413. ابوہر! اپنے پڑوسی کے ساتھ اچھا سلوک کرو (حقیقی) مسلمان بن جاؤ گے، اپنے ساتھی کے ساتھ حسن سلوک کرو مومن بن جاؤ گے، اللہ کے فرائض پر عمل کر و عبادت گزار بن جاؤ گے اور اللہ کی تقسیم پر راضی رہو زاہد بن جاؤ گے۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ نے فرمایا: ”ابوہر! اپنے پڑوسی کے ساتھ اچھا سلوک کرو (حقیقی) مسلمان بن جاؤ گے، اپنے ساتھی کے ساتھ حسن سلوک کرو مومن بن جاؤ گے، اللہ کے فرائض پر عمل کر و عبادت گزار بن جاؤ گے اور اللہ کی تقسیم پر راضی رہو زاہد بن جاؤ گے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 642]
تخریج الحدیث: إسناده ضعیف، سلیمان بن ابی کریمہ اور عمرو بن ہاشم ضعیف ہیں۔
سیدنا سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ بے شک نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو وعظ کرتے ہوئے فرمایا: ”تم دنیا سے بے رغبتی اختیار کرو اللہ تم سے محبت کرے گا اور لوگوں کے پاس جو کچھ ہے اس سے بے نیاز رہو لوگ تم سے محبت کریں گے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 643]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف جداً، وأخرجه ابن ماجه: 4102، حاكم: 4/ 313» خالد بن عمرو متروک ہے۔
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرا ہاتھ پکڑ کر فرمایا: ”دنیا میں ایسے رہو گویا ایک پردیسی ہو یا گویا ایک راہ گیر ہو اور اپنے آپ کو قبر والوں میں شمار کرو۔“[مسند الشهاب/حدیث: 644]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه ابن الاعرابي: 979، الضعفاء للعقيلى: 3/ 963» أعمش مدلس کا عنعنہ ہے۔
416. «دَعْ مَا يَرِيبُكَ إِلَى مَا لَا يَرِيبُكُ»
416. جس چیز میں شک ہو اسے چھوڑ کر اسے اختیار کرو جس میں شک نہ ہو
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”جس چیز میں شک ہو اسے چھوڑ کر اسے اختیار کرو جس میں شک نہ ہو۔ “ اور انہوں نے اسے اختصار کے ساتھ ذکر کیا۔ [مسند الشهاب/حدیث: 645]
سیدنا عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم زمین والوں پر رحم کرو آسمان والا تم پر رحم ک [مسند الشهاب/حدیث: 647]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه طيالسي: 333، المعجم الصغير: 281، وابويعلى: 5063» ابوعبیدہ اور سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ کے درمیان انقطاع ہے، اس میں اور بھی علتیں ہیں۔
سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اے انس! وضو مکمل کرو تمہاری عمر میں اضافہ ہوگا، اپنے گھر والوں کو سلام کرو تمہارے گھر میں خیر و برکت بڑھے گی، میری امت کے جس شخص کو بھی ملوا سے سلام کرو تمہاری نیکیاں زیادہ ہوں گی، پاکیزگی کی حالت میں ہی سو یا کروکیونکہ اگر تم (اس حالت میں) فوت ہو گئے تو شہید فوت ہو گئے، چاشت کی نماز پڑھو کیونکہ وہ تم سے پہلے (اللہ کی طرف) رجوع کرنے والوں کی نماز ہے اور دن رات نماز پڑھو محافظ فرشتے تمہاری حفاظت کریں گے اور بڑے کی عزت کرو چھوٹے پر رحم کرو کل (روز قیامت) مجھ سے مل پاؤ گے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 649]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف جدا، وأخرجه الضعفاء للعقيلي: 1/ 135» ازور بن غالب سخت ضعیف ہے۔ مزید دیکھیں: «شرح علل الحديث لابن ابي حاتم: ص 80 تا 83»