اللؤلؤ والمرجان
كتاب المساقاة
کتاب: مساقات کے مسائل
509. باب تحريم مطل الغنيّ وصحة الحوالة واستحباب قبولها إِذا أحيل على ملىّ
509. باب: جو شخص مالدار ہو، اس کو قرض ادا کرنے میں دیر کرنا حرام ہے اور جب قرض مالدار کو منتقل کیا جائے تو قرض خواہ کے لیے اس کا قبول کرنا مستحب ہے
حدیث نمبر: 1008
1008 صحيح حديث أَبِي هُرَيْرَةَ رضي الله عنه، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: مَطْلُ الْغَنِيِّ ظُلْمٌ، فَإِذَا أُتْبِعَ أَحَدُكُمْ عَلَى مَلِيٍّ فَلْيَتَّبِعْ
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا(قرض ادا کرنے میں) مال دار کی طرف سے ٹال مٹول کرنا ظلم ہے اور اگر تم میں سے کسی کا قرض کسی مالدار پر حوالہ دیا جائے تو اسے قبول کرے۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب المساقاة/حدیث: 1008]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 38 كتاب الحوالة: 1 باب في الحوالة وهل يرجع في الحوالة»