1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


صحيح ابن خزيمه
جمعہ کے لئے خوشبو لگانے، مسواک کرنے اور (اچھا) لباس پہننے کے ابواب کا مجموعہ
1183.
1183. جمعہ کے دن خوشبو لگانے کے حُکم کا بیان۔ کیونکہ خوشبو لگانا مسلمان کے واجبی حقوق میں سے ہے، بشرطیکہ اس کے پاس خوشبو موجود ہو
حدیث نمبر: 1761
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ہر مسلمان پر سات دن کے بعد غسل کرنا واجب ہے ـ اور اگر اُس کے پاس خوشبو ہو تو خوشبو لگائے ـ [صحيح ابن خزيمه/حدیث: 1761]
تخریج الحدیث: صحيح بخاري

1184.
1184. جمعہ کے دن غسل کرنے کے بعد آدمی کا اپنا عمدہ لباس پہننے، خوشبو لگانے اور مسواک کرنے کی فضیلت کا بیان
حدیث نمبر: Q1762
[صحيح ابن خزيمه/حدیث: Q1762]
تخریج الحدیث:

حدیث نمبر: 1762
حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِيُّ ، نا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ ، حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، وَأَبِي أُمَامَةَ بْنِ سَهْلٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، وَأَبِي سَعِيدٍ ، قَالا: سَمِعْنَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " مَنِ اغْتَسَلَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ وَاسْتَنَّ وَمَسَّ مِنَ الطِّيبِ إِنْ كَانَ عِنْدَهُ , وَلَبِسَ مِنْ أَحْسَنِ ثِيَابِهِ , ثُمَّ جَاءَ إِلَى الْمَسْجِدِ , وَلَمْ يَتَخَطَّ رِقَابَ النَّاسِ , ثُمَّ رَكَعَ مَا شَاءَ اللَّهُ أَنْ يَرْكَعَ , ثُمَّ أَنْصَتَ إِذَا خَرَجَ إِمَامُهُ حَتَّى يُصَلِّيَ كَانَتْ كَفَّارَةً لِمَا بَيْنَهَا وَبَيْنَ الْجُمُعَةِ الَّتِي كَانَتْ قَبْلَهَا" . يَقُولُ أَبُو هُرَيْرَةَ:" وَثَلاثَةُ أَيَّامٍ زِيَادَةً , إِنَّ اللَّهَ جَعَلَ الْحَسَنَةَ بِعَشْرِ أَمْثَالِهَا"
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ اور سیدنا سعید رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: جس شخص نے جمعہ کے دن غسل کیا اور مسواک کی اور اگر اُس کے پاس خوشبو ہو تو اُس نے خوشبو لگالی اور اپنا بہترین لباس زیب تن کیا، پھر وہ مسجد میں آیا تو اُس نے لوگوں کی گردنوں کو نہ پھلانگا، پھر اُس نے نفل نماز پڑھی جتنی اللہ تعالیٰ نے چاہی، پھر جب امام تشریف لے آیا تو اُس نے خاموشی اختیار کی حتّیٰ کہ نماز ادا کرلی گئی تو یہ جمعہ اس جمعہ اور گزشتہ جمعہ کے درمیانی گناہوں کا کفّارہ بن جائے گا ـ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ اور مزید تین دن کے گناہوں کا کفّارہ بنے گا، بیشک اللہ تعالیٰ ایک نیکی کا بدلہ دس گنا عطا کرتا ہے۔ [صحيح ابن خزيمه/حدیث: 1762]
تخریج الحدیث: اسناده حسن

1185.
1185. جعہ کے دن تیل لگانے، خوشبواور تیل دونوں استعمال کرنے کی فضیلت کا بیان
حدیث نمبر: 1763
سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص نے جمعہ کے دن غسل کیا تو بہترین غسل کیا، پھر اپنا عمدہ لباس پہنا پھر گھر میں موجود تیل سے لگایا جتنا اللہ نے اُس کے مقدر میں لکھا تھا یا اپنی خوشبو لگائی، پھر (مسجد میں آ کر خود بیٹھنے کے لئے) دو افراد کے درمیان جدائی نہ ڈالے تو اللہ تعالیٰ اس کے اس جمعہ اور پچھلے جمعہ کے گناہ معاف کر دیتا ہے۔ جناب سعید مقبری کہتے ہیں کہ میں نے یہ روایت عمارہ بن عمرو بن حزم کو بیان کی تو اُنہوں نے فرمایا کہ سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ نے سچ فرمایا ہے اور تین دن کے مزید گناہ معاف ہوںگے۔ [صحيح ابن خزيمه/حدیث: 1763]
تخریج الحدیث: اسناده حسن

حدیث نمبر: 1764
نا بُنْدَارٌ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، عَنِ ابْنِ عَجْلانَ ، عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ ، عَنْ أَبِيهِ بِهَذَا الْحَدِيثِ قَالَ أَبُو بَكْرٍ: قَالَ لَنَا بُنْدَارٌ: أَحْفَظُهُ مِنْ فِيهِ , وَعَنْ أَبِيهِ، وَهَذَا عِنْدِي وَهْمٌ , وَالصَّحِيحُ: عَنْ سَعِيدٍ، عَنْ أَبِيهِ
امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ یہ حدیث سعید مقبری اپنے والد کے واسطے سے بیان کرتے ہیں جبکہ ہمیں جناب بندار نے بیان کیا کہ میں نے ان کے مُنہ سے یہ الفاظ یاد کیے ہیں، وَعَن أبيه یعنی یہ روایت سعید مقبری اور اُن کے والد ایک ہی استاد سے بیان کرتے ہیں ـ اور میرے نزدیک یہ بات وہم ہے ـ جبکہ صحیح یہی ہے کہ یہ روایت سعید مقبری اپنے والد سے بیان کرتے ہیں۔ [صحيح ابن خزيمه/حدیث: 1764]
تخریج الحدیث: اسناده حسن

1186.
1186. جمعہ کے دن کام کاج کے کپڑوں کے علاوہ عمدہ لباس پہننا مستحب ہے
حدیث نمبر: 1765
نا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى ، نا عَمْرُو بْنُ أَبِي سَلَمَةَ ، عَنْ زُهَيْرٍ ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَائِشَةَ، وَعَنْ يَحْيَى بْنِ عُرْوَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، وَعَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ ، عَنْ رَجُلٍ مِنْهُمْ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَطَبَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ , فَرَأَى عَلَيْهِمْ ثِيَابَ النِّمَارِ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَا عَلَى أَحَدِكُمْ إِنْ وَجَدَ سَعَةً أَنْ يَتَّخِذَ ثَوْبَيْنِ لِجُمُعَتِهِ سِوَى ثَوْبَيْ مِهْنَتِهِ"
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جمعہ کے دن خطبہ ارشاد فرمایا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کرام کو دھاری دار (میلے کُچیلے) کپڑے پہنے ہوئے دیکھا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے کسی شخص کے لئے کوئی حرج کی بات نہیں کہ اگر اس کے پاس گنجائش و وسعت ہو تو وہ اپنے کام کے کپڑوں کے علاوہ ایک (صاف ستھرا) جوڑا اپنے جمعہ کے لئے مخصوص کرلے۔ [صحيح ابن خزيمه/حدیث: 1765]
تخریج الحدیث: صحيح

1187.
1187. جمعہ کے لئے جبہ پہننا مستحب ہے، بشرطیکہ حجاج بن ارطاۃ نے یہ روایت ابوجعفر محمد بن علی سے سنی ہو
حدیث نمبر: 1766
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک جبّہ تھا جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم عیدین اور جمعہ کے دن زیب تن فرماتے تھے - [صحيح ابن خزيمه/حدیث: 1766]
تخریج الحدیث: اسناده ضعيف