جبلہ نے بیان کیا کہ ہم بعض اہلِ عراق کے ساتھ مدینے میں مقیم تھے۔ وہاں ہمیں قحط میں مبتلا ہونا پڑا۔ عبداللہ بن زبیر کھانے کے لیے ہمارے پاس کھجور بھجوایا کرتے تھے اور عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہماجب ہماری طرف سے گزرتے تو فرماتے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دوسرے لوگوں کے ساتھ مل کر کھاتے وقت دو کھجوروں کو ایک ساتھ ملا کر کھانے سے منع فرمایا ہے، مگر یہ کہ تم میں سے کوئی شخص اپنے دوسرے بھائی سے اجازت لے لے۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الأشربة/حدیث: 1326]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 46 كتاب المظالم: 14 باب إذا أذن إنسان لآخر شيئًا جاز»