سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہر نبی کے لیے ایک دعا ہوتی ہے جسے وہ مانگتا ہے تو قبول ہوتی ہے اور میں یہ ارادہ رکھتا ہوں کہ اپنی یہ دعا آخرت میں اپنی امت کے حق میں شفاعت کرنے کے لیے چھپالوں۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1041]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 6304، 7474، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 198، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 6461، والترمذي فى «جامعه» برقم: 3602، والدارمي فى «مسنده» برقم: 2847، ومالك فى «الموطأ» برقم: 457، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 4307، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7829»
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہر نبی کے لیے ایک دعا ہوتی ہے میں ان شاء اللہ یہ ارادہ رکھتا ہوں کہ اپنی اس دعا کو اپنی امت کے حق میں شفاعت کرنے کے لیے چھپالوں۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1042]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 6304، 7474، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 198، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 6461، والترمذي فى «جامعه» برقم: 3602، والدارمي فى «مسنده» برقم: 2847، ومالك فى «الموطأ» برقم: 457، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 4307، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7829»
حدیث نمبر: 1043
1043 - أنا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُمَرَ، أنا ابْنُ الْأَعْرَابِيِّ، نا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الصَّبَّاحِ، نا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ، نا شُعْبَةُ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ لِكُلِّ نَبِيٍّ دَعْوَةً قَدْ دَعَا بِهَا فِي أُمَّتِهِ، وَإِنِّي اخْتَبَأْتُ دَعْوَتِي شَفَاعَةً لِأُمَّتِي»
سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بے شک ہر نبی کے لیے ایک دعا ہوتی ہے جسے وہ اپنی امت کے حق میں مانگتا ہے اور بے شک میں نے اپنی اس دعا کو اپنی امت کے حق میں شفاعت کرنے کے لیے چھپا رکھا ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 1043]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 6305، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 200، وأحمد فى «مسنده» برقم: 12571، 13372»
سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہر نبی کے لیے ایک دعا ہوتی ہے جسے وہ مانگتا ہے اور بے شک میں نے اپنی اس دعا کو قیامت کے دن اپنی امت کے حق میں شفاعت کرنے کے لیے ذخیرہ کر لیا ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1044]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 6305، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 200، وأحمد فى «مسنده» برقم: 12571، 13372»
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ بے شک رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہر نبی کے لیے ایک دعا ہوتی ہے اور میں ان شاء اللہ یہ ارادہ رکھتا ہوں کہ قیامت کے دن اپنی امت کے حق میں شفاعت کرنے کے لیے اپنی اس دعا کو چھیا کر رکھوں۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1045]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 6304، 7474، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 198، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 6461، والترمذي فى «جامعه» برقم: 3602، والدارمي فى «مسنده» برقم: 2847، ومالك فى «الموطأ» برقم: 457، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 4307، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7829»
ارثہ کہتے ہیں کہ ہم سیدنا خباب رضی اللہ عنہ کی عیادت کے لیے گئے اور ان کے گھر میں ایک دیوار تعمیر کی جارہی تھی تو انہوں نے کہا: کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا ہے: ”بے شک مومن کو اس کے تمام اخراجات میں اجر ملتا ہے سوائے اس کے جو اس نے مٹی یا عمارت بنانے میں لگا دیا ہو۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1046]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه ابن ماجه: 4163، المعجم الكبير: 3675» شریک نخعی مدلس و مختلط ہے اور ابواسحاق مدلس کا عنعنہ ہے۔
عبد الرحمٰن بن كعب بن مالک اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! شعر کے بارے میں آپ کیا خیال رکھتے ہیں؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بے شک مومن اپنی تلوار اور اپنی زبان کے ذریعے جہاد کرتا ہے، اس ذات کی قسم! جس کے ہاتھ میں میری جان ہے، گویا وہ (ہجو کے ذریعے) انہیں نیزوں سے مارتے ہیں۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1047]
تخریج الحدیث: «إسناده حسن، وأخرجه ابن حبان فى «صحيحه» برقم: 4707، 5786، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 21170، 21172، وأحمد فى «مسنده» برقم: 16026»
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بے شک حسد نیکیوں کو اس طرح کھا جاتا ہے جیسے آگ لکڑیوں کو کھا جاتی ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1048]
تخریج الحدیث: إسناده ضعیف، عمر بن محمد بن حفصہ اور محمد بن معاذ بن مستہل کی توثیق نہیں ملی۔
حدیث نمبر: 1049
1049 - أنا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ الْأَصْبَهَانِيُّ، نا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ، وَذُو النُّونِ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَا: نا الْعَسْكَرِيُّ أَبُو مُحَمَّدٍ، نا ابْنُ أَبِي دَاوُدَ، نا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ، نا ابْنُ أَبِي فُدَيْكٍ، عَنْ عِيسَى بْنِ أَبِي عِيسَى الْحَنَّاطِ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ الْحَسَدَ يَأْكُلُ الْحَسَنَاتِ كَمَا تَأْكُلُ النَّارُ الْحَطَبَ»
سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بے شک حسد نیکیوں کو اس طرح کھا جاتا ہے جیسے آگ لکڑیوں کو کھا جاتی ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1049]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف جدا، وأخرجه ابن ماجه: 4210، ابويعلي: 3656، عیسٰی بن ابی عیسٰی حناط متروک ہے»
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کیا تم جانتے ہو کہ زیادہ تر لوگوں کو کون سی چیز جہنم میں لے جائے گی؟“ صحابہ رضی اللہ عنہ نے عرض کیا: اللہ اور اس کا رسول ہی بہتر جانتے ہیں۔ آپ نے فرمایا: ”بے شک زیادہ تر لوگوں کو جہنم میں جو چیز لے جائے گی وہ دو کھوکھلی چیزیں منہ اور شرم گاہ۔ جانتے ہو کہ زیادہ تر لوگوں کو کون سی چیز جنت میں لے جائے گی؟“ صحابہ رضی اللہ عنہ نے عرض کیا: اللہ اور اس کا رسول ہی بہتر جانتے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بے شک زیادہ تر لوگوں کو جو چیز جنت میں لے جائے گی وہ اللہ کا ڈر اور اچھا اخلاق ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1050]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه الادب المفرد: 289، أحمد: 2 /442، الزهد لابن المبارك: 1073» داود بن یزید اودی ضعیف ہے۔