیت الله شریف کے طواف کے سات چکّر لگائے اور مقام ابراہیم کے پر دو رکعات ادا کیں۔ اور صفا اور مروہ کے درمیان سات چکّرسعی کے لگائے۔ (پھر ابن عمر نے فرمایا) «‏‏‏‏لَّقَدْ كَانَ لَكُمْ فِي رَسُولِ اللَّهِ أُسْوَةٌ حَسَنَةٌ» ‏‏‏‏ [ سورة الأحزاب: 21 ] يقياً تمہارے لئے رسول اللہ (کی ذات) میں بہترین نمونہ ہے۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا/حدیث: 2760]
تخریج الحدیث: صحيح بخاري

1945. ‏(‏204‏)‏ بَابُ ذِكْرِ الْخَبَرِ الْمُفَسِّرِ لِلَّفْظَةِ الْمُجْمَلَةِ الَّتِي ذَكَرْتُ أَنَّ لَفْظَهَا عَامٌّ مُرَادُهَا خَاصٌّ،
1945. گزشتہ مجمل روایت کی مفسر روایت کا بیان جس کے بارے میں میں نے کہا تھا کہ اس کے الفاظ عام اور مراد خاص ہے۔
حدیث نمبر:
وَالدَّلِيلُ ‏[‏عَلَى‏]‏ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّمَا سَعَى مِمَّا بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ بِبَطْنِ الْمَسِيلِ دُونَ سَائِرِ مَا بَيْنَهُمَا، لَا أَنَّهُ سَعَى جَمِيعَ مَا بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ
اور اس بات کی دلیل کا بیان کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے صفا مروہ کے سعی کے دوران صرف وادی کے نشیبی حصّے میں دوڑ لگائی تھی، یہ نہیں کہ صفا مروہ کے درمیان سارا راستہ دوڑ لگائی تھی [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا/حدیث: ]
تخریج الحدیث:

حدیث نمبر: 2761
امام ابو بکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کی روایت میں ہے، جسے میں اس سے پہلے بیان کر چکا ہوں حتّیٰ کہ جب آپ کے قدم وادی کے نشیب میں پڑے تو آپ نے دوڑ لگائی پھر جب آپ چڑھائی چڑھنے لگے تو عام رفتار سے چلے۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا/حدیث: 2761]
تخریج الحدیث: تقدم۔۔۔

حدیث نمبر: 2762
وحَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ مُعَاذٍ ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ يَعْنِي ابْنَ وَاقِدٍ ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ:" كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْعَى بِبَطْنِ الْمَسِيلِ بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ"
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم صفا اور مروہ کے درمیان نالے کے نشیب میں دوڑ لگاتے تھے۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا/حدیث: 2762]
تخریج الحدیث: صحيح بخاري

حدیث نمبر: 2763
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حج یا عمرے کے سفر میں جب آپ کی سواری آپ کو لیکر ذوالحلیفہ کی مسجد کے پاس سیدھی ہو جاتی تو آپ تلبیہ پکارتے پھر بقیہ حدیث بیان کی اور فرمایا پھر آپ صفا پہاڑی کی طرف آئے اور صفا مروہ کے درمیان سعی کی جب آپ دوڑنے کی جگہ سے گزرے تو آپ نے دوڑ لگائی۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا/حدیث: 2763]
تخریج الحدیث: ضعيف بهذا الاسناد

1946. ‏(‏205‏)‏ بَابُ ذِكْرِ الْبَيَانِ أَنَّ السَّعْيَ بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ وَاجِبٌ، لَا أَنَّهُ مُبَاحٌ غَيْرُ وَاجِبٍ
1946. اس بات کا بیان کہ صفا مروہ کے درمیان سعی کرنا واجب ہے، یہ مباح یا غیر واجب نہیں ہے
حدیث نمبر: Q2764
لِقَوْلِهِ ‏[‏تَعَالَى‏]‏‏:‏ فَمَنْ حَجَّ الْبَيْتَ أَوِ اعْتَمَرَ فَلَا جُنَاحَ عَلَيْهِ أَنْ يَطَّوَّفَ بِهِمَا ‏[‏الْبَقَرَةِ‏:‏ 158‏]‏‏.‏ وَالدَّلِيلُ عَلَى أَنَّ قَوْلَهُ‏:‏ فَلَا جُنَاحَ عَلَيْهِ أَنْ يَطَّوَّفَ بِهِمَا‏.‏ لَيْسَ فِي الْمَعْنَى كَقَوْلِهِ‏:‏ فَلَيْسَ عَلَيْكُمْ جُنَاحٌ أَنْ تَقْصُرُوا مِنَ الصَّلَاةِ ‏[‏النِّسَاءِ‏:‏ 101‏]‏
[صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا/حدیث: Q2764]
تخریج الحدیث:

حدیث نمبر: 2764
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُمَرَ بْنِ عَلِيِّ بْنِ عَطَاءِ بْنِ مَقْدَمٍ الْمُقَدَّمِيُّ ، حَدَّثَنَا الْخَلِيلُ بْنُ عُثْمَانَ ، قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ نُبَيْهٍ ، عَنْ جَدَّتِهِ صَفِيَّةَ بِنْتِ شَيْبَةَ ، عَنْ جَدَّتِهَا بِنْتِ أَبِي تَجْزَأَةَ ، قَالَتْ: كَانَتْ لَنَا خِلْفَةً فِي الْجَاهِلِيَّةِ، قَالَتِ: اطَّلَعْتُ مِنْ كَوَّةٍ بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ، فَأَشْرَفْتُ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَإِذَا هُوَ يَسْعَى، وَإِذَا هُوَ يَقُولُ لأَصْحَابِهِ: " اسْعَوْا، فَإِنَّ اللَّهَ كَتَبَ عَلَيْكُمُ السَّعْيَ"، فَلَقَدْ رَأَيْتُهُ مِنْ شِدَّةِ السَّعْيِ يَدُورُ الإِزَارُ حَوْلَ بَطْنِهِ حَتَّى رَأَيْتُ بَيَاضَ بَطْنِهِ، وَفَخِذَيْهِ"
حضرت حبیبہ بنت ابو تجراۃ بیان کرتی ہیں کہ جاہلیت میں ہمارا ایک دریچہ ہوتا تھا (جو صفا مروہ کی طرف کھلتا تھا) وہ فرماتی ہیں کہ میں نے روشندان سے صفا و مروہ کے درمیان جھانکا تو میری نظر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر پڑی جبکہ آپ دوڑ رہے تھے اورآپ اپنے صحابہ کرام سے کہہ رہے تھے: دوڑو کیونکہ الله تعالی نے تم پر (اس جگہ) دوڑنا فرض کیا ہے۔ بیشک میں نے دیکھا کہ تیز رفتاری کی وجہ سے آپ کا تہہ بند آپ کے پیٹ مبارک کے گرد گھوم رہا تھا حتّیٰ کہ میں نے آپ کے پیٹ اور ران کی سفیدی دیکھی۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا/حدیث: 2764]
تخریج الحدیث: صحيح

حدیث نمبر: 2765
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ ، عَنْ وَاصِلٍ مَوْلَى أَبِي عُيَيْنَةَ، عَنْ مُوسَى بْنِ عُبَيْدٍ ، عَنْ صَفِيَّةَ بِنْتِ شَيْبَةَ ، أَنَّ امْرَأَةً أَخْبَرَتْهَا: أَنَّهَا سَمِعَتِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ يَقُولُ: " كُتِبَ عَلَيْكُمُ السَّعْيُ، فَاسْعَوْا" ، قَالَ أَبُو بَكْرٍ: هَذِهِ الْمَرْأَةُ الَّتِي لَمْ تُسَمَّ فِي هَذَا الْخَبَرِ: حَبِيبَةُ بِنْتُ أَبِي تَجْزَأَةَ
حضرت صفیہ بنت شیبہ بیان کرتی ہیں کہ اُنہیں ایک عورت نے بتایا کہ اُس نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو صفا مروہ کے درمیان فرماتے ہوئے سنا: (مؤمنو) تم پر دوڑنا فرض کیا گیا ہے، لہٰذا تم دوڑو امام ابو بکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ اس روایت میں جس عورت کا نام مذکور نہیں ہے۔ وہ حبیبہ بنت ابی تجراة ہے۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا/حدیث: 2765]
تخریج الحدیث: انظر الحديث السابق


Previous    12    13    14    15    16    17    18    19    20    Next