اللؤلؤ والمرجان
كتاب الحدود
کتاب: حدود کے مسائل
568. باب رجم الثيب في الزنى
568. باب: شادی شدہ عورت جب زنا کرے اس کو رجم کیا جائے گا
حدیث نمبر: 1101
1101 صحيح حديث عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ إِنَّ اللهَ بَعَثَ مُحَمَّدًا صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْحَقِّ، وَأَنْزَلَ عَلَيْهِ الْكِتَابَ فَكَانَ مِمَّا أَنْزَلَ اللهُ آيَةُ الرَّجْمِ، فَقَرَأْنَاهَا وَعَقَلْنَاهَا وَوَعَيْنَاهَا رَجَمَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَرَجَمْنَا بَعْدَهُ فَأَخْشى، إِنْ طَالَ بِالنَّاسِ زَمَانٌ، أَنْ يَقُولَ قَائِلٌ: وَاللهِ مَا نَجِدُ آيَةَ الرَّجْمِ فِي كِتَابِ اللهِ؛ فَيَضِلُّوا بِتَرْكِ فَرِيضَةٍ أَنْزَلَهَا اللهُ وَالرَّجْمُ فِي كِتَابِ اللهِ حَقٌّ عَلَى مَنْ زَنَى، إِذَا أُحْصِنَ، مِنَ الرِّجَالِ وَالنِّسَاءِ، إِذَا قَامَتِ الْبَيِّنَةُ، أَوْ كَانَ الْحَبَلُ أَوِ الاعْتِرَافُ
حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ بلاشبہ اللہ تعالیٰ نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو حق کے ساتھ مبعوث کیا اور آپ پر کتاب نازل کی، کتاب اللہ کی صورت میں جو کچھ آپ پر نازل ہوا، ان میں آیت رجم بھی تھی۔ ہم نے اسے پڑھا تھا سمجھا تھا اور یاد رکھا تھا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خود (اپنے زمانہ میں) رجم کرایا۔ پھر آپ کے بعد ہم نے بھی رجم کیا لیکن مجھے ڈر ہے کہ اگر وقت یونہی آگے بڑھتا رہا تو کہیں کوئی یہ نہ دعویٰ کر بیٹھے کہ رجم کی آیت ہم کتاب اللہ میں نہیں پاتے اور اس طرح وہ اس فریضہ کو چھوڑ کر گمراہ ہوں جسے اللہ تعالیٰ نے نازل کیا تھا۔ یقینا رجم کا حکم کتاب اللہ سے اس شخص کے لئے ثابت ہے جس نے شادی ہونے کے بعد زنا کیا ہو۔ خواہ مرد ہوں یا عورتیں، بشرطیکہ گواہی مکمل ہو جائے یا حمل ظاہر ہو یا وہ خود اقرار کر لے۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الحدود/حدیث: 1101]
تخریج الحدیث: «صحیح، _x000D_ أخرجه البخاري في: 86 كتاب الحدود: 31 باب رجم الحبلى من الزنا إذا أحصنت»

وضاحت: اس سے مراد یہ آیت ہے: الشیخ والشیخۃ اذا زنیا فارجموہما البتہ کہ جب شادی شدہ مرد اور عورت زنا کریں تو انہیں ضرور رجم کرو۔ پھر اس کے الفاظ منسوخ ہو گئے اور حکم باقی رہا۔ رجم کا حکم قرآن مجید کے اندر سے حق اور ثابت ہے۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان: او یجعل اللّٰہ لہن سبیلا کہ اللہ تعالیٰ ان کے لیے کوئی راہ نکال دے، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے واضح فرمایا کہ اس سے مراد شادی شدہ کو رجم کرنا اور کنواروں کو کوڑے مارنا ہے۔ مسند احمد میں حضرت عبادہ بن الصامت رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک دن اللہ تعالیٰ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر وحی نازل فرمائی اور جب نزول وحی کی کیفیت ختم ہوئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مجھ سے مسئلہ سمجھ لو اور مضبوطی سے پکڑ لو تحقیق اللہ تعالیٰ نے ان کے لیے راہ متعین کر دی ہے، شادی شدہ شادی شدہ کے ساتھ اور کنوارہ کنواری کے ساتھ زنا کرے تو شادی شدہ کو سو کوڑے مارے جائیں اور پتھروں سے رجم کیا جائے گا اور کنوارے کو سو کوڑے لگائے جائیں گے پھر ایک سال کے لیے جلا وطن کر دیا جائے گا۔ (مرتب)