حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ٗ جو شخص دن بھر میں سو مرتبہ یہ دعا پڑھے گا ”نہیں ہے کوئی معبود، سوائے اللہ تعالیٰ کے ٗ اس کا کوئی شریک نہیں ٗ ملک اسی کا ہے اور تمام تعریف اسی کیلئے ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے۔“ تو اسے دس غلام آزاد کرنے کے برابر ثواب ملے گا۔ سو نیکیاں اس کے نامہ اعمال میں لکھی جائیں گی اور سو برائیاں اس سے مٹا دی جائیں گی۔ اس روز دن بھر یہ دعا شیطان سے اس کی حفاظت کرتی رہے گی۔ تاآنکہ شام ہو جائے اور کوئی شخص اس سے بہتر عمل لے کر نہ آئے گا ٗ مگر جو اس سے بھی زیادہ یہ کلمہ پڑھ لے۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الذكر والدعاء والتوبة والاستغفار/حدیث: 1724]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 59 كتاب بدء الخلق: 11 باب صفة إبليس وجنوده»
حدیث نمبر: 1725
1725 صحيح حديث أَبِي هُرَيْرَةَ رضي الله عنه أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: مَنْ قَالَ سُبْحَانَ اللهِ وَبِحَمْدِهِ، فِي يَوْمٍ مَائَةَ مَرَّةٍ، حَطَّتْ خَطَايَاهُ، وَإِنْ كَانَتْ مِثْلَ زَبَدِ الْبَحْرِ
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے سبحان اللہ وبحمدہ دن میں سو مرتبہ کہا، اس کے گناہ معاف کر دیئے جاتے ہیں، خواہ سمندر کی جھاگ کے برابر ہی کیوں نہ ہوں۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الذكر والدعاء والتوبة والاستغفار/حدیث: 1725]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 80 كتاب الدعوات: 65 باب فضل التسبيح»
حضرت ابو ایوب انصاری رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس نے یہ کلمہ کہ ”اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، وہ تنہا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں، اسی کے لیے بادشاہی ہے اور اسی کے لیے تعریفیں ہیں، اور ہر چیز پر قدرت رکھنے والا ہے“ دس مرتبہ پڑھ لیا وہ ایسا ہو گا جیسے اس نے اولاد اسماعیل میں سے ایک (عربی غلام) آزاد کیا۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الذكر والدعاء والتوبة والاستغفار/حدیث: 1726]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 80 كتاب الدعوات: 64 باب فضل التهليل»
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”دو حرف جو زبان پر ہلکے ہیں لیکن ترازو میں بہت بھاری اور رحمان کو عزیز ہیں سبحان اللہ العظیم سبحان اللہ وبحمدہ۔“[اللؤلؤ والمرجان/كتاب الذكر والدعاء والتوبة والاستغفار/حدیث: 1727]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 80 كتاب الدعوات: 65 باب فضل التسبيح»