1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ صَلَاةِ النِّسَاءِ فِي الْجَمَاعَةِ
عورتوں کے نماز باجماعت ادا کرنے کے ابواب کا مجموعہ
1119. (168) بَابُ إِمَامَةِ الْمَرْأَةِ النِّسَاءَ فِي الْفَرِيضَةِ
1119. عورت کا فرض نمازوں میں عورتوں کو جماعت کرانا
حدیث نمبر: 1676
سیدہ اُم ورقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا کرتے تھے: ہمارے ساتھ چلو ہم شہید خاتون کی زیارت کریں - اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں اجازت دی تھی کہ ان کے لئے اذان کہی جائے اور وہ اپنے گھر والوں (عورتوں، بچّوں) کی فرض نماز میں امامت کرائیں اور وہ قرآن مجید کی حافظہ تھیں۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ صَلَاةِ النِّسَاءِ فِي الْجَمَاعَةِ/حدیث: 1676]
تخریج الحدیث: اسناده حسن

1120. (169) بَابُ الْإِذْنِ لِلنِّسَاءِ فِي إِتْيَانِ الْمَسَاجِدَ.
1120. عورتوں کو مساجد میں آنے کی اجازت ہے
حدیث نمبر: 1677
نا عَبْدُ الْجَبَّارِ بْنُ الْعَلاءِ ، نا سُفْيَانُ ، قَالَ: حَفِظْتُهُ مِنَ الزُّهْرِيِّ . ح وَحَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ خَشْرَمٍ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ . ح وَحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَكِيمٍ ، وَسَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، قَالا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ سَالِمٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، يَبْلُغُ بِهِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " إِذَا اسْتَأْذَنَتْ أَحَدَكُمُ امْرَأَتُهُ إِلَى الْمَسْجِدِ فَلا يَمْنَعْهَا" . قَالَ عَلِيٌّ: قَالَ سُفْيَانُ: نَرَى أَنَّهُ بِاللَّيْلِ. وَقَالَ عَبْدُ الْجَبَّارِ: قَالَ سُفْيَانُ: يَعْنِي بِاللَّيْلِ. وَقَالَ سَعِيدٌ: قَالَ سُفْيَانُ: قَالَ نَافِعٌ: بِاللَّيْلِ. وَقَالَ يَحْيَى بْنُ حَكِيمٍ: قَالَ سُفْيَانُ: رَجُلٌ فَحَدَّثْنَاهُ، عَنْ نَافِعٍ: إِنَّمَا هُوَ بِاللَّيْلِ
حضرت سالم اپنے والد گرامی سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ سے مرفوع روایت بیان کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کسی شخص کی بیوی مسجد میں جانے کی اجازت طلب کرے تو اُسے نہ روکو۔ جناب علی بن خشرم کہتے ہیں کہ سفیان رحمه الله فرماتے ہیں کہ ہمارے نزدیک یہ اجازت رات کے وقت (مساجد میں نماز پڑھنے کے لئے جانے کے بارے میں) ہے۔ جناب عبدالجبار، سعید اور یحییٰ بن حکیم امام سفیان رحمه الله سے بیان کر تے ہیں کہ ہمیں ایک شخص نے امام نافع سے یہ بیان کیا ہے کہ یہ حُکم رات کے وقت ہے۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ صَلَاةِ النِّسَاءِ فِي الْجَمَاعَةِ/حدیث: 1677]
تخریج الحدیث: صحيح بخاري

1121. (170) بَابُ النَّهْيِ عَنْ مَنْعِ النِّسَاءِ الْخُرُوجَ إِلَى الْمَسَاجِدِ بِاللَّيْلِ.
1121. عورتوں کو رات کے وقت مسجدوں کی طرف جانے سے روکنا منع ہے
حدیث نمبر: 1678
نا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ ، أَخْبَرَنِي أَبِي ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ أَيُّوبَ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " لا تَمْنَعُوا نِسَاءَكُمُ الْمَسَاجِدَ بِاللَّيْلِ"
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم اپنی عورتوں کو رات کے وقت مساجد میں حاضر ہونے سے مت روکو۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ صَلَاةِ النِّسَاءِ فِي الْجَمَاعَةِ/حدیث: 1678]
تخریج الحدیث:

1122. (171) بَابُ الْأَمْرِ بِخُرُوجِ النِّسَاءِ إِلَى الْمَسَاجِدِ تَفِلَاتٍ.
1122. عورتوں کو مساجد میں سادگی کے ساتھ جانے کے حُکم کا بیان
حدیث نمبر: 1679
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم اللہ کی باندیوں کو اللہ کی مسجدوں (میں حاضر ہونے) سے نہ روکو۔ اور اُنہیں چاہیے کہ جب وہ (مساجد کی طرف) نکلیں تو سادگی کے ساتھ (بغیر زیب و زینت کے) نکلیں۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ صَلَاةِ النِّسَاءِ فِي الْجَمَاعَةِ/حدیث: 1679]
تخریج الحدیث:

1123. (172) بَابُ الزَّجْرِ عَنْ شُهُودِ الْمَرْأَةِ الْمَسْجِدَ مُتَعَطِّرَةً.
1123. عورت کے لئے خوشبو لگا کر مسجد میں آنا منع ہے۔
حدیث نمبر: 1680
نا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، وَيَحْيَى بْنُ حَكِيمٍ ، قَالا: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا ابْنُ عَجْلانَ ، عَنْ بُكَيْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الأَشَجِّ ، عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ ، عَنْ زَيْنَبَ امْرَأَةِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " إِذَا شَهِدَتْ إِحْدَاكُنَّ الْمَسْجِدَ فَلا تَمَسَّ طِيبًا" . وَقَالَ يَحْيَى بْنُ حَكِيمٍ: قَالَ: حَدَّثَنِي بُكَيْرٌ، وَقَالَ: إِنَّهَا سَمِعَتِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کی زوجہ محترمہ سیدہ زینب رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی عورت مسجد میں حاضر ہو تو وہ خوشبو نہ لگائے۔ جناب بکیر کی روایت میں ہے کہ سیدہ زینب رضی اللہ عنہا نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے (یہ فرمان) سنا۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ صَلَاةِ النِّسَاءِ فِي الْجَمَاعَةِ/حدیث: 1680]
تخریج الحدیث: صحيح مسلم

1124. (173) بَابُ التَّغْلِيظِ فِي تَعَطُّرِ الْمَرْأَةِ عِنْدَ الْخُرُوجِ لِيُوجَدَ رِيحُهَا وَتَسْمِيَةِ فَاعِلِهَا زَانِيَةً،
1124. عورت کا خوشبو لگا کر گھر سے نکلنا تاکہ اُس خوشبو کو محسوس کیا جائے، اس بارے میں سخت وعید کا بیان اور ایسی عورت کو زانیہ کا نام دیئے جانے کا بیان
حدیث نمبر: Q1681
وَالدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ اسْمَ الزَّانِي قَدْ يَقَعُ عَلَى مَنْ يَفْعَلْ فِعْلًا لَا يُوجِبُ ذَلِكَ الْفِعْلُ جَلْدًا وَلَا رَجْمًا، مَعَ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ التَّشْبِيهَ الَّذِي يُوجِبُ ذَلِكَ الْفِعْلَ إِنَّمَا يَكُونُ إِذَا اشْتَبَهَتِ الْعِلَّتَانِ لَا لِاجْتِمَاعِ الِاسْمِ، إِذِ الْمُتَعَطِّرَةُ الَّتِي تَخْرُجُ لِيُوجَدَ رِيحُهَا قَدْ سَمَّاهَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ زَانِيَةً، وَهَذَا الْفِعْلُ لَا يُوجِبُ جَلْدًا وَلَا رَجْمًا، وَلَوْ كَانَ التَّشْبِيهُ بِكَوْنِ الِاسْمِ عَلَى الِاسْمِ، لَكَانَتِ الزَّانِيَةُ بِالتَّعَطُّرِ يَجِبُ عَلَيْهَا مَا يَجِبُ عَلَى الزَّانِيَةِ بِالْفَرْجِ، وَلَكِنْ لَمَّا كَانَتِ الْعِلَّةُ الْمُوجِبَةُ لِلْحَدِّ فِي الزِّنَا الْوَطْءَ بِالْفَرْجِ لَمْ يَجُزْ أَنْ يُحْكَمَ لِمَنْ يَقَعُ عَلَيْهِ اسْمُ زَانٍ، وَزَانِيَةٍ بِغَيْرِ جِمَاعٍ بِالْفَرْجِ فِي الْفَرْجِ بِجَلْدٍ وَلَا رَجْمٍ.
[صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ صَلَاةِ النِّسَاءِ فِي الْجَمَاعَةِ/حدیث: Q1681]
تخریج الحدیث:

حدیث نمبر: 1681
سیدنا ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو بھی عورت خوشبو لگاتی ہے پھر لوگوں کے پاس سے گزرتی ہے تاکہ وہ اس کی خوشبو کو محسوس کریں تو وہ زانیہ ہے اور (اسے دیکھنے والی) ہر آنکھ زانیہ ہے۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ صَلَاةِ النِّسَاءِ فِي الْجَمَاعَةِ/حدیث: 1681]
تخریج الحدیث: اسناده حسن

1125. (174) بَابُ إِيجَابِ الْغُسْلِ عَلَى الْمُتَطَيِّبَةِ لِلْخُرُوجِ إِلَى الْمَسْجِدِ، وَنَفْيِ قَبُولِ صَلَاتِهَا إِنْ صَلَّتْ قَبْلَ أَنْ تَغْتَسِلَ.
1125. خوشبو لگا کر مسجد جانے والی عورت پر غسل کرنا واجب ہے اور اگر وہ غسل کرنے سے پہلے نماز پڑھتی ہے تو وہ قبول نہیں ہوگی
حدیث نمبر: 1682
نا أَبُو زُهَيْرٍ عَبْدُ الْمَجِيدِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْمِصْرِيُّ ، نا عَمْرُو بْنُ هَاشِمٍ يَعْنِي الْبَيْرُونِيَّ ، حَدَّثَنَا الأَوْزَاعِيُّ ، حَدَّثَنِي مُوسَى بْنُ يَسَارٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: مَرَّتْ بِأَبِي هُرَيْرَةَ امْرَأَةٌ وَرِيحُهَا تَعْصِفُ، فَقَالَ لَهَا: إِلَى أَيْنَ تُرِيدِينَ يَا أَمَةَ الْجَبَّارِ؟ قَالَتْ: إِلَى الْمَسْجِدِ. قَالَ: تَطَيَّبْتِ؟ قَالَتْ: نَعَمْ. قَالَ: فَارْجِعِي فَاغْتَسِلِي، فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: " لا يَقْبَلُ اللَّهُ مِنَ امْرَأَةٍ صَلاةً خَرَجَتْ إِلَى الْمَسْجِدِ وَرِيحُهَا تَعْصِفُ حَتَّى تَرْجِعَ فَتَغْتَسِلَ"
جناب موسٰی بن یسار سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے بیان کرتے ہیں کہ ایک عورت سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے پاس سے اس حال میں گزری کہ اُس کی خوشبو خوب مہک رہی تھی - تو اُنہوں نے فرمایا کہ اے جبار کی باندی، کہاں جارہی ہو؟ اُس نے جواب دیا کہ مسجد کی طرف جارہی ہوں۔ اُنہوں نے پوچھا، کیا خوشبو لگائی ہے؟ اُس نے کہا کہ جی ہاں۔ (سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ) نے فرمایا تو پھرواپس لوٹ جاؤ اور غسل کرو کیونکہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرما رہے تھے: اللہ تعالیٰ اُس عورت کی نماز قبول نہیں فرماتا جو مسجد کی طرف اس حال میں نکلتی ہے کہ اُس کی خوشبو خوب مہک رہی ہو - حتّیٰ کہ وہ واپس جاکر غسل کرلے ـ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ صَلَاةِ النِّسَاءِ فِي الْجَمَاعَةِ/حدیث: 1682]
تخریج الحدیث: حسن

1126. (175) بَابُ اخْتِيَارِ صَلَاةِ الْمَرْأَةِ فِي بَيْتِهَا عَلَى صَلَاتِهَا فِي الْمَسْجِدِ، إِنْ ثَبَتَ الْخَبَرُ،
1126. عورت کی مسجد میں نماز سے، اُس کی اپنے گھر میں نماز بہتر ہے اگر اس سلسلے میں مروی حدیث ثابت ہو
حدیث نمبر: Q1683
فَإِنِّي لَا أَعْرِفُ السَّائِبَ مَوْلَى أُمِّ سَلَمَةَ بِعَدَالَةٍ وَلَا جَرْحٍ، وَلَا أَقِفُ عَلَى سَمَاعِ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ هَذَا الْخَبَرَ مِنِ ابْنِ عُمَرَ، وَلَا هَلْ سَمِعَ قَتَادَةُ خَبَرَهُ مِنْ مُوَرِّقٍ، عَنْ أَبِي الْأَحْوَصِ أَمْ لَا؛ بَلْ كَأَنِّي لَا أَشُكُّ أَنَّ قَتَادَةَ لَمْ يَسْمَعْ مِنْ أَبِي الْأَحْوَصِ؛ لِأَنَّهُ أَدْخَلَ فِي بَعْضِ أَخْبَارِ أَبِي الْأَحْوَصِ بَيْنَهُ وَبَيْنَ أَبِي الْأَحْوَصِ مُوَرِّقًا، وَهَذَا الْخَبَرُ نَفْسُهُ أَدْخَلَ هَمَّامٌ وَسَعِيدُ بْنُ بَشِيرٍ بَيْنَهُمَا مُوَرِّقًا.
[صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ صَلَاةِ النِّسَاءِ فِي الْجَمَاعَةِ/حدیث: Q1683]
تخریج الحدیث:

حدیث نمبر: 1683
نا يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَى ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ ، أَنَّ دَرَّاجًا أَبَا السَّمْحِ حَدَّثَهُ، عَنِ السَّائِبِ مَوْلَى أُمِّ سَلَمَةَ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ :" خَيْرُ مَسَاجِدِ النِّسَاءِ قَعْرُ بُيُوتِهِنَّ"
سیدہ اُم سلمہ رضی اللہ عنہا، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ محترمہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عورتوں کی بہترین مساجد اُن کے گھروں کے اندرونی حصّے ہیں۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ صَلَاةِ النِّسَاءِ فِي الْجَمَاعَةِ/حدیث: 1683]
تخریج الحدیث: حسن


1    2    3    4    5    Next