سیدنا عبد الله بن عمرو رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس شخص نے کسی گناہ کا ارادہ کیا پھر اسے ترک کر دیا، اس کے لیے ایک نیکی ہے۔ اور جس نے کسی گناہ کا ارادہ کیا پھر اس پر عمل کر لیا پھر اللہ سے اس کی معافی مانگ لی تو اسے بخش دیا جائے گا۔“[مسند الشهاب/حدیث: 369]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، ابن لہیعہ مدلس ومختلط راوی ہے»
وضاحت: فائدہ: - سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنے رب عزوجل سے روایت کرتے ہیں کہ بے شک اللہ تعالیٰ ٰ نے نیکیاں اور برائیاں لکھ دی ہیں پھر انہیں بیان بھی فرما دیا ہے۔ پس جس شخص نے کسی نیکی کا ارادہ کیا لیکن اس پر عمل نہ کر سکا تو اللہ اس کے لیے ایک مکمل نیکی لکھ دیتا ہے اور جس نے نیکی کا ارادہ کیا اور اس پر عمل بھی کر لیا تو اللہ اس کے لیے دس سے لے کر سات سو نیکیاں بلکہ اس سے بھی زیادہ لکھ دیتا ہے۔ اور جس نے کسی برائی کا ارادہ کیا لیکن اس پر عمل کر سکا تو اللہ اپنے پاس اس کے لیے ایک مکمل نیکی لکھ دیتا ہے اور اگر اس نے برائی کا ارادہ کیا اور اس پر عمل بھی کر لیا تو اللہ اس کی ایک برائی لکھ دیتا ہے۔ [بخاري: 6491]