1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


مسند الشهاب
احادیث201 سے 400
حدیث نمبر: 361
361 - وَأَنَاهُ مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ مَأْمُونٍ، نا أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الدَّارِيُّ، نا أَبُو يَزِيدَ الْقَرَاطِيسِيُّ، نا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ شَيْبَةَ، نا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، بِإِسْنَادِهِ مِثْلَهُ
ابراہیم بن سعد نے اپنی سند کے ساتھ اسی کی مثل حدیث بیان کی ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 361]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري: 2697، ومسلم: 1718، وأبو داود: 4606، وابن ماجه: 14، وأحمد فى «مسنده» برقم: 25088»

262. مَنْ تَأَنَّى أَصَابَ أَوْ كَادَ، وَمَنْ عَجِلَ أَخْطَأَ أَوْ كَادَ
262. جس نے سوچ و بچار سے کام لیا وہ (حق کو) پہنچ گیا، یا (حق کے) قریب ہو گیا اور جس نے جلد بازی کی اس نے خطا کھائی یا (خطا کے) قریب ہو گیا
حدیث نمبر: 362
362 - أَخْبَرَنَا أَبُو الْفَتْحِ مَنْصُورُ بْنُ عَلِيٍّ الْأَنْمَاطِيُّ نا الْحَسَنُ بْنُ رَشِيقٍ، ثنا أَبُو الْحَسَنِ مُوسَى بْنُ الْحَسَنِ الْكُوفِيُّ ثنا إِبْرَاهِيمُ بْنُ أَبِي الْفَيَّاضِ، ثنا أَشْهَبُ، عَنِ ابْنِ لَهِيعَةَ، عَنْ مِشْرَحٍ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ تَأَنَّى أَصَابَ أَوْ كَادَ، وَمَنْ عَجِلَ أَخْطَأَ أَوْ كَادَ»
سیدنا عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے سوچ و بچار سے کام لیا وہ (حق کو) پہنچ گیا، یا (حق کے) قریب ہو گیا اور جس نے جلد بازی کی اس نے خطا کھائی یا (خطا کے) قریب ہو گیا۔ [مسند الشهاب/حدیث: 362]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه المعجم الكبير: 858، جز: 17» ۔ ابن لہیعہ مدلس ومختلط ہے۔

حدیث نمبر: 363
363 - أَخْبَرَنَا هِبَةُ اللَّهِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْخَوْلَانِيُّ، أنا أَبُو بَكْرٍ مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَلِيِّ بْنِ جَابِرٍ أنا مُحَمَّدُ بْنُ زِيَادِ بْنِ حَبِيبٍ، أنا أَحْمَدُ بْنُ عَمْرٍو بْنِ السَّرْحِ، أنا أَشْهَبُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ، عَنِ ابْنِ لَهِيعَةَ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ، عَنْ سِنَانِ بْنِ سَعْدٍ، أَوْ سَعْدِ بْنِ سِنَانٍ , عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «مَنْ تَأَنَّى أَصَابَ أَوْ كَادَ، وَمَنْ عَجِلَ أَخْطَأَ أَوْ كَادَ»
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے سوچ و بچار سے کام لیا وہ (حق کو) پہنچ گیا، یا (حق کے) قریب ہو گیا اور جس نے جلد بازی کی اس نے خطا کھائی، یا (خطا کے) قریب ہو گیا۔ [مسند الشهاب/حدیث: 363]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه الكامل لابن عدى: 25/5» ۔ ابن لہیعہ مدلس ومختلط ہے، اس میں ایک اور علت بھی ہے۔

263. مَنْ يَزْرَعْ خَيْرًا يَحْصُدْ رَغْبَةً، وَمَنْ يَزْرَعْ شَرًّا يَحْصُدْ نَدَامَةً
263. جوشخص نیکی بوئے گا وہ رغبت کی فصل کاٹے گا اور جو برائی بوئے گا وہ ندامت کی فصل کاٹے گا
حدیث نمبر: 364
364 - أَخْبَرَنَا أَبُو يَعْقُوبَ يُوسُفُ بْنُ يَعْقُوبَ بْنِ خُرَّزَاذَ ثنا عُمَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سَيْفٍ، ثنا أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ بْنِ بُهْلُولٍ، ثنا أَبِي، ثنا الْهَيْثَمُ بْنُ مُوسَى، ثنا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ الْحُصَيْنِ التَّرْجُمَانِيُّ، ثنا إِسْرَائِيلُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنِ الْحَارِثِ , عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ يَزْرَعْ خَيْرًا يَحْصُدْ رَغْبَةً، وَمَنْ يَزْرَعْ شَرًّا يَحْصُدْ نَدَامَةً»
سیدنا علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جوشخص نیکی بوئے گا وہ رغبت کی فصل کاٹے گا اور جو برائی بوئے گا وہ ندامت کی فصل کاٹے گا۔ [مسند الشهاب/حدیث: 364]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف جدا، وأخرجه شعب الايمان: 10096» حارث الاعور اور عبدالعزیز بن حصین الترجمانی سخت ضعیف ہیں، اس میں ایک اور علت بھی ہے۔

حدیث نمبر: 365
365 - أَخْبَرَنَا هِبَةُ اللَّهِ بْنُ أَبِي غَسَّانَ الْفَارِسِيُّ، ثنا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْبَغْدَادِيُّ، ثنا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْوَرَّاقُ، ثنا ابْنُ نَاجِيَةَ، ثنا إِسْحَاقُ بْنُ الْبُهْلُولِ، ثنا الْهَيْثَمُ بْنُ مُوسَى الْمَرْوَزِيُّ، ثنا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ الْحُصَيْنِ التَّرْجُمَانِيُّ، ثنا إِسْرَائِيلُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنِ الْحَارِثِ , عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ يَزْرَعْ خَيْرًا يَحْصُدْ رَغْبَةً، وَمَنْ يَزْرَعْ شَرًّا يَحْصُدْ نَدَامَةً»
سیدنا علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص نیکی بوئے گا وہ رغبت کی فصل کاٹے گا اور جو برائی بوئے گا وہ ندامت کی فصل کائے گا۔ [مسند الشهاب/حدیث: 365]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف جدا، وأخرجه شعب الايمان: 10096» حارث الاعور اور عبدالعزیز بن حصین الترجمانی سخت ضعیف ہیں، اس میں ایک اور علت بھی ہے۔

264. مَنْ أَيْقَنَ بِالْخَلَفِ جَادَ بِالْعَطِيَّةِ
264. جسے اپنے بعد اچھائی کا یقین ہو وہ عطیہ کرے
حدیث نمبر: 366
366 - أَخْبَرَنَا الْقَاضِي أَبُو مُحَمَّدٍ عَبْدُ الْكَرِيمِ بْنُ الْمُنْتَصِرِ، ثنا إِسْمَاعِيلُ بْنُ الْحَسَنِ الْبُخَارِيُّ، ثنا أَبُو حَاتِمٍ، مُحَمَّدُ بْنُ عُمَرَ ثنا أَبُو ذَرٍّ أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ التِّرْمِذِيُّ ثنا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الشَّامِيُّ، ثنا عَلِيُّ بْنُ حَرْبٍ، ثنا مُوسَى بْنُ دَاوُدَ الْهَاشِمِيُّ، ثنا ابْنُ لَهِيعَةَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ عَامِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ، عَنْ أَبِيهِ , عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ، وَذَكَرَهُ فِي حَدِيثٍ طَوِيلٍ
سیدنا علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا۔ اور انہوں نے ایک لمبی حدیث میں اس بات کا بھی ذکر کیا۔ [مسند الشهاب/حدیث: 366]
تخریج الحدیث: إسناده ضعیف، دیکھئے حدیث نمبر 32۔

265. مَنْ أَحَبِّ أَنْ يَكُونَ أَكْرَمَ النَّاسِ فَلْيَتَّقِ اللَّهَ، وَمَنْ أَحَبَّ أَنْ يَكُونَ أَقْوَى النَّاسِ فَلْيَتَوَكَّلْ عَلَى اللَّهِ، وَمَنْ أَحَبَّ أَنْ يَكُونَ أَغْنَى النَّاسِ فَلْيَكُنْ بِمَا فِي يَدَيِ اللَّهِ أَوْثَقَ مِنْهُ بِمَا فِي يَدِهِ
265. جسے یہ پسند ہو کہ وہ لوگوں میں سب سے زیادہ عزت والا ہو تو اسے چاہیے کہ اللہ سے ڈرے اور جسے یہ پسند ہو کہ وہ لوگوں میں سے زیادہ طاقت ور ہو تو اسے چاہیے کہ اللہ پر بھروسا ر کھے اور جسے یہ پسند ہو کہ وہ لوگوں میں سب سے زیادہ غنی اور مالدار ہو تو اسے چاہیے کہ جو کچھ اللہ کے ہاتھ میں ہے اس پر اپنا اعتماد اور یقین اس سے زیادہ کرے جو اس کے اپنے ہاتھ میں ہے
حدیث نمبر: 367
367 - أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ التُّجِيبِيُّ، ثنا إِبْرَاهِيمُ يَعْنِي ابْنَ فِرَاسٍ، ثنا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ، أنا أَبُو عُبَيْدٍ، ثنا عَبَّادُ بْنُ عَبَّادٍ، عَنْ هِشَامِ بْنِ زِيَادٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ كَعْبٍ، أَنَّهُ قَالَ لِعُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ، ثنا ابْنُ عَبَّاسٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حَدِيثٍ طَوِيلٍ: «وَمَنْ أَحَبَّ أَنْ يَكُونَ أَكْرَمَ النَّاسِ فَلْيَتَّقِ اللَّهَ، وَمَنْ أَحَبَّ أَنْ يَكُونَ أَقْوَى النَّاسِ فَلْيَتَوَكَّلْ عَلَى اللَّهِ، وَمَنْ أَحَبَّ أَنْ يَكُونَ أَغْنَى النَّاسِ فَلْيَكُنْ بِمَا فِي يَدِ اللَّهِ أَوْثَقَ مِنْهُ بِمَا فِي يَدِهِ»
محمد بن کعب سے مروی ہے کہ انہوں نے عمر بن عبدالعزیزسے کہا: کہ ہمیں سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ نے حدیث بیان کرتے ہوئے کہا: کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک لمبی حدیث بیان کرتے ہوئے فرمایا: اور جسے یہ پسند ہو کہ وہ لوگوں میں سب سے زیادہ عزت والا ہو تو اسے چاہیے کہ اللہ سے ڈرے اور جسے یہ پسند ہو کہ وہ لوگوں میں سے زیادہ طاقت ور ہو تو اسے چاہیے کہ اللہ پر بھروسا ر کھے اور جسے یہ پسند ہو کہ وہ لوگوں میں سب سے زیادہ غنی اور مالدار ہو تو اسے چاہیے کہ جو کچھ اللہ کے ہاتھ میں ہے اس پر اپنا اعتماد اور یقین اس سے زیادہ کرے جو اس کے اپنے ہاتھ میں ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 367]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف جدا، وأخرجه حاكم: 4/ 270» ۔ ہشام بن زیادہ متروک ہے۔

حدیث نمبر: 368
368 - أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُمَرَ الشَّاهِدُ، أنا أَبُو أَحْمَدَ، مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ حَفْصٍ الْوَصْنِيُّ ثنا يَزِيدُ بْنُ سِنَانٍ الْبَصْرِيُّ، ثنا حَبَّانُ بْنُ هِلَالٍ، ثنا أَبُو الْمِقْدَامِ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ كَعْبٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ، رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «مَنْ أَحَبَّ أَنْ يَكُونَ أَكْرَمَ النَّاسِ فَلْيَتَّقِ اللَّهَ، وَمَنْ أَحَبَّ أَنْ يَكُونَ أَغْنَى النَّاسِ فَلْيَكُنْ بِمَا فِي يَدِ اللَّهِ أَوْثَقَ مِنْهُ بِمَا فِي يَدِهِ»
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جسے یہ پسند ہو کہ وہ لوگوں میں سب سے زیادہ عزت والا ہو تو اسے چاہیے کہ اللہ سے ڈرے اور جسے یہ پسند ہو کہ وہ لوگوں میں سب سے زیادہ غنی ہو تو اسے چاہیے کہ جو کچھ اللہ کے ہاتھ میں ہے اس پر اپنا اعتماد اور یقین اس سے زیادہ رکھے جو اس کے اپنے ہاتھ میں ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 368]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف جدا، وأخرجه حاكم: 4/ 270» ۔ ہشام بن زیادہ متروک ہے۔

266. مَنْ هَمَّ بِذَنْبٍ ثُمَّ تَرَكَهُ كَانَتْ لَهُ حَسَنَةٌ
266. جس شخص نے کسی گناہ کا ارادہ کیا پھر اسے ترک کر دیا، اس کے لیے ایک نیکی ہے
حدیث نمبر: 369
369 - أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُمَرَ الْمُعَدِّلُ، أبنا أَبُو الْفَضْلِ يَحْيَى بْنُ الرَّبِيعِ، ثنا عَبْدُ السَّلَامِ بْنُ مُحَمَّدٍ الْأُمَوِيُّ، ثنا سَعِيدُ بْنُ كَثِيرِ بْنِ عُفَيْرٍ، ثنا ابْنُ لَهِيعَةَ، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ، عَنْ أَبِيهِ , عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «مَنْ هَمَّ بِذَنْبٍ ثُمَّ تَرَكَهُ كَانَتْ لَهُ حَسَنَةٌ، وَمَنْ هَمَّ بِذَنْبٍ ثُمَّ عَمِلَهُ ثُمَّ اسْتَغْفَرَ اللَّهَ مِنْهُ غُفِرَ لَهُ»
سیدنا عبد الله بن عمرو رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص نے کسی گناہ کا ارادہ کیا پھر اسے ترک کر دیا، اس کے لیے ایک نیکی ہے۔ اور جس نے کسی گناہ کا ارادہ کیا پھر اس پر عمل کر لیا پھر اللہ سے اس کی معافی مانگ لی تو اسے بخش دیا جائے گا۔ [مسند الشهاب/حدیث: 369]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، ابن لہیعہ مدلس ومختلط راوی ہے»

267. مَنْ آتَاهُ اللَّهُ خَيْرًا فَلْيُرَ عَلَيْهِ
267. جس شخص کو اللہ تعالیٰ مال دے تو وہ اس پر ضرور نظر آئے
حدیث نمبر: 370
370 - أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُمَرَ الصَّفَّارُ، ثنا أَبُو الْحُسَيْنِ أَحْمَدُ بْنُ عَلِيِّ بْنِ إِسْحَاقَ النَّاقِدُ ثنا أَبُو بَكْرٍ أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْحَاطِبِيُّ ثنا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مَهْدِيٍّ الْبَزَّازُ، ثنا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ الْهَجَرِيِّ، عَنْ أَبِي الْأَحْوَصِ , عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ آتَاهُ اللَّهُ خَيْرًا فَلْيُرَ عَلَيْهِ، وَلْيَبْدَأْ بِمَنْ يَعُولُ، وَلْيَرْضَخْ مِنَ الْفَضْلِ، وَلَا تَلُمْ عَلَى كَفَافٍ، وَلَا تَعْجِزْ عَنْ نَفْسِكِ»
سیدنا عبدالله رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص کو اللہ تعالیٰ مال دے تو وہ اس پر ضرور نظر آئے اور اس پر لازم ہے کہ اپنے عیال سے آغاز کرے اور بچا ہوا مال (دیگر غریبوں) کی طرف لوٹا دے اور کفایت کرنے والے کو ملامت نہ کر اور اپنے آپ سے عاجزمت آ۔ [مسند الشهاب/حدیث: 370]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه السنن الكبرى للبيهقى: 524/4، العيال لابن ابى الدنيا: 5» ۔ ابراہیم ہجری ضعیف ہے۔


Previous    13    14    15    16    17    18    19    20    Next