سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ بے شک رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بہترین صدقہ وہ ہے جو اس حال میں کیا جائے کہ آدمی اس کے بعد بھی غنی رہے اور اوپر والا ہاتھ نیچے والے ہاتھ سے بہتر ہے اور جن کی تو عیال داری کرتا ہے (صدقہ) ان سے شروع کر۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1232]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: بخاري: 5355،ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1042، أبو داود: 1676، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 3363، والترمذي فى «جامعه» برقم: 680، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1691، والحميدي فى «مسنده» برقم: 1088، 1089، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7276»
سیدنا زید بن خالد رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے یہ خطبہ تبوک میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے منہ سے سن کر حاصل کیا ہے، میں نے آپ کو ایک لمبے خطبہ میں یہ ارشاد فرماتے سنا: ”بہترین عمل وہ ہے جو نفع دے اور بہترین ہدایت وہ ہے جس کی اتباع ہو اور بہترین چیز جو دل میں ڈالی گئی وہ یقین ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1233]
تخریج الحدیث: إسناده ضعیف، دیکھئے حدیث نمبر 55۔
771. خَيْرُ النَّاسِ أَنْفَعُهُمْ لِلنَّاسِ
771. لوگوں میں بہترین وہ ہے جو ان میں سے (دوسرے) لوگوں کے لیے زیادہ نفع مند ہو
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”لوگوں میں بہترین وہ ہے جو ان میں سے (دوسرے) لوگوں کے لیے زیادہ نفع مند ہو۔“ یہ حدیث مختصر ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 1234]
سیدنا عبد الله بن عمرو رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ کے نزدیک بہترین ساتھی وہ ہیں جو ان میں اپنے ساتھی کے لیے بہتر ہوں اور اللہ تعالیٰ ٰ کے نزدیک بہترین پڑوسی وہ ہیں جو اپنے پڑوسی کے لیے بہتر ہوں۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1235]
تخریج الحدیث: «صحيح، أخرجه ابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 2539، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 518، 519، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 1626، 2504، 7388، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1944، والدارمي فى «مسنده» برقم: 2481، وسعيد بن منصور فى «سننه» برقم: 2388، وأحمد فى «مسنده» برقم: 6677،و الادب المفرد: 115»
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ بے شک رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے اکثم بن ابی الجنون سے فرمایا: ”اے اکثم! سفر کے بہترین ساتھی چار ہیں اور بہترین مقدمتہ الجیش چار سو کا ہے اور بہترین لشکر چار ہزار کا ہے۔“ یہ حدیث مختصر ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 1236]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف جدا، وأخرجه ابن ماجه: 2827، تاريخ دمشق: 37/ 105، تهذيب الكمال:» ابوسلمہ متروک الحدیث اور عبدالملک بن محمد لین الحدیث ہے۔
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بہترین ساتھی چار ہیں اور بہترین جہادی دستہ چار سو کا ہے اور بہترین لشکر چار ہزار کا ہے اور بارہ ہزار کے لشکر کو محض تعداد کی قلت کی وجہ سے ہرگز شکست نہیں دی جاسکتی۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1237]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه أبو داود: 2611، والترمذي: 1555، وابن خزيمة: 2538» ابن شہاب زہری مدلس کا عنعنہ ہے۔
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ بے شک نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اکثم بن ابی الجنون سے فرمایا: اے اکثم! سفر کے بہترین ساتھی چار ہیں اور بہترین مقدمتہ الجیش چالیس کا ہے اور بہترین جہادی دستہ چار سو کا ہے اور بہترین لشکر چار ہزار کا ہے۔ اور بارہ ہزار کے لشکر کو محض تعداد کی قلت کی وجہ سے ہرگز شکست نہیں دی جاسکتی۔ اے اکثم! اپنی قوم کے علاوہ کسی اور کے ساتھ مل کر جہاد کرنا تمہارا اخلاق بہتر ہو جائے گا اور تم اپنے ساتھیوں کی نظروں میں معزز ہو جاؤ گے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1238]
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بہترین ساتھی چار ہیں اور بہترین جہاد دستہ چار سو کا ہے اور بہترین لشکر چار ہزار کا ہے اور بارہ ہزار کے لشکر کو محض قلت تعداد کی وجہ سے ہرگز شکست نہیں دی جا سکتی جب کہ وہ صبر کریں اور سچ کہیں۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1239]
سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں۔ ایک راوی نے کہا: (کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:)”تم میں سے بہتر۔“ اور دوسرے راوی نے کہا: (کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا): ”تم میں سے افضل وہ ہے جس نے قرآن سیکھا اور اسے (لوگوں کو) سکھایا۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1240]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 5027، 5028، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 118، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 7982، وأبو داود فى «سننه» برقم: 1452، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2907، 2908، وأبو داود فى «سننه» برقم: 1452، والدارمي فى «مسنده» برقم: 3381، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 211، 212، وسعيد بن منصور فى «سننه» برقم: 21، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 2309، وأحمد فى «مسنده» برقم: 412، 419»