سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (کھجور کے پتّوں سے بنی ہوئی ایک) بڑی چٹائی پر نماز ادا کی۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الصَّلَاةِ عَلَى الْبُسُطِ/حدیث: 1004]
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے بچھونے (دری، چٹائی، فرش اور قالین) پر نماز ادا فرمائی ہے۔ جناب نصر بن علی نے اپنی روایت میں کہا کہ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بھی بچھونے پر نماز ادا کی۔ اور فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بچھونے پر نماز پڑھی ہے امام ابوبکر رحمه الله کہتے ہیں کہ زمعہ راوی کے متعلق میرے دل میں عدم اطمینان ہے۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الصَّلَاةِ عَلَى الْبُسُطِ/حدیث: 1005]
سیدنا مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم چٹائی اور دباغت شدہ چمڑے پر نماز پڑھ لیتے تھے۔ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ ابوعون کا نام، محمد بن عبیداللہ الثقفی ہے۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الصَّلَاةِ عَلَى الْبُسُطِ/حدیث: 1006]
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ محترمہ سیدہ میمونہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم چھوٹی چٹائی پر نماز پڑھا کر تے تھے۔ یہ سعید بن عبدالرحمان کی روایت ہے اور جناب یوسف کی روایت کے الفاظ یہ ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی ایک چھوٹی چٹائی پر نماز پڑھتے تھے جسے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز گاہ میں بچھا دیا گیا تھا، جب کہ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پہلو میں لیٹی ہوتی، جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم سجدہ کر تے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے کپڑے میرے کپڑوں سے لگ جاتے حالانکہ میں حیض کی حالت میں ہوتی۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الصَّلَاةِ عَلَى الْبُسُطِ/حدیث: 1007]
سیدہ اُم کلثوم بنت سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم چھوٹی چٹائی پر نماز پڑھتے تھے۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الصَّلَاةِ عَلَى الْبُسُطِ/حدیث: 1008]
نمازی کو اختیار ہے کہ وہ جوتے پہن کر نماز پڑھ لے یا انہیں اُتار کر پڑھ لے اور اپنے دونوں قدموں کے درمیان جوتوں کو رکھ لے تاکہ ان سے دوسرے نمازیوں کو تکلیف نہ ہو [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الصَّلَاةِ عَلَى الْبُسُطِ/حدیث: Q1009]
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی شخص نماز پڑھے تو اُسے چاہیے کہ اپنے جوتے پہن لے یا اُنہیں اُتار کر اپنی ٹانگوں کے درمیان رکھ لے، اور ان کے ساتھ دوسروں کو تکلیف نہ دے۔“[صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الصَّلَاةِ عَلَى الْبُسُطِ/حدیث: 1009]
سیدنا ابوسلمہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے پوچھا کہ کیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جوتے پہن کر نماز پڑھ لیتے تھے؟ انہوں نے جواب دیا، ہاں۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الصَّلَاةِ عَلَى الْبُسُطِ/حدیث: 1010]
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم چھوٹی چٹائی پر نماز پڑھا کرتے تھے۔ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اے عائشہ، اپنی یہ چٹائی ہم سے دور کردو، مجھے تو خدشہ پیدا ہوگیا تھا کہ کہیں یہ لوگوں کو فتنے میں نہ ڈال دے۔“[صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الصَّلَاةِ عَلَى الْبُسُطِ/حدیث: 1011]
جناب ابن شہاب الزھری رحمه الله فرماتے ہیں کہ میں نے مسلسل یہ بات سنی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے چھوٹی چٹائی پر نماز ادا فرمائی ہے اور سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے فرمایا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم چھوٹی چٹائی پر نماز پڑھا کرتے تھے اور اُس پر سجدہ کرتے تھے ـ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الصَّلَاةِ عَلَى الْبُسُطِ/حدیث: 1012]