ابراہیم نے اسو د سے انہوں نے حضرت عائشہ ؓ سے روایت کی، کہا: ہم (ازواد نبی صلی اللہ علیہ وسلم ) میں سے کسی ایک کے خصوصی ایام ہوتے ہیں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم چادر باندھنے کا حکم دیتے، وہ چادر باندھ لیتی تو پھر آپ اس کےساتھ لیٹ جاتے۔
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا سے روایت ہے کہ ہم میں سے کسی ایک کو حیض آ جاتا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم چادر باندھنے کا حکم دیتے، وہ چادر باندھ لیتی تو پھر آپصلی اللہ علیہ وسلم اس کے ساتھ لیٹ جاتے۔
عبد الرحمان بن اسود نے اپنے والد سے، انہوں نے حضرت عائشہ ؓ سے روایت کی، کہا: ہم میں سے کسی کے خصوصی ایام ہوتے توآپ صلی اللہ علیہ وسلم اس کے جوش و کثرت کےدنوں میں اسے تہبند باندھنے کا حکم دیتے، پھر اس کے ساتھ لیٹ جاتے۔ حضرت عائشہ ؓ نے فرمایا: تم میں سے کون ہے جو اپنی خواہش پر اس قدر ضبط رکھتا ہو جس قدر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی خواہش پر قابو رکھتے تھے۔
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا سے روایت ہے کہ ہم میں سے کوئی ایک جب حائضہ ہوتی تو آپصلی اللہ علیہ وسلم اسے حیض کے جوش و کثرت کے دنوں میں تہبند باندھنے کا حکم دیتے، پھر اس کے ساتھ لیٹ جاتے اور حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا نے فرمایا: تم میں سے کون ہے، جو اپنی ضرورت و خواہش پر اس قدر ضبط اور کنٹرول رکھتا ہو، جس قدر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے عضو پر قابو اور قدرت رکھتے تھے۔
حضرت میمونہؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی بیویوں کے مخصوص ایام میں کپڑے کے اوپر ان کے ساتھ لگ کر لیٹ جاتے۔
حضرت میمونہ رضی اللہ تعالی عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی بیویوں سے، جبکہ وہ حائضہ ہوتیں، تہبند باندھنے کی صورت میں مباشرت کرتے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
2. باب الاِضْطِجَاعِ مَعَ الْحَائِضِ فِي لِحَافٍ وَاحِدٍ:
2. باب: اوڑھنے کے ایک کپڑے میں حائضہ بیوی کے ساتھ ایک بستر میں لیٹنا۔
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کے آزاد کر دہ غلام ابو کریب نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ حضرت میمونہ ؓ سے سنا، کہا: جب میرے مخصوص ایام ہوتے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرے ساتھ لیٹ جاتے (اس وقت) میرے اور آپ کے درمیان کپڑا حائل ہوتا تھا۔
حضرت میمونہ رضی اللہ تعالی عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرے ساتھ جبکہ میں حائضہ ہوتی تو لیٹ جاتے میرے اور آپصلی اللہ علیہ وسلم کے درمیان کپڑا حائل ہوتا تھا۔
ابو سلمہ بن عبد الرحمن نے بیان کیا کہ حضرت ام سلمہ ؓ نے انہیں بتایا، کہا: میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ رؤئیں دار چادر میں لیٹی ہوئی تھی، اس اثنا میں میرے ایام کا آغاز ہو گیا اور میں کھسک گئی اور ان ایام کے کپڑے لے لیے تو رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا: ”کیا تمہارے ایام شروع ہو گئے؟“ میں نے جواب دیا: جی ہاں۔ تو آپ نےمجھے پاس بلا لیا اور میں آپ کے ساتھ اوڑھنے کی ایک ہی روئیں دار چادر میں لیٹ گئی۔ ام سلمہ نے بتایاکہ وہ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اکٹھے ایک برتن میں غسل جنابت کر لیتے تھے۔
حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالی عنہا بیان کرتی ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ چادر میں لیٹی ہوئی تھی، اس اثنا میں مجھے حیض آ گیا، اور میں کھسک گئی، اور میں نے اپنے حالت حیض والے کپڑے لیے، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے فرمایا: ”کیا تمہیں حیض آنا شروع ہو گیا ہے۔“ میں نے کہا جی ہاں، آپصلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے بلایا اور میں آپصلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ چادر میں لیٹ گئی۔ ام سلمہ رضی اللہ تعالی عنہا نے بتایا، میں اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اکٹھے برتن سے غسل جنابت کر لیتے تھے۔
3. باب: حائضہ عورت کا اپنے خاوند کے سر کو دھونے اور اس میں کنگھی کرنے کے جواز اور حائضہ کے جھوٹے کے پاک ہونے اور اس کی گود میں ٹیک لگانے اور اس کی گود میں قرآن پڑھنے کا جواز۔
مالک نے ابن شہاب سے، انہوں نے عروہ سے، انہوں نے عمرہ سے اور انہوں نے حضرت عائشہ ؓ سے روایت کی، کہا: جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اعتکاف کرتے تو اپنا سر (گھر کے دروازے سے) میرے قریب کر دیتے، میں اس میں کنگھی کر دیتی اور آپ انسانی ضرورت کے بغیر گھر میں تشریف نہ لاتے تھے۔
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا سے روایت ہے کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اعتکاف بیٹھتے، تو اپنا سر میرے قریب کر دیتے، میں اس میں کنگھی کر دیتی اور آپصلی اللہ علیہ وسلم گھر میں سوائے قضائے حاجت کے تشریف نہیں لاتے تھے۔
قتیبہ بن سعید اور محمد بن رمح نے لیث سے، انہوں نے ابن شہاب سے، انہوں نے عروہ اور عمرہ بنت عبد الرحمن سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ حضرت عائشہ ؓ نے فرمایا: (جب میں اعتکاف میں ہوتی تو) قضائے حاجت کے لیے گھر میں داخل ہوتی، اس میں کوئی بیمارہوتا تو میں بس گزرتے گزرتے ہی اس سے (حال) پوچھ لیتی اوراگر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مسجدسے میرے پاس (حجرے میں) سر داخل فرماتے تو میں اس میں کنگھی کر دیتی، جب آپ اعتکاف میں ہوتے تو گھر میں کسی (حقیقی) ضرورت کے بغیر داخل نہ ہوتے۔ ابن رمح نے (”جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم معتکف ہوتے“ کے بجائے)”جب سب لوگ اعتکاف میں ہوتے“ کہا۔
عروہ اور عمرہ بنت عبدلرحمٰن بیان کرتے ہیں کہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا نے فرمایا کہ میں قضائے حاجت کے لیے گھر میں داخل ہوتی، اس میں بیمار موجود ہوتا تو میں اس سے گزرتے گزرتے پوچھ لیتی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مسجد سے میرے پاس (حجرہ) میں سر داخل فرماتے میں اس میں کنگھی کر دیتی، اور آپصلی اللہ علیہ وسلم جب اعتکاف بیٹھتے تو گھر میں صرف قضائے حاجت کے لیے آتے۔ ابن رمح نے إِذَا كَانَ مُعْتَكِفًا (جب آپ اعتکاف بیٹھتے) کی بجائے إِذَا كَانُوا مُعْتَكِفِينَ جب صحابہ کے ساتھ اعتکاف بیٹھتے، کہا۔
محمدبن عبد الرحمن بن نوفل نے عروہ بن زبیر سے، انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ حضرت عائشہ ؓ سے روایت کی کہ انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حالت اعتکاف میں مسجد سے میری طرف سر نکالتے تو میں ایام خصوصی میں ہوتے ہوئے اس کو دھو دیتی۔
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حالت اعتکاف میں مسجد سے میری طرف سر نکالتے تو میں حیض کی حالت میں اس کو دھو دیتی۔
ہشام نے کہا: عروہ بن ہمیں حضرت عائشہ ؓ سے خبر دی کہ انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (اعتکاف کی حالت میں) اپنا سر میرے قریب کر دیتے جبکہ میں اپنے حجرے میں ہوتی اور میں حیض کی حالت میں آپ کے سر میں کنگھی کر دیتی تھی۔
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرے قریب اپنا سر کر دیتے تھے جبکہ میں اپنے حجرہ میں ہوتی تھی اور میں حیض کی حالت میں، آپصلی اللہ علیہ وسلم کے سر میں کنگھی کر دیتی تھی۔