1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


مسند الشهاب
احادیث601 سے 800
492. اقْرَأِ الْقُرْآنَ مَا نَهَاكَ
492. قرآن پڑھ وہ تجھے (برائی سے) روکے گا
حدیث نمبر: 741
741 - أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُمَرَ التُّجِيبِيُّ، أبنا أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ جَامِعٍ، ثنا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ، ثنا أَبُو رَبِيعَةَ فَهْدُ بْنُ عَوْفٍ، ثنا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَيَّاشٍ، عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ شَهْرِ بْنِ حَوْشَبٍ , عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ لَمْ يَنْفَعْهُ عِلْمُهُ ضَرَّهُ جَهْلُهُ، اقْرَأْ الْقُرْآنَ مَا نَهَاكَ، فَإِذَا لَمْ يَنْهَكَ فَلَسْتَ تَقْرَؤُهُ»
سیدنا عبد اللہ بن عمر و رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص کو اس کے علم نے نفع نہ دیا اسے اس کا جہل نقصان دے گا، قرآن پڑھ وہ تجھے (برائی سے) روکے گا، اگر اس نے تجھے نہ روکا تو (گویا) تو نے اسے پڑھا ہی نہیں۔ [مسند الشهاب/حدیث: 741]
تخریج الحدیث: إسنادہ ضعیف جدا، دیکھئے حدیث نمبر 392۔

493. أَدِّ الْأَمَانَةَ إِلَى مَنِ ائْتَمَنَكَ
493. جس نے تیرے پاس امانت رکھی ہو اس کی امانت ادا کر
حدیث نمبر: 742
742 - أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُمَرَ التُّجِيبِيُّ، ثنا ابْنُ الْأَعْرَابِيِّ، ثنا سُلَيْمَانُ بْنُ الرَّبِيعِ النَّهْدِيُّ، ثنا طَلْقُ بْنُ غَنَّامٍ، ثنا قَيْسٌ وَشَرِيكٌ، عَنْ أَبِي حُصَيْنٍ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَدِّ الْأَمَانَةَ إِلَى مَنِ ائْتَمَنَكَ، وَلَا تَخُنْ مَنْ خَانَكَ»
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے تیرے پاس امانت رکھی ہو اس کی امانت ادا کر اور جس نے تجھ سے خیانت کی ہو تو اس سے خیانت نہ کر۔ [مسند الشهاب/حدیث: 742]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه الحاكم فى «مستدركه» برقم: 2309، وأبو داود فى «سننه» برقم: 3535، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1264، والدارمي فى «مسنده» برقم: 2639، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 21359، والدارقطني فى «سننه» برقم: 2936» شریک مدلس کا عنعنہ اور قیس ضعیف ہے۔

حدیث نمبر: 743
743 - أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ أَبِي الْعَبَّاسِ الشَّاهِدُ، ثنا أَبُو أَحْمَدَ مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ حَفْصٍ الْمَعْرُوفُ بِابْنِ الْوَصِيِّ، ثنا عَمِّي مُحَمَّدُ بْنُ حَفْصِ بْنِ عُمَرَ الْبَصْرِيُّ أَبُو بَكْرٍ، ثنا عِيسَى بْنُ مُوسَى بْنِ أَبِي عِمْرَانَ الرَّمْلِيُّ، ثنا أَيُّوبُ بْنُ سُوَيْدٍ، عَنِ ابْنِ شَوْذَبٍ، عَنْ أَبِي التَّيَّاحِ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ، وَذَكَرَهُ
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ بے شک نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔۔۔۔۔ اور انہوں نے یہ حدیث بیان کی۔ [مسند الشهاب/حدیث: 743]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه المعجم الصغير: 475، ودارقطني: 2914» ایوب بن سوید ضعیف ہے۔

494. أَعْطُوا الْأَجِيرَ أَجْرَهُ قَبْلَ أَنْ يَجِفَّ عَرَقُهُ
494. مزدور کا پسینہ خشک ہونے سے پہلے اس کی مزدوری ادا کردو
حدیث نمبر: 744
744 - أَخْبَرَنَا أَبُو الطَّاهِرِ، مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَيْنِ بْنِ سَعْدُونَ الْمَوْصِلِيُّ قَدِمَ عَلَيْنَا، أبنا أَبُو عَمْرٍوعُثْمَانُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْقَاسِمِ الْأَدَمِيُّ قِرَاءَةٌ عَلَيْهِ ثنا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سُلَيْمَانَ بْنِ الْأَشْعَثَ، ثنا هَارُونُ بْنُ سُلَيْمَانَ، ثنا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْغِفَارِيُّ، ثنا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَعْطُوا الْأَجِيرَ أَجْرَهُ قَبْلَ أَنْ يَجِفَّ عَرَقُهُ»
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مزدور کا پسینہ خشک ہونے سے پہلے اس کی مزدوری ادا کردو۔ [مسند الشهاب/حدیث: 744]
تخریج الحدیث: «إسناده حسن، وأخرجه ابن ماجه: 2443، انفرد به المصنف من هذا الطريق»

495. احْفَظِ اللَّهَ يَحْفَظْكَ
495. تو اللہ (کے احکام) کی حفاظت کر اللہ تیری حفاظت کرے گا
حدیث نمبر: 745
745 - أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُمَرَ بْنِ النَّحَّاسِ، أبنا أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ جَامِعٍ، ثنا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ، ثنا مُعَلَّى بْنُ مَهْدِيٍّ، أبنا أَبُو شِهَابٍ، ثنا عِيسَى بْنُ مُحَمَّدٍ الْقُرَشِيُّ، عَنِ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «يَا غُلَامُ احْفَظِ اللَّهَ يَحْفَظْكَ، احْفَظِ اللَّهَ تَجِدْهُ أَمَامَكَ، تَعَرَّفْ إِلَيْهِ فِي الرَّخَاءِ يَعْرِفْكَ فِي الشِّدَّةِ، وَاعْلَمْ أَنَّ مَا أَصَابَكَ لَمْ يَكُنْ لِيُخْطِئَكَ، وَمَا أَخْطَأَكَ لَمْ يَكُنْ لِيُصِيبَكَ، وَاعْلَمْ أَنَّ الْخَلَائِقَ لَوِ اجْتَمَعُوا عَلَى أَنْ يُعْطُوكَ شَيْئًا لَمْ يُرِدِ اللَّهُ أَنْ يُعْطِيَكَ لَمْ يَقْدِرُوا عَلَيْهِ، أَوْ يَصْرِفُوا عَنْكَ شَيْئًا أَرَادَ اللَّهُ أَنْ يُصِيبَكَ بِهِ لَمْ يَقْدِرُوا عَلَى ذَلِكَ، وَإِذَا سَأَلْتَ فَسَلِ اللَّهَ، وَإِذَا اسْتَعَنْتَ فَاسْتَعِنْ بِاللَّهِ، وَاعْلَمْ أَنَّ النَّصْرَ مَعَ الصَّبْرِ، وَأَنَّ الْفَرَجَ مَعَ الْكَرْبِ، وَأًنَّ مَعَ الْعُسْرِ يَسِّرًا، وَاعْلَمْ أَنَّ الْقَلَمَ جَرَى بِمَا هُوَ كَائِنٌ»
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے لڑکے! تو اللہ (کے احکام) کی حفاظت کر اللہ تیری حفاظت کرے گا۔ تو اللہ (کے حقوق) کی حفاظت کر تو اسے اپنے سامنے پائے گا۔ تو اسے خوشحالی میں پہچان وہ تجھے (تیری) تنگی میں پہچانے گا۔ اور جان لے کہ بے شک جوتجھے پہنچ گیا ہے وہ تجھ سے ٹل نہیں سکتا تھا اور جو تجھ سے ٹل گیا ہے وہ تجھے پہنچ نہیں سکتا اور جان لے کہ بے شک اگر ساری مخلوق اس بات پر جمع ہو جائے کہ تجھے کوئی چیز عطا کرے جبکہ اللہ تجھے وہ چیز عطا نہ کرنا چاہتا ہو تو وہ (ساری مخلوق) اپنے فیصلے پر قادر نہیں ہوسکتی۔ یا وہ (ساری مخلوق) تجھ سے کوئی چیز چھینا چاہے جبکہ اللہ تجھے وہ چیز عطا کرناچاہے تو وہ (ساری مخلوق) اپنے فیصلے پر قادر نہیں ہوسکتی۔ اور جب تو سوال کرے تو اللہ سے سوال کر۔ اور جب تو مدد چاہے تو اللہ سے مدد طلب کر۔ اور جان لے کہ بے شک مدد صبر کے ساتھ ہے اور کشادگی تکلیف کے ساتھ ہے اور تنگی کے ساتھ آسانی ہے اور جان لے کہ بے شک جو کچھ ہونے والا ہے قلم اسے لکھ چکا ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 745]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه المعجم الكبير: 11243، شعب الايمان: 9529، حاكم: 6358» عیسی بن محمد قرشی ضعیف ہے۔

496. عِشْ مَا شِئْتَ فَإِنَّكَ مَيِّتٌ
496. آپ جتنا چاہیں جی لیں بالآخر آپ نے مرنا ہے
حدیث نمبر: 746
746 - أَخْبَرَنَا أَبُو سَعْدٍ أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْهَرَوِيُّ أبنا أَبُو عَمْرٍو أَحْمَدُ بْنُ عِيسَى بْنِ النُّعْمَانِ الصَّائِغُ بِجُرْجَانَ، ثنا أَبُو الْحَسَنِ مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ شُعَيْبٍ الْغَازِيُّ ثنا مُحَمَّدُ بْنُ حُمَيْدٍ، ح وَأَخْبَرَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ عَلِيٍّ الرَّازِيُّ، ثنا أَبُو بَكْرٍ مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ أَبِي الْمَوْتِ الْمَكِّيُّ إِمْلَاءً، ثنا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ هُوَ الْغَازِيُّ، ثنا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ مُوسَى الْقَطَّانُ وَمُحَمَّدُ بْنُ حُمَيْدٍ، ثنا زَافِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ، ثنا مُحَمَّدُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ , عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ السَّاعِدِيِّ، قَالَ: جَاءَ جِبْرِيلُ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: يَا مُحَمَّدُ عِشْ مَا شِئْتَ فَإِنَّكَ مَيِّتٌ، وَأَحْبِبْ مَنْ أَحْبَبْتَ فَإِنَّكَ مَفَارِقُهُ، وَاعْمَلْ مَا شِئْتَ فَإِنَّكَ مَجْزِيُّ بِهِ" قَالَ الْقَاضِي أَبُو عَبْدِ اللَّهِ مُحَمَّدُ بْنُ سَلَامَةَ بْنِ جَعْفَرِ بْنِ عَلِيٍّ الْقُضَاعِيُّ: وَجَدْتُ الزِّيَادَةَ فِي الْحَدِيثَيْنِ: آتَانِي جِبْرِيلُ عَلَيْهِ السَّلَامُ فَقَالَ:" يَا مُحَمَّدُ عِشْ مَا شِئْتَ فَإِنَّكَ مَيِّتٌ، وَأَحْبِبْ مَنْ أَحْبَبْتَ فَإِنَّكَ مَفَارِقُهُ، وَاعْمَلْ مَا شِئْتَ فَإِنَّكَ مَجْزِيُّ بِهِ، ثُمَّ قَالَ: يَا مُحَمَّدُ شَرَفُ الْمُؤْمِنِ قِيَامُهُ بِاللَّيْلِ، وَعِزُّهُ اسْتَغْنَاؤُهُ عَنِ النَّاسِ"
سیدنا سہل بن سعد ساعدی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ جبرئیل علیہ السلام نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور عرض کیا: اے محمد! آپ جتنا چاہیں جی لیں بالآخر آپ نے موت سے ہمکنار ہونا ہے۔ جس سے چاہیں دل لگا لیں بالآخر آپ نے اس سے جدا ہونا ہے اور جو چاہیں عمل کر لیں بالآخر آپ نے اس کی جزا پانی ہے۔
قاضی ابوعبد اللہ محمد بن سلامہ بن جعفر بن علی القصائی نے کہا: میں نے ان دو حدیثوں میں یہ الفاظ زیادہ پائے ہیں: جبرئیل علیہ السلام تشریف لائے اور عرض کیا: اے محمد! ( صلی اللہ علیہ وسلم ) آپ جتنا چاہیں جی لیں بالآخر آپ نے موت سے ہمکنار ہونا ہے۔ جس سے چاہیں دل لگا لیں بالآخر آپ نے اس سے جدا ہونا ہے۔ اور جو چاہیں عمل کر لیں بالآخر آپ نے اس کی جزا پانی ہے۔ پھر کہا: اے محمد! ( صلی اللہ علیہ وسلم ) مومن کا شرف اس کے قیام اللیل میں ہے اور اس کی عزت لوگوں سے بے نیاز ہونے میں ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 746]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه المعجم الاوسط: 3516، حاكم: 4/ 324، تاريخ دمشق: 23/ 216» زافر بن سلیمان ضعیف ہے۔

497. اصْنَعِ الْمَعْرُوفَ إِلَى مَنْ هُوَ أَهْلُهُ
497. اس شخص کے ساتھ نیکی کر جو اس کا مستحق ہو
حدیث نمبر: 747
747 - أَخْبَرَنَا أَبُو النُّعْمَانِ، تُرَابُ بْنُ عُمَرَ الْكَاتِبُ وَمُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ الْمُقْرِئُ قَالَا: ثنا أَبُو أَحْمَدَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ الشَّافِعِيُّ الْمَعْرُوفُ، بِابْنِ الْمُفَسِّرِ، ثنا أَحْمَدُ بْنُ عَلِيِّ بْنِ سَعِيدٍ الْقَاضِي، ثنا هَارُونُ بْنُ مَعْرُوفٍ، ثنا سَعِيدُ بْنُ مَسْلَمَةَ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «اصْنَعِ الْمَعْرُوفَ إِلَى مَنْ هُوَ أَهْلُهُ وَإِلَى مَنْ لَيْسَ هُوَ أَهْلُهُ، فَإِنْ أَصَبْتَ أَهْلَهُ فَهُوَ أَهْلُهُ، وَإِنْ لَمْ تُصِبْ أَهْلَهُ فَأَنْتَ مِنْ أَهْلِهِ»
جعفر بن محمد اپنے والد سے وہ ان کے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس شخص کے ساتھ نیکی کر جو اس کا مستحق ہو اور جو اس کا مستحق نہ بھی ہو، کیونکہ اگر تو نے اس کے مستحق کے ساتھ نیکی کی تو تو نے درست آدمی کے ساتھ نیکی کی اور اگر تو نے غیر مستحق کے ساتھ نیکی کی تو (اس صورت میں) تو خود اس کا مستحق تھا۔ [مسند الشهاب/حدیث: 747]
تخریج الحدیث: مرسل ضعیف، اسے علی بن حسین تابعی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کیا ہے اور سعید بن مسلمہ ضعیف ہے۔

498. اشْتَدِّي أَزْمَةٌ تَنْفَرِجِي
498. اے سختی! تو جہاں تک پہنچنا چاہتی ہے پہنچ جا (بالآخر خود بخود) تو دور ہو جائے گی
حدیث نمبر: 748
748 - أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّهِ الْحُسَيْنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ مَيْمُونِ بْنِ زَيْدٍ الْكَاتِبُ، ثنا عَلِيُّ بْنُ عُمَرَ بْنِ أَحْمَدَ الْحَافِظُ، إِمْلَاءً، ثنا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُبَشِّرٍ، قَالَ: ثنا أَبُو الْأَشْعَثَ، ثنا أُمَيَّةُ بْنُ خَالِدٍ، ثنا حُسَيْنُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ ضُمَيْرَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ , عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «اشْتَدِّي أَزْمَةٌ تَنْفَرِجِي»
سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا کرتے تھے: اے سختی! تو جہاں تک پہنچنا چاہتی ہے پہنچ جا (بالآخر خود بخود) تو دور ہو جائے گی۔ [مسند الشهاب/حدیث: 748]
تخریج الحدیث: موضوع، حسین بن عبد اللہ بن ضمیرہ کذاب ہے۔

499. أَنْفِقْ يَا بِلَالُ، وَلَا تَخْشَ مِنْ ذِي الْعَرْشِ إِقْلَالًا
499. اے بلال! تم خرچ کرو اور عرش والے سے کمی کا خوف نہ کرو
حدیث نمبر: 749
749 - أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُمَرَ الْمُعَدِّلُ الصَّفَّارُ، أبنا أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ جَامِعٍ، ثنا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ، ثنا مَالِكُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، ثنا قَيْسٌ يَعْنِي ابْنَ الرَّبِيعِ، عَنْ أَبِي حُصَيْنٍ، عَنْ يَحْيَى بْنِ وَثَّابٍ، عَنْ مَسْرُوقٍ , عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ، قَالَ: دَخَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى بِلَالٍ وَعِنْدَهُ صَبْرٌ مِنْ تَمْرٍ فَقَالَ:" مَا هَذَا يَا بِلَالُ؟، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ لَكَ وَلِضِيفَانِكَ، قَالَ: «أَمَا تَخْشَى أَنْ يَفُورَ لَهَا رِيحٌ مِنْ جَهَنَّمَ، أَنْفِقْ يَا بِلَالُ وَلَا تَخْشَ مِنْ ذِي الْعَرْشِ إِقْلَالًا»
سیدنا عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سیدنا بلال رضی اللہ عنہ کے پاس تشریف لائے، ان کے پاس کھجوروں کا ڈھیر پڑاتھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے بلال! یہ کیا ہے؟ انہوں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! یہ آپ کے اور آپ کے مہمانوں کے لیے ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا تم ڈرتے نہیں ہو کہ کہیں یہ تمہارے لیے جہنم کی آگ کا دھواں نہ بن جائے؟ بلال! تم (اسے) خرچ کرو اور عرش والے سے کمی کا خوف نہ کرو۔ [مسند الشهاب/حدیث: 749]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه المعجم الكبير: 1020، وبزار: 1978» قیس بن ربیع ضعیف ہے۔

حدیث نمبر: 750
750 - وأنا أَبُو مُحَمَّدٍ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُمَرَ التُّجِيبِيُّ، نا أَبُو سَعِيدٍ أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ، نا ابْنُ الْمُنَادِي، نا إِسْحَاقُ بْنُ يُوسُفَ الْأَزْرَقُ، نا زَكَرِيَّا بْنُ أَبِي زَائِدَةَ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ مَسْرُوقٍ، قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «يَا بِلَالُ أَطْعَمْنَا» ، فَأَتَى بِقَبْضٍ مِنْ تَمْرٍ، فَقَالَ: «زِدْنَا» ، فَزَادَهُ ثُمَّ قَالَ: «زِدْنَا» ، فَقَالَ: لَيْسَ شَيْءٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِلَّا شَيْئًا ادَّخَرْتُهُ لَكَ، قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَنْفِقْ يَا بِلَالُ وَلَا تَخْشَ مِنْ ذِي الْعَرْشِ إِقْلَالًا»
مسروق سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے بلال! ہمیں کھانا کھلاؤ۔ تو وہ ایک مٹھی کھجوروں کی لے آئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہمیں مزید دو۔ تو انہوں نے آپ کو مزید (کھجوریں) دیں۔ آپ نے فرمایا: ہمیں اور دو۔ تو انہوں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! ان کے سوا اور کچھ نہیں، یہ بھی میں نے آپ کے لیے جمع کر رکھی تھیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے بلال! خرچ کرو اور عرش والے سے کمی کا خوف نہ کرو۔ [مسند الشهاب/حدیث: 750]
تخریج الحدیث: مرسل ضعیف، اسے مسروق تابعی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا ہے، ابواسحاق مدلس کا عنعنہ ہے اس میں اور بھی علتیں ہیں۔


Previous    11    12    13    14    15    16    17    18    19    Next