سیدنا سعید بن زید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ بے شک نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص اپنے گھر والوں کی حفاظت میں قتل ہو گیا وہ شہید ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 341]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 2452، 3198، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1610، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 4099، أبو داود: 4772، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1418، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 2580، وأحمد فى «مسنده» برقم: 1650، 1655، والحميدي فى «مسنده» برقم: 83 م، والطبراني فى «الصغير» برقم: 275، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 949»
251. مَنْ قُتِلَ دُونَ دِينِهِ فَهُوَ شَهِيدٌ
251. جو شخص اپنے دین کی حفاظت میں قتل ہوگیا وہ شہید ہے
سیدنا سعید بن زید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ بے شک نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص اپنے دین کی حفاظت میں قتل ہوگیا وہ شہید ہے اور جو شخص اپنی جان بچاتے ہوئے قتل ہو گیا تو وہ بھی شہید ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 342]
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه أبو داود: 4772،: وترمذي: 1421، النسائي: 4100، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 3194»
سیدنا سعید بن زید رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص اپنے مال کی حفاظت میں مارا گیا وہ شہید ہے اور جو اپنے گھر والوں کی حفاظت میں مارا گیا وہ بھی شہید ہے اور جو اپنے دین کی حفاظت میں مارا گیا وہ بھی شہید ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 343]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه السنن الكبرى للبيهقي: 17633»
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ ٰ جس کے ساتھ بھلائی کا ارادہ کرتا ہے اسے اپنی طرف سے کسی مصیبت میں مبتلا کر دیتا ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 344]
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ ٰ جس کے ساتھ بھلائی کا ارادہ کرتا ہے اسے دین کا تفقہ (سمجھ بوجھ) عطا فرماتا ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 345]
تخریج الحدیث: إسناده ضعیف، ابومسلم محمد بن أحمد بن علی کی توثیق نہیں ملی۔
محمد بن کعب کہتے ہیں کہ سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے منبر پر فرمایا: ”اللہ تعالیٰ ٰ جس کے ساتھ بھلائی کا ارادہ کرتا ہے اسے دین کا تفقہ عطا فرماتا ہے۔“ سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے یہ الفاظ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنے ہیں۔ [مسند الشهاب/حدیث: 346]
سیدنا قبیصہ بن ذوب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ جس کے ساتھ بھلائی کا ارادہ کرتا ہے اس کا خلق اچھا کر دیتا ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 347]
تخریج الحدیث: إسناده ضعیف، سلیمان بن ابی داود ضعیف اور بقیہ مدلس کا عنعنہ ہے۔
255. جوشخص جنت کا مشتاق ہوتا ہے وہ نیکیوں میں جلدی کرتا ہے اور جو جہنم سے خوفزدہ ہوتا ہے وہ خواہشات سے لا پروا ہو جاتا ہے اور جو موت کا خیال رکھتا ہے وہ لذتوں سے بے نیاز ہو جاتا ہے اور جو دنیا سے بے رغبتی کرتا ہے اس پر مصیبتیں ہلکی ہو جاتی ہیں
سیدنا علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جوشخص جنت کا مشتاق ہوتا ہے وہ نیکیوں میں جلدی کرتا ہے اور جو جہنم سے خوفزدہ ہوتا ہے وہ خواہشات سے لا پروا ہو جاتا ہے اور جو موت کا خیال رکھتا ہے وہ لذتوں سے بے نیاز ہو جاتا ہے اور جو دنیا سے بے رغبتی کرتا ہے اس پر مصیبتیں ہلکی ہو جاتی ہیں۔“[مسند الشهاب/حدیث: 348]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف جدا، وأخرجه حلية الأولياء 35/4، وشعب الايمان: 10134، وتاريخ دمشق: 25/ 292» حارث الاعور سخت ضعیف اور عبداللہ بن ولید الوصافی ضعیف ہے۔
سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس شخص نے غلاموں پر فخر کیا اللہ تعالیٰ ٰ اسے رسوا کرے گا۔“[مسند الشهاب/حدیث: 350]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه الضعفاء للعقيلي: 2/ 669» ۔ عبداللہ بن عبد اللہ الاموی کی توثیق نہیں ملی۔