حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے (ایک رات) بیداری میں گزاری، مدینہ پہنچنے کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، کاش! میرے اصحاب میں سے کوئی نیک مرد ایسا ہوتا جو رات بھر ہمارا پہرہ دیتا! (ابھی یہی باتیں ہو رہی تھیں کہ) ہم نے ہتھیار کی جھنکار سنی۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا یہ کون صاحب ہیں؟ (آنے والے نے) کہا میں ہوں سعد بن ابی وقاص، آپ کا پہرہ دینے کے لئے حاضر ہوا ہوں، پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم خوش ہوئے۔ ان کے لئے دعا فرمائی اور آپ سو گئے۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب فضائل الصحابة/حدیث: 1560]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 56 كتاب الجهاد والسير: 70 باب الحراسة في الغزو في سبيل الله»
حدیث نمبر: 1561
1561 صحيح حديث عَلِيٍّ رضي الله عنه، قَالَ: مَا رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُفَدِّي رَجُلاً بَعْدَ سَعْدٍ سَمِعْتُهُ يَقُولُ: ارْمِ، فِدَاكَ أَبِي وَأُمِّي
حضرت علی رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کے بعد میں نے کسی کے متعلق نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے نہیں سنا کہ آپ نے خود کو ان پر فدا کیا ہو۔ میں نے سنا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرما رہے تھے تیر برساؤ (سعد رضی اللہ عنہ) تم پر میرے ماں باپ قربان ہوں۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب فضائل الصحابة/حدیث: 1561]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 56 كتاب الجهاد والسير: 80 باب المجن ومن يتترس بترس صاحبه»
حدیث نمبر: 1562
1562 صحيح حديث سَعْدٍ قَالَ: جَمَعَ لِي النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَبَوَيْهِ يَوْمَ أُحُدٍ
حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ جنگ احد کے موقعہ پر میرے لیے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے والدین کو ایک ساتھ جمع کیا (اور یوں فرمایا کہ میرے ماں باپ تم پر فدا ہوں۔)[اللؤلؤ والمرجان/كتاب فضائل الصحابة/حدیث: 1562]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 62 كتاب فضائل أصحاب النبي صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: 15 باب مناقب سعد بن أبي وقاص الزهري»