الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



صحيح مسلم
كِتَاب الْإِمَارَةِ
امور حکومت کا بیان
40. باب سُقُوطِ فَرْضِ الْجِهَادِ عَنِ الْمَعْذُورِينَ:
40. باب: معذور پر جہاد فرض نہیں ہے۔
حدیث نمبر: 4911
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، وَاللَّفْظُ لِابْنِ الْمُثَنَّى، قَالَا: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ ، أَنَّهُ سَمِعَ الْبَرَاءَ ، يَقُولُ: فِي هَذِهِ الْآيَةِ لا يَسْتَوِي الْقَاعِدُونَ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ سورة النساء آية 95 وَالْمُجَاهِدُونَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ، فَأَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ زَيْدًا، فَجَاءَ بِكَتِفٍ يَكْتُبُهَا، فَشَكَا إِلَيْهِ ابْنُ أُمِّ مَكْتُومٍ ضَرَارَتَهُ، فَنَزَلَتْ لا يَسْتَوِي الْقَاعِدُونَ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ غَيْرُ أُولِي الضَّرَرِ سورة النساء آية 95، قَالَ شُعْبَةُ : وَأَخْبَرَنِي سَعْدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، عَنْ رَجُلٍ ، عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ فِي هَذِهِ الْآيَةِ لا يَسْتَوِي الْقَاعِدُونَ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ سورة النساء آية 95، بِمِثْلِ حَدِيثِ الْبَرَاءِ، وقَالَ ابْنُ بَشَّار فِي رِوَايَتِهِ سَعْدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ رَجُلٍ ، عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ .
محمد بن مثنیٰ اور محمد بن بشار نے ہمیں حدیث بیان کی۔۔ الفاظ ابن مثنیٰ کے ہیں۔۔ دونوں نے کہا: ہمیں محمد بن جعفر نے حدیث بیان کی، کہا: ہمیں شعبہ نے ابواسحٰق سے حدیث بیان کی، انہوں نے حضرت براء (بن عازب رضی اللہ عنہ) سے سنا، وہ قرآن مجید کی آیت: "مومنوں میں سے گھر بیٹھنے والے، جو معذور نہیں اور اللہ کی راہ میں جہاد کرنے والے برابر نہیں" کے بارے میں کہہ رہے تھے (آیت، درمیان والے حصے "جو معذور نہیں" کے بغیر نازل ہوئی) تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت زید بن ثابت رضی اللہ عنہ کو حکم دیا، وہ ایک شانے کی ہڈی لے آئے اور اس پر یہ آیت لکھ دی۔ اس موقع پر حضرت ابن ام مکتوم رضی اللہ عنہ نے اپنے نابینا ہونے کی شکایت کی، تب یہ آیت (درمیان کے حصے سمیت اس طرح) اتری: "مومنوں میں سے گھر بیٹھنے والے، جو معذور نہیں اور اللہ کی راہ میں جہاد کرنے والے برابر نہیں۔" شعبہ نے کہا: مجھے ایک شخص نے سعد بن ابراہیم سے، انہوں نے زید بن ثابت رضی اللہ عنہ سے آیت: "بیٹھنے والے برابر نہیں" حضرت براء رضی اللہ عنہ کی حدیث کے مانند بیان کی، ابن بشار نے اپنی روایت میں کہا: سعد بن ابراہیم نے اپنے والد سے، انہوں نے ایک آدمی سے، اس نے زید بن ثابت رضی اللہ عنہ سے روایت کی، (پہلی حدیث کی سند مکمل اور صحیح ہے۔ یہ دونوں سندیں ضبط و تائید کے لیے ہیں۔)
حضرت براء رضی اللہ تعالی عنہ (سورۃ النساء آیت نمبر 90) گھر بیٹھ رہنے والے مومن اور اللہ کی راہ میں جہاد کرنے والے مومن برابر نہیں ہیں۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1898
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

حدیث نمبر: 4912
وحَدَّثَنَا وحَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ ، حَدَّثَنَا ابْنُ بِشْرٍ ، عَنْ مِسْعَرٍ ، حَدَّثَنِي أَبُو إِسْحَاقَ ، عَنْ الْبَرَاءِ ، قَالَ: " لَمَّا نَزَلَتْ لا يَسْتَوِي الْقَاعِدُونَ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ سورة النساء آية 95 كَلَّمَهُ ابْنُ أُمِّ مَكْتُومٍ فَنَزَلَتْ غَيْرُ أُولِي الضَّرَرِ ".
مسعر نے ابواسحاق سے، انہوں نے حضرت براء رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: جب آیت: "مومنوں میں سے گھر بیٹھنے والے مجاہدوں کے برابر نہیں" نازل ہوئی تو (عبداللہ) ابن ام مکتوم رضی اللہ عنہ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے گفتگو کی، تب (غَیْرُ أُو۟لِی ٱلضَّرَرِ) (جو معذور نہیں) کے الفاظ نازل ہوئے۔
حضرت براء رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، جب یہ آیت اتری گھر بیٹھ رہنے والے مومن برابر نہیں ہیں
ترقیم فوادعبدالباقی: 1898
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة