سیدنا سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ بے شک نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تالی بجانا عورتوں کے لیے ہے اور سبحان اللہ کہنا مردوں کے لیے ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 291]
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه البخاري: 1204، و مسلم: 421،- وأبو داود: 940، وابن ماجه: 1035، و النسائي: 785،»
سیدنا حذیفہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نظر ابلیس کے تیروں میں سے ایک تیر ہے جس نے اسے اللہ کے خوف کی وجہ سے چھوڑ دیا، اللہ اسے ایسا ایمان نصیب فرمائے گا جس کی مٹھاس وہ اپنے دل میں محسوس کرے گا۔“[مسند الشهاب/حدیث: 292]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف جدا، وأخرجه حاكم: 313/4» عبدالرحمن بن اسحاق الواسطی سخت ضعیف ہے۔
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نظر شیطان کے تیروں میں سے ایک زہریلا تیر ہے، جس نے اسے میرے خوف کی وجہ سے چھوڑ دیا میں اسے ایسا ایمان نصیب کروں گا جس کا ذائقہ وہ اپنے دل میں محسوس دووکرے گا۔“[مسند الشهاب/حدیث: 293]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف جدا، وأخرجه حاكم: 313/4» عبدالرحمن بن اسحاق الواسطی سخت ضعیف ہے۔
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”دونعمتیں ایسی ہیں جن کے بارے میں اکثر لوگ خسارے میں ہیں (ان میں سے ایک) صحت ہے اور (دوسری) فراغت ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 295]
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”عربوں کے لیے اس شر سے ہلاکت ہے جو قریب آچکا ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 296]
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، و أخرجه البخاري: 7059، ومسلم: 2880، من حديث زينب بنت جحش ابن الاعرابي: 1104، من حديث أبى هريرة»
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مومن کی عزت اس کے تقویٰ میں ہے، اس کی مروت اس کا اخلاق ہے، اس کا حسب ونسب اس کے دین میں ہے اور بزدلی اور بہادری (کے اوصاف) فطرتی ہیں، اللہ تعالیٰ ٰ جس شخص میں چاہتا ہے انہیں رکھ دیتا ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 297]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف جدا، وأخرجه ابويعلى: 6451،» محمد بن عجلان مدلس کا عنعنہ اور معدی بن سلیمان ضعیف ہے۔
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”صدقہ، امراض اور مصائب کو چھپانا نیکی کے خزانے میں سے ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 298]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه شعب الايمان: 9574، ومسند الروياني: 1447» زافر بن سلیمان ضعیف ہے۔
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ایک دن خیمے میں تشریف فرما تھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس سائب بن عبد یزید آیا، اس کے ساتھ اس کا بیٹا بھی تھا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان دونوں کی طرف دیکھا اور فرمایا: ”انسان کی سعادت مندی میں سے ہے کہ وہ اپنے باپ کے مشابہ ہو۔“[مسند الشهاب/حدیث: 299]
تخریج الحدیث: إسناده ضعیف، اس کی سند کے اکثر راویوں کے حالات اور توثیق نہیں ملی۔ دیکھئے: «السلسلة الضعيفة: 4522»
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”: حسن خلق انسان کی سعادت مندی میں سے ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 300]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف جدا، وأخرجه مكارم الاخلاق للخرائطي: 42» قاسم بن عبداللہ عمری کذاب ہے۔