1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ صَدَقَةِ الْفِطْرِ فِي رَمَضَانَ
رمضان المبارک میں صدقہ فطرادا کرنے کے ابواب کا مجموعہ
حدیث نمبر: 2398
حَدَّثَنَا أَبُو سَلَمَةَ مُحَمَّدُ بْنُ الْمُغِيرَةِ الْمَخْزُومِيُّ ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي فُدَيْكٍ ، عَنِ الضَّحَّاكِ وَهُوَ ابْنُ عُثْمَانَ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ،" أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرَضَ زَكَاةَ الْفِطْرِ فِي رَمَضَانَ عَلَى كُلِّ نَفْسٍ مِنَ الْمُسْلِمِينَ حُرٍّ أَوْ عَبْدٍ، رَجُلٍ أَوِ امْرَأَةٍ، صَغِيرٍ أَوْ كَبِيرٍ، صَاعًا مِنْ تَمْرٍ، أَوْ صَاعًا مِنْ شَعِيرٍ ، قَالَ أَبُو بَكْرٍ: حَدِيثُ مَالِكٍ، وَابْنِ شَوْذَبٍ، وَكَثِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ مِنْ هَذَا الْبَابِ
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہر مسلمان پر خواہ وہ آزاد ہو یا غلام، مرد ہو یا عورت، چھوٹا ہو یا بڑا سب پر ایک صاع کھجور یا ایک صاع جَو رمضان المبارک میں صدقہ فطر فرض کیا ہے۔ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ مالک، ابن شوذب اور کثیر بن عبداللہ کی اپنے باپ کے واسطے سے اپنے دادا سے روایت اسی مسئلے کے متعلق ہیں۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ صَدَقَةِ الْفِطْرِ فِي رَمَضَانَ/حدیث: 2398]
تخریج الحدیث: اسناده صحيح

1669. ‏(‏114‏)‏ بَابُ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ صَدَقَةِ الْفِطْرِ فَرْضٌ عَلَى كُلِّ مَنِ اسْتَطَاعَ أَدَاءَهَا
1669. اس بات کی دلیل کا بیان کہ صدقہ فطر ہر اس شخص پر فرض ہے جو اس کی ادائیگی کی استطاعت رکھتا ہو۔
حدیث نمبر: Q2399
خِلَافَ قَوْلِ مَنْ زَعَمَ أَنَّ فَرْضَهَا سَاقِطٌ عَنْ مَنْ لَا يَجِبُ عَلَيْهِ زَكَاةُ الْفِطْرِ‏.‏
اس شخص کے قول کے بر خلاف جو کہتا ہے کہ صدقہ فطر اس شخص سے ساقط ہو جاتا ہے جس پر زکوٰۃ فرض نہ ہو [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ صَدَقَةِ الْفِطْرِ فِي رَمَضَانَ/حدیث: Q2399]
تخریج الحدیث:

حدیث نمبر: 2399
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رمضان المبارک میں تمام مسلمان لوگوں پر ایک صاع کھجور یا ایک صاع جَو صدقہ فطر فرض کیا ہے۔ (جَو) ہر آزاد، غلام، مرد اور عورت ادا کریںگے۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ صَدَقَةِ الْفِطْرِ فِي رَمَضَانَ/حدیث: 2399]
تخریج الحدیث: اسناده صحيح

حدیث نمبر: 2400
حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَى ، أَنْبَأَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، أَنَّ مَالِكًا ، أَخْبَرَهُ بِمِثْلِهِ سَوَاءً، وَقَالَ: مِنْ رَمَضَانَ، وَقَالَ: ذَكَرٌ وَأُنْثَى.
امام مالک رحمه الله سے مذکورہ بالا کی طرح مروی ہے۔ فی رمضان کی بجائے من رمضان کے الفاظ رویت کیئے ہیں۔ اور ذکر اور انثی کے الفاظ بیان کیئے ہیں۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ صَدَقَةِ الْفِطْرِ فِي رَمَضَانَ/حدیث: 2400]
تخریج الحدیث: انظر الحديث السابق

1670. ‏(‏115‏)‏ بَابُ ذِكْرِ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ زَكَاةَ رَمَضَانَ إِنَّمَا تَجِبُ بِصَاعِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
1670. اس بات کی دلیل کا بیان کہ صدقہ فطر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے صاع کے مطابق واجب ہے
حدیث نمبر: Q2401
لَا بِالصَّاعِ الَّذِي أُحْدِثَ بَعْدُ، إِذِ الصَّاعُ عَلَى عَهْدِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْمَدِينَةِ كَانَ صَاعَهُ‏.‏
[صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ صَدَقَةِ الْفِطْرِ فِي رَمَضَانَ/حدیث: Q2401]
تخریج الحدیث:

حدیث نمبر: 2401
سیدہ اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ صحابہ کرام عہد رسالت صلی اللہ علیہ وسلم میں اس مد کے ساتھ صدقہ فطر ادا کرتے تھے جس کے ساتھ اہل مدینہ غذائی اجناس کا ماپ کرتے تھے۔ یا اس صاع کے ساتھ ادائیگی کرتے تھے جس کے ساتھ تمام اہل مدینہ غذائی اجناس کا لین دین کرتے تھے۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ صَدَقَةِ الْفِطْرِ فِي رَمَضَانَ/حدیث: 2401]
تخریج الحدیث: حسن لغيره

1671. ‏(‏116‏)‏ بَابُ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ فَرْضَ صَدَقَةِ الْفِطْرِ عَلَى مَنْ يَسْتَطِيعُ أَدَاءَهَا دُونَ مَنْ لَمْ يَسْتَطِعْ‏.‏
1671. اس بات کی دلیل کا بیان کہ صدقہ فطر اس آدمی پر فرض ہے جو اسے ادا کرنے کی طاقت رکھتا ہو۔ جو ادائیگی کی طاقت نہ رکھتا ہو اس واجب نہیں
حدیث نمبر: 2402
امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ اس مسئلے کی دلیل سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ روایت ہے کہ میں تمہیں جس چیز کا حُکم دوں تو تم حسب طاقت اللہ سے ڈرو (اور اس پر عمل کرو)۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ صَدَقَةِ الْفِطْرِ فِي رَمَضَانَ/حدیث: 2402]
تخریج الحدیث: صحيح بخاري

1672. ‏(‏117‏)‏ بَابُ إِيجَابِ صَدَقَةِ الْفِطْرِ عَلَى الصَّغِيرِ خِلَافَ قَوْلِ مَنْ زَعَمَ أَنَّهَا سَاقِطَةٌ عَنْ مَنْ سَقَطَ عَنْهُ فَرْضُ الصَّلَاةِ‏.‏
1672. چھوٹے بچّے پر بھی صدقہ فطر واجب ہے۔ اس شخص کے قول کے برخلاف جو کہتا ہے کہ جس پر نماز فرض نہیں اس پر صدقہ فطر بھی فرض نہیں
حدیث نمبر: 2403
حَدَّثَنَا بُنْدَارٌ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى . ح وَحَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ الْجَهْضَمِيُّ ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الأَعْلَى ، قَالا: حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ ، أَخْبَرَنِي نَافِعٌ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ:" فَرَضَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَدَقَةَ الْفِطْرِ، وَقَالَ نَصْرٌ: صَدَقَةَ رَمَضَانَ عَلَى الصَّغِيرِ وَالْكَبِيرِ، وَالْحُرِّ وَالْعَبْدِ، صَاعَ تَمْرٍ أَوْ صَاعَ شَعِيرٍ" ، هَذَا حَدِيثُ نَصْرِ بْنِ عَلِيٍّ، غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ: عَنْ نَافِعٍ، وَحَدَّثَنَا الصَّنْعَانِيُّ ، حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ ، قَالَ: سَمِعْتُ عُبَيْدَ اللَّهِ نَحْوَ حَدِيثِ نَصْرِ بْنِ عَلِيٍّ، وَزَادَ وَالذَّكَرِ وَالأُنْثَى
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے صدقہ فطرفرض کیا ہے جناب نصر کی روایت میں صدقہ رمضان کے الفاظ ہیں ایک صاع کھجور یا ایک صاع جَو ہر چھوٹے بچّے، بڑے شخص، آزاد اور غلام پر فرض ہے۔ یہ روایت جناب نصر بن علی کی ہے لیکن انہوں نے اَخْبَرْنِیْ کی بجائے عَن کے ساتھ روایت کیا ہے اور جناب الصنعانی کی روایت میں، مرد اور عورت کے الفاظ کا اضافہ ہے۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ صَدَقَةِ الْفِطْرِ فِي رَمَضَانَ/حدیث: 2403]
تخریج الحدیث: اسناده صحيح

1673. ‏(‏118‏)‏ بَابُ تَوْقِيتِ فَرْضِ زَكَاةِ الْفِطْرِ فِي مَبْلَغِهِ مِنَ الْكَيْلِ‏.‏
1673. صدقہ فطر کی مقدار کے پیمانے کے تعین کا بیان
حدیث نمبر: 2404
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَزِيزٍ الأَيْلِيُّ ، حَدَّثَنَا سَلامَةُ ، حَدَّثَنِي عُقَيْلٌ ، حَدَّثَنِي نَافِعٌ مَوْلَى عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أَنَّهُ كَانَ يُخْرِجُ زَكَاةَ الْفِطْرِ صَاعًا مِنْ تَمْرٍ، أَوْ صَاعًا مِنْ شَعِيرٍ" ، وَأَنَّ عَبْدَ اللَّهِ، قَالَ: جَعَلَ النَّاسُ عَدْلَ الشَّعِيرِ وَالتَّمْرِ مُدَّيْنِ مِنْ حِنْطَةٍ
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ ایک صاع کھجور یا ایک صاع جَو صدقہ فطر ادا کرتے تھے۔ اور سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ لوگوں نے جَو اور کھجور (کے ایک صاع) کے برابر گندم کے دو مد (نصف صاع) قرار دے دیئے۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ صَدَقَةِ الْفِطْرِ فِي رَمَضَانَ/حدیث: 2404]
تخریج الحدیث: تقدم۔۔۔

حدیث نمبر: 2405
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ قَزْعَةَ ، حَدَّثَنَا الْفُضَيْلُ بْنُ سُلَيْمَانَ ، حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ ، أَخْبَرَنِي نَافِعٌ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ،" أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يُخْرِجُ زَكَاةَ الْفِطْرِ بِالصَّاعِ مِنَ التَّمْرِ، وَالصَّاعِ مِنَ الشَّعِيرِ" ، قَالَ: وَكَانَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ، يَقُولُ: جَعَلَ النَّاسُ عَدْلَ كَذَا بِمُدَّيْنِ مِنْ حِنْطَةٍ
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک صاع کھجور یا ایک صاع جَو صدقہ فطر ادا کیا کرتے تھے۔ اور سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ لوگوں نے کھجور اور جَو کے ایک صا ع کو گندم کے دو مد (نصف صاع) کے برابر کردیا۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ صَدَقَةِ الْفِطْرِ فِي رَمَضَانَ/حدیث: 2405]
تخریج الحدیث: تقدم۔۔۔


Previous    1    2    3    4    5    Next