سیدنا ابوہریره رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ”اچھی بات کرنا صدقہ ہے اور نماز کی طرف اٹھنے والا ہر قدم صدقہ ہے۔“ اسے مسلم نے بھی اپنی سند کے ساتھ اسی طرح روایت کیا ہے (لیکن مذکورہ روایت) مختصر ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 93]
سیدنا جابر بن عبد الله رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”آدمی جو کچھ بھی اپنے گھر والوں اور اپنی ذات پرخرچ کرے تو اس کے عوض اس کے لیے صدقہ لکھا جاتا ہے اور جس کے ذریعے آدمی اپنی عزت بچائے تو اس کے عوض بھی اس کے لیے صدقہ لکھا جاتا ہے۔“ میں (عبدالحمید) نے محمد بن منکدر سے کہا: ”جس کے ذریعے آدمی اپنی عزت بچائے کا کیا معنی ہے؟ انہوں نے کہا: یہ کہ وہ (اپنی ہجو اور بے عزتی سے بچنے کے لیے) شاعر یا بد زبان شخص کو کچھ دے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 94]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، أخرجه دار قطني: 3/ 27، وحاكم 2/ 50» بدالحمید بن حسن ہلالی ضعیف ہے۔
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”آدمی جس چیز کے ذریعے اپنی عزت بچائے تو اس کے عوض اس کے لیے صدقہ لکھا جاتا ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 95]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعف جدا، أخرجه شعب الايمان: 10229» ۔ مسور بن صلت متروک ہے۔
سیدنا سلمان بن عامر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ بے شک رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”قرابت داروں پر صدقہ کرنا صدقہ بھی ہے اور صلہ رحمی بھی۔“[مسند الشهاب/حدیث: 96]
تخریج الحدیث: «إسناده حسن، وأخرجه ابن ماجه: 1844، وأحمد: 17/4، و المعجم الكبير: 6204»
سیدنا رافع رضی اللہ عنہ جو کہ حدیبیہ میں شریک ہونے والے صحابہ میں سے ہیں، کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”صدقہ بری موت کو روکتا ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 97]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه أحمد 502/3، والمصنف لعبد الرزاق: 20118» عثمان بن زفر مجہول ہے۔
ابوجعفر محمد بن علی بن حسین کہتے ہیں کہ میں نے عبداللہ بن جعفر بن ابی طالب سے کہا: ہمیں کوئی ایسی چیز بیان کریں جو آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی ہو۔ انہوں نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا: ”پوشیدہ (طور پر دیاہوا) صدقہ رب تعالیٰ ٰ کا غصہ بجھا دیتا ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 99]
سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”صلہ رحمی عمر دراز کرتی ہے اور پوشیدہ صدقہ رب تعالیٰ کاغصہ بجھاتا ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 100]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف جدا، نصر بن حماد بن عجلان متہم بالکذب ہے»