سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔۔۔۔۔۔ اور انہوں نے یہ حدیث بیان کی۔ ”اپنے مالوں کو زکواۃ کے ذریعے محفوظ کرو، اپنے مریضوں کا صدقہ کے ذریعے علاج کرو اور مصیبت کا دعا کے ذریعے سامنا کرو“۔ [مسند الشهاب/حدیث: 691]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف جدا، وأخرجه المعجم الكبير: 10196، تاريخ مدينة السلام: 7/ 347» موسیٰ بن عمیر متروک ہے۔
زید بن اسلم کہتے ہیں کہ میرے والد نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس قرأت کی تو ان (لوگوں) پر رقت طاری ہو گئی، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔۔۔۔ اور انہوں نے یہ حدیث بیان کی۔ ”رقت طاری ہوتے وقت دعا کو غنیمت جانو کیونکہ وہ رحمت ہے“۔ [مسند الشهاب/حدیث: 692]
تخریج الحدیث: «مرسل ضعيف، وأخرجه الترغيب لابن شاهين: 151» اسے زید بن اسلم تابعی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا ہے اور محمد بن حامد بن السری کی توثیق نہیں ملی، مزید دیکھیں: «السلسلة الضعيفة: 2512
سيدنا ربيعه بن عامر رضى الله عنه كهتے هيں كه رسول الله صلى الله عليه وسلم نے فرمايا: اور انهوں نے اسے بيان كيا۔ (اپنی دعاؤں میں) یا ذالجلال والاکرام کو خوب اہتمام کرو۔ [مسند الشهاب/حدیث: 693]
سیدہ ام درداء رضی اللہ عنہا سیدنا ابودرداء رضى اللہ عنہ سے روایت کرتی ہیں وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اور انہوں نے اسے اختصار کے ساتہ بیان کیا۔ ”جہاں تک ہوسکے دنیا کے غموں سے فارغ رہو“۔ [مسند الشهاب/حدیث: 696]
تخریج الحدیث: «موضوع، وأخرجه المعجم الاوسط: 5025، الترغيب لابن شاهين: 354، الزهد الكبير: 813» محمد بن سعید کذاب وضاع ہے اس میں اور بہی علتیں ہیں
سیدنا مقدام بن معدی کرب رضى اللہ عنہ سیدنا ابوایوب رضى اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے کہا: کہ رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اور انہوں نے یہ حدیث بیان کی۔ اپنا غلہ ماپ لیا کرو اس میں تمہارے لئے برکت ہوگی۔ [مسند الشهاب/حدیث: 697]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه ابن ماجه فى «سننه» برقم: 2232، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 11284، والطبراني فى «الكبير» برقم: 3859، وأحمد فى «مسنده» برقم: 23991»
سیدنا مقدام رضى اللہ عنہ نبی صلى اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلى اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اپنا غلہ ماپ لیا کرو تمہارے لیے برکت ہوگی“[مسند الشهاب/حدیث: 698]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 2128، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 4918، والطبراني فى «الكبير» برقم: 643، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 11281، 11282، 11283، وأحمد فى «مسنده» برقم: 17450»
سیدنا ابوسعید رضى اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اور انہوں نے یہ حدیث بیان کی۔ [مسند الشهاب/حدیث: 699]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف جدا، وأخرجه المعجم الاوسط: 4717، مكارم الاخلاق للخرائطى: 863» محمد بن مروان کذاب ہے اس میں اور بہی علتیں ہیں دیکھئے «السلسلة الضعيفة: 1577»
سیدنا ابوسعید رضى اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ فرماتا ہے: تم خیر و بھلائی میرے بندوں میں سے رحم کرنے والوں کے پاس طلب کرو ان کے سائے میں زندگی گزارو کیونکہ ان میں میری رحمت ہے اور اس خیر و بھلائی، کو ان لوگوں سے طلب نہ کرو جن کے دل سخت ہیں کیونکہ ان میں میری ناراضی ہے“ اس حدیث کو بیان کرنے میں عبدالغفار بن حسن بن دینار منفرد ہے اور وہ غریب الحدیث ہے ۔ [مسند الشهاب/حدیث: 700]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه الفوائد لتمام: 1090» عبدالغفار بن حسن مجروح ہے اس کی احادیث غیر محفوظ ہیں دیکھئے «الكامل لابن عدي: 7/ 20»