سیدنا علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تمہارے بہترین لوگ وہ ہیں جو آزمائش میں گھرے ہوئے، خوب تو بہ کرنے والے ہوں۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1271]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه بزار: 700، شعب الايمان: 6719» عبدالرحمٰن بن اسحاق ضعیف ہے۔
790. خِيَارُكُمْ أَحْسَنُكُمْ قَضَاءً
790. تم میں سے بہترین لوگ وہ ہیں جو ادائیگی میں سب سے اچھے ہوں
سیدنا جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم میں سے بہترین لوگ وہ ہیں جو ادائیگی میں سب سے اچھے ہوں۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1272]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه المعجم الاوسط: 8999، الكامل لابن عدى: 364/9» عبد اللہ بن محمد بن مغیرہ ضعیف ہے۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے۔۔۔۔ اور انہوں نے یہ حدیث بیان کی اور اس میں کہا: ”بے شک تم میں سے بہترین وہ ہے جو ادائیگی میں سب سے اچھا ہو۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1273]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 2305، 2306، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1601، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1316، 1317، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 2423،، وأحمد فى «مسنده» برقم: 9019، 9229»
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مومنوں میں سے بہترین وہ ہیں جو قناعت پسند ہوں اور ان میں سے بدترین وہ ہیں جو لالچ کرنے والے ہوں۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1274]
سیدنا ابوہریره رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مومنوں میں سے بہترین وہ ہیں جو قناعت پسند ہوں اور ان میں سے بدترین وہ ہیں جو لالچ کرنے والے ہوں۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1275]
تخریج الحدیث: إسناده ضعيف جدا، موسی بن عبیدہ رہذ ی اور عمر و بن بکر سکسکی سخت ضعیف ہیں۔
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میری امت کے بہترین لوگ اس کے علماء ہیں اور اس کے بہترین علماء وہ ہیں جو بردبار ہوں۔ سنو! بے شک اللہ سنگ دل جاہل کے ایک گناہ معاف کرنے سے پہلے رحم دل عالم کے چالیس گناہ معاف کر دیتا ہے۔ اور بے شک رحم دل عالم قیامت کے دن اس حال میں آئے گا کہ اس کا نور چمک رہا ہوگا۔ وہ اس (نور) میں اس طرح چلے گا چمکتا ہوا ستارہ ہے۔“ امام حاکم رحمہ اللہ نے کہا: (اس کی سند) ابن مسلمہ راوی محمد بن مسلمہ مدینی ہے اور یہ محمد بن مسلمہ قعنبی نہیں ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 1276]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، لسان الميزان: 1/ 249» أحمد بن خالد قومسی مجہول ہے۔
سیدنا علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میری امت کے بہترین لوگ وہ تیز طبیعت والے لوگ ہیں کہ جب انہیں غصہ آئے تو (جلد ہی) اسے پی جاتے ہیں۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1277]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، المعجم الاوسط: 5793، الضعفاء للعقيلي:690/2، شعب الايمان: 7949» ابن قنبر ضعیف ہے، اس میں ایک اور علت بھی ہے۔
سیدنا علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میری امت کے بہترین لوگ وہ تیز طبیعت والے لوگ ہیں کہ جب انہیں غصہ آئے تو (جلد ہی) اسے پی جاتے ہیں۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1278]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، المعجم الاوسط: 5793، الضعفاء للعقيلي:690/2، شعب الايمان: 7949» ابن قنبر ضعیف ہے، اس میں ایک اور علت بھی ہے۔
سیدنا سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”افضل صدقہ زبان کا ہے۔“ عرض کیا گیا: اللہ کے رسول! زبان کا صدقہ کیا ہے؟ فرمایا: ”سفارش کرنا جس کے ذریعے تو قیدی کو چھڑائے، کسی کو مارے جانے سے بچائے، اپنے بھائی کے ساتھ نیکی اور احسان کا معاملہ کرے اور اس سے مصیبت دور کرے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1279]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، المعجم الكبير: 6962، شعب الايمان: 7277، ابن الاعرابي: 1961» ابوبکر ہذلی متروک ہے۔
سیدنا عبدالله بن عمرو رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”افضل صدقہ آپس کے تعلقات کو درست رکھنا ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1280]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه عبد بن حميد: 335، مكارم الاخلاق للخرائطى: 445» عبدالرحمٰن بن زیاد ضعیف ہے۔