الحمدللہ! صحيح ابن خزيمه پیش کر دی گئی ہے۔    


مسند الحميدي کل احادیث (1337)
حدیث نمبر سے تلاش:

مسند الحميدي
أَحَادِيثُ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ
سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ سے منقول روایات
1. حدیث نمبر 33
حدیث نمبر: 33
33 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ، ثنا سُفْيَانُ، ثنا أَيُّوبُ بْنُ مُوسَي، أَخْبَرَنِي نُبَيْهُ بْنُ وَهْبٍ الْحَجِّيُّ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَانَ بْنَ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِيهِ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «الْمُحْرِمُ لَا يَنْكِحُ وَلَا يَخْطُبُ»
33- سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کے صاحبزادے ابان اپنے والد کے حوالے سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں: احرام والا شخص نکاح نہیں کرسکتا اور نکاح کا پیغام بھی نہیں بھیج سکتا۔ [مسند الحميدي/أَحَادِيثُ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ/حدیث: 33]
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه مسلم فى «صحيحه» برقم: 1409، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 2649، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 4123، 4124، 4125، 4126، 4127، 4128، 4139، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 2842، 2843، 2844، 3275، 3276، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 3811، 3812، وأبو داود فى «سننه» برقم: 1841 والترمذي فى «جامعه» برقم: 840، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1864، 2244، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 1966، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 9243، 9244، وأحمد فى «مسنده» برقم: 408، 469، 473، 499»

2. حدیث نمبر 34
حدیث نمبر: 34
34 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ، ثنا سُفْيَانُ، ثنا أَيُّوبُ بْنُ مُوسَي، أَخْبَرَنِي نُبَيْهُ بْنُ وَهْبٍ قَالَ: اشْتَكَي عُمَرُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ مَعْمَرٍ عَيْنَهُ بِمَلَلٍ وَهُوَ مُحْرِمٌ فَأَرْسَلَ إِلَي أَبَانَ بْنِ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ يَسْأَلُهُ بِأَيِّ شَيْءٍ يُعَالِجُهُ فَقَالَ لَهُ أَبَانُ بْنُ عُثْمَانَ: اضْمُدْهُمَا بِالصَّبِرِ فَإِنِّي سَمِعْتُ عُثْمَانَ بْنَ عَفَّانَ يُخْبِرُ بِذَلِكَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ: «يُضَمِّدُهَا بِالصَّبِرِ»
34- نبیہ بن وہب بیان کرتے ہیں: ملل کے مقام پر عمر بن عبید اللہ کی آنکھیں دکھنے آگئیں وہ احرام باندھے ہوئے تھے۔ انہوں نے ابن بن عثمان کو پیغام بھیجا اور ان سے دریافت کیا: انہیں کس چیز کے ذریعے علاج کرنا چاہئے؟ تو ابان بن عثمان نے کہا: تم اس پر صبر (مخصوص قسم کی بوٹی) کا لیپ کرو، کیونکہ میں نے سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے حوالے سے یہ بات بیان کرتے ہوئے سنا ہے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: آدمی اس پر صبر (مخصوص قسم کی بوٹی) کا لیپ کرے۔ [مسند الحميدي/أَحَادِيثُ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ/حدیث: 34]
تخریج الحدیث: «‏‏‏‏إسناد صحيح، أخرجه ابن ابي شيبه برقم 109، وأحمد 68/1، ومسلم: 1204، والترمذي: 952، والنسائي: 143/5، والدارمي: 71/2»

3. حدیث نمبر 35
حدیث نمبر: 35
35 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ، ثنا سُفْيَانُ، ثنا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ حُمْرَانَ مَوْلَي عُثْمَانَ قَالَ: تَوَضَّأَ عُثْمَانُ عَلَي الْمَقَاعِدِ ثَلَاثًا ثَلَاثًا، قَالَ: هَكَذَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَوَضَّأُ، ثُمَّ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «مَا مِنْ رَجُلٍ يَتَوَضَّأُ فَيُحْسِنُ الْوُضُوءَ ثُمَّ يُصَلِّي إِلَّا غَفَرَ اللَّهُ لَهُ مَا بَيْنَهُ وَبَيْنَ الصَّلَاةِ الْأُخْرَي حَتَّي يُصَلِّيَهَا»
35- سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کے غلام حمران بیان کرتے ہیں: سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ نے مقاعد کے مقام پر تین، تین مرتبہ وضو کیا اور یہ بات بیان کی: میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو اسی طرح وضو کرتے ہوئے دیکھا، پھر سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ نے بتایا: میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے: جو شخص وضو کرتے ہوئے اچھی طرح وضو کرے، پھر نماز ادا کرے، تو اللہ تعالیٰ اس نماز اور اس کے بعد والی نماز، جب تک وہ اسے ادا نہیں کرلیتا، ان کے درمیان کے اس کے گناہوں کی مغفرت کردیتا ہے۔ [مسند الحميدي/أَحَادِيثُ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ/حدیث: 35]
تخریج الحدیث: «إسناد صحيح، وأخرجه البخاري: 160، ومسلم: 227، وابن حبان فى صحيحه: 1041، عبدالرزاق: 141، والطيالسي: 48/1 برقم: 141، وأحمد: 57/1 والبغوي فى شرح السنة: 324/1 برقم: 152، وابن خزيمة 4/1 برقم: 2»

4. حدیث نمبر 36
حدیث نمبر: 36
36 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ، ثنا أَبُو سَعِيدٍ مَوْلَي بَنِي هَاشِمٍ، ثني عِكْرِمَةُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، عَنِ ابْنِ أَبِي ذُبَابٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّهُ قَالَ: صَلَّي بِأَهْلِ مِنًي أَرْبَعًا فَأَنْكَرَ النَّاسُ عَلَيْهِ ذَلِكَ فَقَالَ: إِنِّي تَأَهَّلْتُ بِأَهْلِي بِهَا لَمَّا قَدِمْتُ، وَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «إِذَا تَأَهَّلَ الرَّجُلُ فِي بَلَدٍ فَلْيُصَلِّ بِهِ صَلَاةَ الْمُقِيمِ»
36- ابن ابوذباب اپنے والد کے حوالے سے سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کے بارے میں یہ بات نقل کرتے ہیں: ان کے والد کہتے ہیں: سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ نے منیٰ میں چار رکعات نماز پڑھائی تو لوگوں نے ان پر اعتراض کیا، تو وہ بولے: جب میں یہاں آیا تو میں نے اپنی بیوی کی وجہ سے اسے بھی اپنا وطن بنالیا ہے، اور میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے: جب آدمی کسی شہر میں شادی کرلے، تو اسے وہاں مقیم شخص کی سی نماز ادا کرنی چاہئے۔ [مسند الحميدي/أَحَادِيثُ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ/حدیث: 36]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف وقد فلصلنا الكلام فيه فى مجمع الزوائد برقم 2974»