1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


مسند الشهاب
احادیث801 سے 1000
حدیث نمبر: 891
891 - أنا مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَيْنِ النَّيْسَابُورِيُّ، أنا الْقَاضِي أَبُو طَاهِرٍ، نا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْفِرْيَابِيُّ، نا أَبُو أَيُّوبَ، هُوَ سُلَيْمَانُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، نا سُلَيْمَانُ بْنُ عُتْبَةَ، قَالَ: سَمِعْتُ يُونُسَ بْنَ مَيْسَرَةَ، عَنْ أَبِي إِدْرِيسَ، عَنْ أَبِي الدَّرْدَاءِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «لَا يَسْتَكْمِلُ عَبْدٌ حَقِيقَةَ الْإِيمَانِ حَتَّى يَعْلَمَ أَنَّ مَا أَصَابَهُ لَمْ يَكُنْ لِيُخْطِئَهُ، وَمَا أَخْطَأَهُ لَمْ يَكُنْ لِيُصِيبَهُ»
سیدنا ابودرداء رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بند ہ ایمان کی حقیقت کو اس وقت تک مکمل نہیں کر سکتا جب تک وہ یہ یقین نہ کر لے کہ بے شک جو کچھ اسے پہنچا ہے وہ اس سے چوک نہیں سکتا تھا اور جو اسے نہیں پہنچا وہ (کسی صورت) اسے پہنچ نہیں سکتا تھا۔ [مسند الشهاب/حدیث: 891]
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه أحمد: 6/441، السنة لابن ابي عاصم: 246، بزار: 4107»

577. لَا يَسْتَكْمِلُ الْعَبْدُ الْإِيمَانَ حَتَّى تَكُونَ فِيهِ ثَلَاثُ خِصَالٍ
577. بندہ اس وقت تک ایمان کو مکمل نہیں کر سکتا جب تک اس میں تین خصلتیں نہ ہوں: تنگدستی میں خرچ کرنا، اپنے نفس کے ساتھ انصاف کرنا اور سلام کو عام کرنا
حدیث نمبر: 892
892 - أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ رَجَاءٍ الْخَصِيبُ، ثنا أَبُو أَحْمَدَ الْقَيْسَرَانِيُّ، ثنا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ الْخَرَائِطِيُّ، ثنا أَبُو يُوسُفَ الْقَلُوسِيُّ يَعْقُوبُ بْنُ إِسْحَاقَ، ثنا مُحَمَّدُ بْنُ عَرْعَرَةَ، ثنا سِكِّينُ بْنُ سِرَاجٍ، قَالَ: سَمِعْتُ الْحَسَنَ، يُحَدِّثُ عَنْ عَمَّارِ بْنِ يَاسِرً، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" لَا يَسْتَكْمِلُ الْعَبْدُ الْإِيمَانَ حَتَّى تَكُونَ فِيهِ ثَلَاثُ خِصَالٍ: الْإِنْفَاقُ مِنَ الْإِقْتَارِ، وَالْإِنْصَافُ مِنْ نَفْسِهِ، وَبَذْلُ السَّلَامِ"
سیدنا عمار بن یاسر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بندہ اس وقت تک ایمان کو مکمل نہیں کر سکتا جب تک اس میں تین خصلتیں نہ ہوں: تنگدستی میں خرچ کرنا، اپنے نفس کے ساتھ انصاف کرنا اور سلام کو عام کرنا۔ [مسند الشهاب/حدیث: 892]
تخریج الحدیث: «منقطع، مكارم الاخلاق للخرائطي: 392»
حسن بصری نے سیدنا عمار رضی اللہ عنہ سے نہیں سنا، اس میں ایک اور بھی علت ہے۔

578. لَا يَسْتَكْمِلُ أَحَدُكُمْ حَقِيقَةَ الْإِيمَانِ حَتَّى يَخْزُنَ لِسَانَهُ
578. تم میں سے کوئی شخص اس وقت تک ایمان کی حقیقت مکمل نہیں کر سکتا جب تک اپنی زبان قابو میں نہ کر لے
حدیث نمبر: 893
893 - أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْأَنْبَارِيُّ، أبنا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ الْمِسْوَرِ، ثنا الْمِقْدَامُ بْنُ دَاوُدَ، ثنا عَلِيُّ بْنُ مَعْبَدٍ، قَالَ: ثنا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَيَّاشٍ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ عَجْلَانَ، عَنِ ابْنِ سِيرِينَ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَا يَسْتَكْمِلُ أَحَدُكُمْ حَقِيقَةَ الْإِيمَانِ حَتَّى يَخْزُنَ لِسَانَهُ»
سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے کوئی شخص اس وقت تک ایمان کی حقیقت مکمل نہیں کر سکتا جب تک اپنی زبان قابو میں نہ کر لے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 893]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف جداً، وأخرجه شعب الايمان: 4652»
عطاء بن عجلان متروک کذاب ہے۔ اس میں ایک اور بھی علت ہے۔ دیکھیں «السلسلة الضعيفة: 2027»

579. لَا يَرْحَمُ اللَّهُ مَنْ لَا يَرْحَمُ النَّاسَ
579. اللہ تعالیٰ اس شخص پر رحم نہیں کرتا جو لوگوں پر رحم نہیں کرتا
حدیث نمبر: 894
894 - أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُمَرَ الصَّفَّارُ، أبنا ابْنُ الْأَعْرَابِيِّ، ثنا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الزَّعْفَرَانِيُّ، ثنا سُفْيَانُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ، عَنْ نَافِعِ بْنِ جُبَيْرٍ، قَالَ: قَالَ جَرِيرٌ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَا يَرْحَمُ اللَّهُ مَنْ لَا يَرْحَمُ النَّاسَ»
سیدنا جریر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا: اللہ تعالیٰ اس شخص پر رحم نہیں کرتا جو لوگوں پر رحم نہیں کرتا۔ [مسند الشهاب/حدیث: 894]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 7376، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 2319، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 465، 467، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1922، والحميدي فى «مسنده» برقم: 821، 822، وأحمد فى «مسنده» برقم: 19468»

580. لَا يَشْبَعُ الْمُؤْمِنُ دُونَ جَارِهِ
580. مومن اپنے پڑوسی کو (بھوکا) چھوڑ کر شکم سیر نہیں ہوتا
حدیث نمبر: 895
895 - أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَيْنِ بْنِ سَعْدُونٍ الْمَوْصِلِيُّ، ثنا أَبُو الطَّيِّبِ عُثْمَانُ بْنُ الْمُنْتَابِ، أبنا يَحْيَى بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ صَاعِدٍ، أبنا الْحُسَيْنُ بْنُ الْحَسَنِ الْمَرْوَزِيُّ، قَالَ: أبنا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ، أبنا سُفْيَانُ، عَنْ عُمَرَ بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَبَايَةَ بْنِ رِفَاعَةَ، قَالَ: بَلَغَ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ أَنَّ سَعْدًا، اتَّخَذَ قَصْرًا، فَأَنْفَذَ إِلَيْهِ: إِنَّمَا سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «لَا يَشْبَعُ الْمُؤْمِنُ دُونَ جَارِهِ»
عبایہ بن رفاعہ کہتے ہیں کہ عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کو یہ خبر ملی کہ سعد رضی اللہ عنہ نے ایک محل بنا لیا ہے تو انہوں نے ان کی طرف پیغام بھیجا کہ بے شک میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا: مومن اپنے پڑوسی کو (بھوکا) چھوڑ کر شکم سیر نہیں ہوتا۔ [مسند الشهاب/حدیث: 895]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه الزهد لابن المبارك: 513، أحمد: 1/ 55»
عبایہ بن رفاعه نے سیدنا عمر رضی اللہ عنہ سے نہیں سنا، اس میں ایک اور علت بھی ہے۔

حدیث نمبر: 896
896 - أنا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي سَعِيدٍ، أنا زَاهِرُ بْنُ أَحْمَدَ، أنا مُحَمَّدُ بْنُ مُعَاذٍ، أنا الْحُسَيْنُ بْنُ الْحَسَنِ، أنا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ، أَخْبَرَنِي ابْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ عُمَرَ بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَبَايَةَ بْنِ رِفَاعَةَ، قَالَ: بَلَغَ عُمَرَ أَنَّ سَعْدًا، اتَّخَذَ قَصْرًا فَأَنْفَذَ إِلَيْهِ: أَمَا سَمِعْتَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ::.. وَذَكَرَهُ
عبایہ بن رفاعہ کہتے ہیں کہ عمر رضی اللہ عنہ کو یہ خبر ملی کہ سعد رضی اللہ عنہ نے ایک محل بنا لیا ہے تو انہوں نے ان کی طرف پیغام بھیجا: کیا تم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے نہیں سنا؟ اور انہوں نے یہ حدیث بیان کی۔ [مسند الشهاب/حدیث: 896]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه الزهد لابن المبارك: 513، أحمد: 1/ 55»
عبایہ بن رفاعه نے سیدنا عمر رضی اللہ عنہ سے نہیں سنا، اس میں ایک اور علت بھی ہے۔

581. لَا يَشْبَعُ عَالِمٌ مِنْ عِلْمٍ حَتَّى يَكُونَ مُنْتَهَاهُ الْجَنَّةَ
581. عالم علم سے سیر نہیں ہوتا یہاں تک کہ اس کی انتہا جنت ہوتی ہے
حدیث نمبر: 897
897 - أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِيٍّ الْحَسَنُ بْنُ خَلَفٍ الْوَاسِطِيُّ، أبنا عُمَرُ بْنُ حَفْصِ بْنِ شَاهِينَ، ثنا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَحْمَدَ الْعَسْكَرِيُّ، ثنا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عِيَاضِ بْنِ أَبِي طَيْبَةَ، حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَوْحٍ الْقَتِيرِيُّ، وَحْدِي، وَهُوَ وَحْدَهُ قَالَ: حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ، وَحْدِي، وَهُوَ وَحْدَهُ، حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ، عَنْ دَرَّاجٍ أَبِي السَّمْحِ، عَنْ أَبِي الْهَيْثَمِ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَا يَشْبَعُ عَالِمٌ مِنْ عِلْمٍ حَتَّى يَكُونَ مُنْتَهَاهُ الْجَنَّةَ»
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عالم علم سے سیر نہیں ہوتا یہاں تک کہ اس کی انتہا جنت ہوتی ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 897]
تخریج الحدیث: إسناده ضعیف، محمد بن أحمد بن عیاض مجہول ہے۔

582. لَا يَزْدَادُ الْأَمْرُ إِلَّا شِدَّةً
582. (دنیا کا) معاملہ مزید سنگین ہی ہوتا جائے گا
حدیث نمبر: 898
898 - أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُمَرَ التُّجِيبِيُّ، أبنا أَبُو عَلِيٍّ الْحَسَنُ بْنُ يُوسُفَ بْنِ مَلِيحٍ الطَّرَائِفِيُّ، وَأَبُو طَاهِرٍ أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو الْمَدِينِيُّ قَالَا: ثنا يُوسُفُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى، ثنا مُحَمَّدُ بْنُ إِدْرِيسَ الشَّافِعِيُّ، حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ خَالِدٍ الْجَنَدِيُّ، عَنْ أَبَانَ بْنِ صَالِحٍ، عَنِ الْحَسَنِ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَا يَزْدَادُ الْأَمْرُ إِلَّا شِدَّةً، وَلَا الدُّنْيَا إِلَّا إِدْبَارًا، وَلَا النَّاسُ إِلَّا شُحًّا، وَلَا تَقُومُ السَّاعَةُ إِلَّا عَلَى شِرَارِ النَّاسِ، وَلَا مَهْدِيَّ إِلَّا عِيسَى ابْنُ مَرْيَمَ»
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (دنیا کا) معاملہ مزید سنگین ہی ہوتا جائے گا، دنیا کو زوال ہی آتا جائے گا، لوگوں میں بخل ہی بڑھے گا، قیامت بدترین لوگوں ہی ہی قائم ہوگی اور عیسیٰ بن مریم (علیہ السلام) ہی مہدی ہیں۔ [مسند الشهاب/حدیث: 898]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف جدا، وأخرجه الحاكم فى «مستدركه» برقم: 8457،، 8458، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 4039، والبزار فى «مسنده» برقم: 6395، والطبراني فى «الصغير» برقم: 485، معجم الشيوخ لابن عساكر: 524»
حسن بصری مدلس کا عنعنہ اور محمد بن خالد جندی مجہول ہے، اس میں ایک اور علت بھی ہے

حدیث نمبر: 899
899 - وَأَنَاهُ قَاضِي الْقُضَاةِ أَبُو الْعَبَّاسِ أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي الْعَوَّامِ، أنا الْحَسَنُ بْنُ مُوسَى، إِمَامُ مَسْجِدِ الْجَامِعِ، نا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سُفْيَانَ، نا يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى، نا مُحَمَّدُ بْنُ إِدْرِيسَ الشَّافِعِيُّ، نا مُحَمَّدُ بْنُ خَالِدٍ الْجَنَدِيُّ، بِإِسْنَادِهِ مِثْلَهُ
یہ حدیث ایک اور سند سے بھی محمد بن خالد جندی سے ان کی سند کے ساتھ اسی طرح مروی ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 899]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف جدا، وأخرجه الحاكم فى «مستدركه» برقم: 8457،، 8458، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 4039، والبزار فى «مسنده» برقم: 6395، والطبراني فى «الصغير» برقم: 485، معجم الشيوخ لابن عساكر: 524»
حسن بصری مدلس کا عنعنہ اور محمد بن خالد جندی مجہول ہے، اس میں ایک اور علت بھی ہے

حدیث نمبر: 900
900 - أنا أَبُو مُحَمَّدٍ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْخَضِرِ الْخَوْلَانِيُّ، نا أَبُو الْفَرَجِ مُحَمَّدُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ عَبْدَانَ، نا أَبُو سَعِيدٍ الْمُفَضَّلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْجَنَدِيُّ، بِمَكَّةَ، نا صَامِتُ بْنُ مُعَاذٍ، نا زَيْدُ بْنُ السَّكَنِ، نا مُحَمَّدُ بْنُ خَالِدٍ الْجَنَدِيُّ، عَنْ أَبَانَ بْنِ صَالِحٍ، عَنِ الْحَسَنِ، عَنْ أَنَسٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: وَذَكَرَهُ
سیدنا انس رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔۔۔۔۔۔ اور انہوں نے یہ حدیث بیان کی۔ [مسند الشهاب/حدیث: 900]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف جدا، وأخرجه الحاكم فى «مستدركه» برقم: 8457،، 8458، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 4039، والبزار فى «مسنده» برقم: 6395، والطبراني فى «الصغير» برقم: 485، معجم الشيوخ لابن عساكر: 524»
حسن بصری مدلس کا عنعنہ اور محمد بن خالد جندی مجہول ہے، اس میں ایک اور علت بھی ہے


Previous    6    7    8    9    10    11    12    13    14    Next