سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بھلائی کرنا کسی خاندانی یا دیندار شخص کے پاس ہی مناسب ہے جس طرح کہ ریاضت عمدہ خصلت انسان ہی میں ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 871]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف جدا، وأخرجه اصطناع المعروف: 5، باب 3» عبید بن قاسم متروک ہے۔
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔ ”بھلائی کرنا کسی خاندانی یا دیندار شخص کے پاس ہی مناسب ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 872]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف جدا، ابن الاعرابي: 315» یحییٰ بن ہاشم سخت ضعیف ہے۔
سیدنا عمران بن حصین رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”خالق کی نافرمانی میں مخلوق کی اطاعت نہیں۔“ (اس کی سند) اصل میں حماد عن ابن عون عن محمد بن سیرین بن سيرين ہے جبکہ ”الفوائد“ میں حماد عن ابن سیرین ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 873]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه الحاكم فى «مستدركه» برقم: 5924، وأحمد فى «مسنده» برقم: 20138، والطيالسي فى «مسنده» برقم: 890، 896، والبزار فى «مسنده» برقم: 3511، والطبراني فى «الكبير» برقم: 3150، 3159»
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اس ذات کی قسم! جس کے ہاتھ میں میری جان ہے، وہ شخص جنت میں داخل نہیں ہو سکتا جس کی ایذا رسانیوں سے اس کا ہمسایہ محفوظ نہ ہو۔“[مسند الشهاب/حدیث: 874]
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ بے شک آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”وہ شخص جنت میں داخل نہیں ہو سکتا جس کی ایذا رسانیوں سے اس کا ہمسایہ محفوظ نہ ہو۔“ اسے امام مسلم نے بھی اپنی سند کے ساتھ سیدنا ابوہر یرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”: وہ شخص جنت میں داخل نہیں ہو سکتا جس کی ایذا رسانیوں سے اس کا ہمسایہ محفوظ نہ ہو۔“[مسند الشهاب/حدیث: 875]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 6016، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 46، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 21، 7392، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7993»
سیدنا حذیفہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا: ”چغل خور جنت میں نہیں جائے گا۔“[مسند الشهاب/حدیث: 876]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 6056، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 105،وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 5765، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 11550، وأبو داود فى «سننه» برقم: 4871، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2026، والحميدي فى «مسنده» برقم: 448،والطبراني فى «الكبير» برقم: 3021، والطبراني فى «الصغير» برقم: 561، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 16770، 21222، وأحمد فى «مسنده» برقم: 23719»
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کسی مسلمان کے لیے حلال نہیں کہ وہ کسی مسلمان کو ڈرائے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 877]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف جدا، وأخرجه الزهد لابن المبارك: 688، الكامل لابن عدى: 9/39» یحییٰ بن عبید اللہ متروک ہے۔
عبد الرحمٰن بن ابی لیلی کہتے ہیں کہ اصحاب محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) نے ہمیں بیان کیا کہ بے شک وہ رات کے وقت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سفر کر رہے تھے ان میں سے ایک آدمی سو گیا تو کسی شخص نے اپنی رسی لی اور اس کی طرف گیا اور اسے پکڑا تو وہ ڈر گیا تب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کسی مسلمان کے لیے حلال نہیں کہ وہ کسی مسلمان کو ڈرائے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 878]
تخریج الحدیث: «إسناده حسن، وأخرجه أبو داود: 5004، أحمد: 362/5، شرح مشكل الآثار: 1625»
حدیث نمبر: 879
879 - أنا مُحَمَّدُ بْنُ مَنْصُورٍ التُّسْتَرِيُّ، أنا أَبُو الْحُسَيْنِ أَحْمَدُ بْنُ الْحُرِّ بْنِ سَعْدَانَ، نا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْجَارُودِ الرَّقِّيُّ، نا عَلِيُّ بْنُ حَرْبٍ الطَّائِيُّ، نا يَعْلَى بْنُ عُبَيْدٍ، نا أَبُو عَمْرِو بْنُ الْعَلَاءِ، وَالْأَعْمَشُ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَذَكَرَهُ
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔۔۔۔ اور انہوں نے یہ حدیث بیان کی۔ [مسند الشهاب/حدیث: 879]
تخریج الحدیث: إسناده ضعيف جدا، أحمد بن عبد الرحمٰن بن جارود کذاب ہے۔
محمد بن سعد اپنے والد سے روایت کرتے ہیں، انہوں نے کہا: کہ رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کسی شخص کے لیے حلال نہیں کہ وہ اپنے بھائی سے تین دن سے زیادہ ترک تعلق رکھے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 880]