سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تمہارے پاس کسی قوم کا کوئی معزز شخص آئے تو اس کی عزت کرو۔“[مسند الشهاب/حدیث: 761]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه ابن ماجه فى «سننه» برقم: 3712، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 16784، والبزار فى «مسنده» برقم: 5846» سعید بن مسلمہ ضعیف اور ابن عجلان مدلس کا عنعنہ ہے۔
سیدنا جرير رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا تو آپ نے فرمایا: ”کیسے آنا ہوا؟“ میں نے کہا: اللہ کے رسول! اسلام قبول کرنے آیا ہوں۔ کہتے ہیں کہ آپ نے میرے لیے اپنی چادر بچھا دی اور فرمایا: ”جب تمہارے پاس کسی قوم کا کوئی معزز شخص آئے تو اس کی عزت کرو۔“[مسند الشهاب/حدیث: 762]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف جدا، وأخرجه السنن الكبرى للبيهقي: 16784، المعجم الكبير: 2266، الكامل لابن عدى: 3/301» حصین بن عمر سخت ضعیف ہے، اس میں ایک اور بھی علت ہے۔
505. إِذَا جَاءَكُمُ الزَّائِرُ فَأَكْرِمُوهُ
505. جب تمہارے پاس ملاقات کرنے والا آئے تو اس کی عزت کرو
موسیٰ بن انس اپنے والد سے روایت کرتے ہیں، انہوں نے کہا: کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا: ”جب تمہارے پاس ملاقات کرنے والا آئے تو اس کی عزت کرو۔“[مسند الشهاب/حدیث: 763]
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔۔۔۔ اور انہوں نے اسے اختصار کے ساتھ بیان کیا۔ ”جب تجھے غصہ آئے تو خاموش ہوجا“۔ [مسند الشهاب/حدیث: 764]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه الادب المفرد: 1320، أحمد: 1/365، شعب الايمان: 7935» لیث بن ابی سلیم ضعیف و مدلس ہے۔
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ بے شک نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی شخص اپنے بھائی سے محبت کرے تو اسے آگاہ کر دے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 765]
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی شخص اپنے بھائی سے محبت کرے تو اسے آگاہ کر دے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 766]
تخریج الحدیث: إسناده ضعیف، مطلب بن عبد اللہ بن حطب مدلس کا سیدنا ابوسعید رضی اللہ عنہ سے سماع ثابت نہیں۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔۔۔۔۔ اور انہوں نے یہ حدیث بیان کی۔ ”جب دو خلیفوں کے لئے بیعت لی جائے تو ان میں سے دوسرے کو قتل کردو۔“[مسند الشهاب/حدیث: 767]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه المعجم الاوسط: 2743، بزار: 7813، ابن الاعرابي: 1067» ابوہلال جمہور کے نزدیک ضعیف ہے، اس میں ایک اور علت بھی ہے۔
509. جب تم میں سے کوئی شخص آرزو کرے تو اسے دیکھ لینا چاہئے کہ وہ کس چیز کی آرزو کر رہا ہے کیونکہ اسے علم نہیں کہ اس کی آرزو میں سے اس کے لئے کیا کچھ لکھا جائے گا
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔۔۔۔ اور انہوں نے یہ حدیث بیان کی۔ ”جب تم میں سے کوئی شخص آرزو کرے تو اسے دیکھ لینا چاہئے کہ وہ کس چیز کی آرزو کر رہا ہے کیونکہ اسے علم نہیں کہ اس کی آرزو میں سے اس کے لئے کیا کچھ لکھا جائے گا“۔ [مسند الشهاب/حدیث: 768]
سیدنا عبد الله بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔۔۔۔۔ اور انہوں نے یہ حدیث بیان کی۔ ”جس نے میانہ روی اختیار کی وہ محتاج نہیں ہوگا“[مسند الشهاب/حدیث: 769]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه أحمد:، المعجم الكبير: 10118، شعب الايمان: 6149» ابراہیم ہجری ضعیف ہے۔
حدیث نمبر: 770
770 - وَأَنَاهُ أَيْضًا هِبَةُ اللَّهِ، نا عَلِيُّ بْنُ الْحُسَيْنِ بْنِ بُنْدَارٍ، نا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ الْهَرَوِيُّ، نا سُفْيَانُ بْنُ زِيَادِ بْنِ آدَمَ الْبَلَدِيُّ، نا حَبَّانُ بْنُ هِلَالٍ، نا شُعْبَةُ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ الْهَجَرِيِّ، بِإِسْنَادِهِ مِثْلَهُ
یہ روایت ایک دوسری سند سے بھی ابراہیم ہجری سے ان کی سند کے ساتھ اسی کی مثل مروی ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 770]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه أحمد:، المعجم الكبير: 10118، شعب الايمان: 6149» ابراہیم ہجری ضعیف ہے۔