حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ , قَالَ: حَدَّثَنَا هِشَامٌ , عَنْ أَبِيهِ , عَنْ عَائِشَةَ , قَالَتْ:" كُنْتُ أَغْتَسِلُ أَنَا وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , نَغْتَسِلُ مِنَ الْجَنَابَةِ مِنْ إِنَاءٍ وَاحِدٍ , نَغْتَرِفُ مِنْهُ جَمِيعًا" . حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ میں اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم ایک ہی برتن کے پانی سے غسل جنابت کرلیا کرتے تھے اور اس میں چلو بھرتے تھے۔ [مسند احمد/ مسند النساء/حدیث: 25941]
حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 273، م: 321
حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ , قَالَ: حَدَّثَنَا هِشَامٌ , عَنْ أَبِيهِ , عَنْ عَائِشَةَ , قَالَتْ:" كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي وَأَنَا مُعْتَرِضَةٌ بَيْنَهُ وَبَيْنَ الْقِبْلَةِ عَلَى الْفِرَاشِ الَّذِي يَرْقُدُ عَلَيْهِ هُوَ وَأَهْلُهُ , فَإِذَا أَرَادَ أَنْ يُوتِرَ , أَيْقَظَنِي , فَأَوْتَرْتُ" . حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ بعض اوقات نبی صلی اللہ علیہ وسلم رات کو نماز پڑھتے تو میں ان کے اور قبلے کے درمیان لیٹی ہوتی تھی اور جب وہ وتر پڑھنا چاہتے تو مجھے بھی جگا دیتے تھے اور میں بھی وتر پڑھ لیتی تھی۔ [مسند احمد/ مسند النساء/حدیث: 25942]
حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 512، م: 512
حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ , قَالَ: حَدَّثَنَا هِشَامٌ , عَنْ أَبِيهِ , عَنْ عَائِشَةَ , قَالَتْ: " أَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَبَا بَكْرٍ أَنْ يُصَلِّيَ لِلنَّاسِ فِي مَرَضِهِ , فَكَانَ يُصَلِّي لَهُمْ" . حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے مرض الوفات میں حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کو حکم دیا تھا کہ لوگوں کو نماز پڑھائیں، چنانچہ وہی لوگوں کو نماز پڑھاتے تھے۔ [مسند احمد/ مسند النساء/حدیث: 25943]
حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 683، م: 418
حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ , عَنْ هِشَامٍ , عَنْ أَبِيهِ , عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَكَرَ صَفِيَّةَ , فَقِيلَ إِنَّهَا حَائِضٌ , فَقَالَ: " لَعَلَّهَا حَابِسَتُنَا" , قِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ , إِنَّهَا قَدْ أَفَاضَتْ , قَالَ" فَلَا إِذًا" . حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ طوافِ زیارت کے بعد حضرت صفیہ رضی اللہ عنہ کو ایام آنا شروع ہوگئے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اس بات کا ذکر ہوا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیا یہ ہمیں روک دے گی؟ میں نے عرض کیا انہیں طوافِ زیارت کے بعد ایام آنے لگے ہیں، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا پھر نہیں۔ [مسند احمد/ مسند النساء/حدیث: 25944]
حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 4401، م: 1211
حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ , عَنْ هِشَامٍ , عَنْ أَبِيهِ , عَنْ عَائِشَةَ , قَالَتْ: كَانَ عِنْدَهَا امْرَأَةٌ مِنْ بَنِي أَسَدٍ , فَدَخَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ:" مَنْ هَذِهِ؟" , قَالَتْ: هَذِهِ فُلَانَةُ لَا تَنَامُ , فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " عَلَيْكُمْ بِمَا تُطِيقُونَ , فَوَاللَّهِ لَا يَمَلُّ اللَّهُ حَتَّى تَمَلُّوا , أَحَبُّ الدِّينِ إِلَى اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ الَّذِي يُدَاوِمُ عَلَيْهِ صَاحِبُهُ" . حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ ان کے پاس ایک عورت آتی تھی جو عبادات میں محنت و مشقت برداشت کرنے کے لئے حوالے سے مشہور تھی، انہوں نے جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کا تذکرہ کیا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا رک جاؤ اور اپنے اوپر ان چیزوں کو لازم کیا کرو جن میں طاقت بھی ہو، واللہ اللہ تعالیٰ نہیں اکتائے گا بلکہ تم ہی اکتا جاؤ گے، اللہ کے نزدیک دین کا سب سے زیادہ پسندیدہ عمل وہ ہے جو دائمی ہو اگرچہ تھوڑا ہو۔ [مسند احمد/ مسند النساء/حدیث: 25945]
حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 43 ، م: 785
حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ , حَدَّثَنَا هِشَامٌ ، عَنْ أَبِيهِ , عَنْ عَائِشَةَ , قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لِيَقْتُلْ الْمُحْرِمُ الْفَأْرَةَ , وَالْغُرَابَ , وَالْحِدَأَ , وَالْكَلْبَ الْعَقُورَ , وَالْعَقْرَبَ" . حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا محرم ان چیزوں کو مار سکتا ہے، بچھو، چوہا، چیل، باؤلا کتا اور کوا۔ [مسند احمد/ مسند النساء/حدیث: 25946]
حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 1829، م: 1198
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی دنیا سے رخصتی میرے سینے سے ٹیک لگائے ہوئے واقع ہوئی، میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا تھا کہ اے اللہ! مجھے معاف فرما دے، مجھ پر رحم فرما دے اور رفیق اعلیٰ کے ساتھ ملا دے۔ [مسند احمد/ مسند النساء/حدیث: 25947]
حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 5674، م: 2444
حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ , حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ , عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ عُرْوَةَ , عَنْ عَائِشَةَ , أَنَّهَا" كَانَتْ تُرَجِّلُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ مُعْتَكِفٌ , يُنَاوِلُهَا رَأْسَهُ وَهِيَ فِي حُجْرَتِهَا , وَالنَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْمَسْجِدِ" . حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم مسجد میں متعکف ہوتے اور وہ اپنے حجرے میں ہوتیں، نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنا سر ان کے قریب کردیتے اور وہ اسے کنگھی کردیتی تھیں۔ [مسند احمد/ مسند النساء/حدیث: 25948]
حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 2046
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو تین سفید یمنی چادروں میں کفن دیا گیا۔ [مسند احمد/ مسند النساء/حدیث: 25949]
حكم دارالسلام: إسناده صحيح كسابقه
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ جس مسلمان میت پر مسلمانوں کی ایک جماعت نماز جنازہ پڑھ لے اور اس کے حق میں سفارش کر دے، اس کے حق میں ان لوگوں کی سفارش قبول کرلی جاتی ہے۔ [مسند احمد/ مسند النساء/حدیث: 25950]
حكم دارالسلام: إسناده صحيح، م: 947