حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم سے کسی شخص کو اس کا عمل نجات نہیں دلا سکے گا۔ صحابہ رضی اللہ عنہ نے عرض کی اور آپ کو بھی نہیں یا رسول اللہ؟ فرمایا اور مجھے بھی نہیں، سوائے اس کے کہ اللہ تعالیٰ مجھے اپنی رحمت کے سایہ میں لے لے۔ پس تم کو چاہئے کہ درستی کے ساتھ عمل کرو اور میانہ روی اختیار کرو۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب صفات المنافقين وأحكامهم/حدیث: 1793]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 81 كتاب الرقاق: 18 باب القصد والمداومة على العمل»
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہانے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، دیکھو جو نیک کام کرو ٹھیک طور سے کرو اور حد سے نہ بڑھ جاؤ بلکہ اس کے قریب رہو (میانہ روی اختیار کرو) اور خوش رہو اور یاد رکھو کہ کوئی بھی اپنے عمل کی وجہ سے جنت میں نہیں جائے گا۔ صحابہ نے عرض کیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم بھی نہیں یا رسول اللہ؟ فرمایا میں بھی نہیں۔ سوائے اس کے کہ اللہ اپنی مغفرت ورحمت کے سایہ میں مجھے ڈھانک لے۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب صفات المنافقين وأحكامهم/حدیث: 1794]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 81 كتاب الرقاق: 18 باب القصد والمداومة على العمل»