سیدنا علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم میں سے بہتر وہ ہے جس نے قرآن سیکھا اور اسے (دوسروں کو) سکھایا۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1241]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه الترمذي فى «جامعه» برقم: 2909، والدارمي فى «مسنده» برقم: 3380، والبزار فى «مسنده» برقم: 698، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 30695، والطحاوي فى «شرح مشكل الآثار» برقم: 5125» عبدالرحمٰن بن اسحاق کوفی ضعیف ہے۔
حدیث نمبر: 1242
1242 - أنا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ الْأَصْبَهَانِيُّ، نا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ شَهْرَيَارَ، وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ رِيذَةَ، قَالَا: نا الطَّبَرَانِيُّ، نا الْحَسَنُ بْنُ سَهْلٍ الْعَسْكَرِيُّ، نا مُحَمَّدُ بْنُ سِنَانٍ الْقَزَّازُ، نا مُعَاذُ بْنُ عَوْذِ اللَّهِ الْقُرَشِيُّ، نا سُلَيْمَانُ التَّيْمِيُّ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «خِيَارُكُمْ مَنْ تَعَلَّمَ الْقُرْآنَ وَعَلَّمَهُ»
سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم میں سے بہتر وہ ہے جس نے قرآن سیکھا اور اسے (دوسروں کو) سکھایا۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1242]
تخریج الحدیث: إسناده ضعيف، وأخرجه المعجم الصغير: 379، محمد بن سنان قزاز ضعیف ہے، اس میں ایک اور علت بھی ہے
775. خَيْرُكُمْ خَيْرُكُمْ لِأَهْلِهِ
775. تم میں سے بہتر وہ ہے جو اپنے گھر والوں کے لیے بہتر ہو
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم میں سے بہتر وہ ہے جو اپنے گھر والوں کے لیے بہتر ہو۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1243]
تخریج الحدیث: إسناده ضعیف، سماعیل بن عیاش کی غیر شامیوں سے روایت ضعیف ہوتی ہے مذکورہ روایت بھی غیر شامیوں سے ہے۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم میں سے بہتر وہ ہے جو اپنے گھر والوں کے لیے بہتر ہو اور میں اپنے گھر والوں کے لیے بہتر ہوں۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1244]
تخریج الحدیث: إسناده ضعیف، ابوقاسم حسن بن سعید کی توثیق نہیں ملی۔
حدیث نمبر: 1245
1245 - أنا هِبَةُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عُمَرَ الصَّوَّافُ، أنا الْقَاضِي أَبُو الْحَسَنِ الْأَذَنِيُّ، أنا أَبُو عَرُوبَةَ، نا الْمُسَيَّبُ بْنُ وَاضِحٍ، نا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَيَّاشٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ رُؤْبَةَ، عَنْ أَبِي كَبْشَةَ، قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «خَيْرُكُمْ خَيْرُكُمْ لِأَهْلِهِ»
سیدنا ابوکبشہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم میں سے بہتر وہ ہے جو اپنے گھر والوں کے لیے بہتر ہو۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1245]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، الضعفاء للعقيلي: 904/3، المعجم الكبير: 854، جز: 22» عمر بن روبہ تغلبی ضعیف ہے۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم میں سے بہتر وہ ہے جس سے بھلائی کی امید رکھی جائے اور اس کے شر سے امن ہو اور تم میں سے برا وہ ہے جس سے بھلائی کی امید نہ رکھی جائے اور اس کے شر سے امن نہ ہو۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1246]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه ابن حبان فى «صحيحه» برقم: 527، 528، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2263، وأحمد فى «مسنده» برقم: 8934، 9042»
یہ حدیث عبد العزیز بن محمد سے ایک دوسری سند کے ساتھ بھی مروی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کیا میں تمہیں تمہارے اچھے اور برے لوگوں کی خبر نہ دوں؟“ تو ایک آدمی نے کہا: کیوں نہیں۔ تب آپ نے فرمایا۔۔۔۔۔ اور انہوں نے یہ حدیث بیان کی۔ [مسند الشهاب/حدیث: 1247]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه ابن حبان فى «صحيحه» برقم: 527، 528، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2263، وأحمد فى «مسنده» برقم: 8934، 9042»
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کیا میں تمہیں تمہارے اچھے اور برے لوگوں کی خبر نہ دوں؟ تمہارے اچھے لوگ وہ ہیں جن کے شر سے امن ہو اور ان سے بھلائی کی امید رکھی جائے اور تمہارے برے لوگ وہ ہیں جن سے بھلائی کی امید نہ رکھی جائے اور ان کے شر سے امن نہ ہو۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1248]
تخریج الحدیث: إسناده ضعیف، سعید بن محمد بن ابی موسیٰ سخت ضعیف ہے۔
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تمہارے گھروں میں سے بہترین گھر وہ ہے جس میں کسی یتیم کی عزت کی جاتی ہو۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1249]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، الضعفاء للعقيلي: 1/ 113، المعجم الكبير: 13434، شعب الايمان: 10526» اسحاق بن ابراہیم حنینی ضعیف ہے، اس میں ایک اور علت بھی ہے۔
سوید بن ہبیر ہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بہترین مال بارآور کھجور کے درختوں سے بھرا ہوا راستہ یا زیادہ بچے دینے والی گھوڑی ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1250]
تخریج الحدیث: «مرسل، وأخرجه أحمد 3/ 468، المعجم الكبير: 6470، 6471، التاريخ الكبير للبخارى: 1/ 439» سوید بن ہبیرہ قول راجح میں تابعی ہے۔