الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    


مسند الحميدي کل احادیث (1337)
حدیث نمبر سے تلاش:

مسند الحميدي
حَدِيثَا مُرَّةَ الْفِهْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ
سیدنا مرہ فہری رضی اللہ عنہ سے منقول روایات
1. حدیث نمبر 861
حدیث نمبر: 861
861 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا صَفْوَانُ بْنُ سُلَيْمٍ، عَنِ امْرَأَةٍ يُقَالُ لَهَا أُنَيْسَةُ، عَنْ أُمِّ سَعِيدِ ابْنَةِ مُرَّةَ الْفِهْرِيِّ، عَنْ أَبِيهَا، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «أَنَا وَكَافِلُ الْيَتِيمِ لَهُ وَلِغَيْرِهِ فِي الْجَنَّةِ كَهَاتَيْنِ» وَأَشَارَ سُفْيَانُ بِإِصْبَعَيْهِ
861- ام سعید جو سیدنا مرہ فہری رضی اللہ عنہ کی صاحبزادی ہیں، وہ اپنے والد کے حوالے سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کایہ فرمان نقل کرتی ہیں: میں اور یتیم کی کفالت کرنے والا، خواہ وہ اپنا (رشتہ دار) ہو یا کسی دوسرے کا ہو (ہم دونوں) جنت میں ان دو کی طرح ہوں گے۔
سفیان نے اپنی دوانگلیوں کے ذریعے اشارہ کرکے یہ روایت بیان کی۔

[مسند الحميدي/حَدِيثَا مُرَّةَ الْفِهْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ/حدیث: 861]
تخریج الحدیث: «فى إسناده أنيسة، وأم سعيد -ويقال: أم سعد- ما رأيت فيهما جرحاً ولا تعديلاً، فيهما على شرط ابن حبان، وباقي رجاله ثقات وأخرجه مالك فى «الموطأ» برقم: 3491، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 12786، 12788، وأخرجه الطبراني فى "الكبير" برقم: 758، 759، 255، 256»

2. حدیث نمبر 862
حدیث نمبر: 862
862 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِي أُمَيَّةَ، قَالَ: أُثْبِتَ لِي أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «أَنَا وَكَافِلُ الْيَتِيمِ لَهُ وَلِغَيْرِهِ فِي الْجَنَّةِ إِذَا اتَّقَي كَهَاتَيْنِ» وَأَشَارَ الْحُمَيْدِيُّ بِإِصْبَعِهِ
862-اسماعیل بن امیہ بیان کرتے ہیں: مجھ تک یہ روایت پہنچی ہے، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے میں اور یتیم کی کفالت کرنے والا، خواہ وہ یتیم اس (کے اپنے خاندان کا) ہویا کسی دوسرے خاندان کا ہو اور وہ شخص اس کے بارے میں احتیاط کرے، ہم دونوں جنت میں اس طرح ہوں گے۔ حمیدی رحمہ اللہ نے اپنی دوانگلیوں کے ذریعے اشارہ کرکے بتایا۔

[مسند الحميدي/حَدِيثَا مُرَّةَ الْفِهْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ/حدیث: 862]
تخریج الحدیث: «إسناده معضل والحديث صحيح وانظر التعليق السابق»