سیّدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہمانے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا خریدنے اور بیچنے والے دونوں کو اس وقت تک اختیار ہوتا ہے جب تک وہ ایک دوسرے سے جدا نہ ہوں مگر بیع خیار میں۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب البيوع/حدیث: 978]
تخریج الحدیث: «صحیح، _x000D_ أخرجه البخاري في: 34 كتاب البيوع: 44 باب البيعان بالخيار ما لم يتفرقا»
وضاحت: یعنی جب بائع بیع کے بعد مشتری کو اختیار دے اور وہ کہے میں بیع کو نافذ کرتا ہوں۔ اور وہ بیع اس سے الگ ہے جس میں اختیار کی شرط پہلے ہی سے لگا دی گئی ہو۔(راز)
سیّدنا ابن عمر رضی اللہ عنہمانے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب دو افراد نے خرید و فروخت کی تو جب تک وہ دونوں جدا نہ ہو جائیں انہیں (بیع کو توڑ دینے کا) اختیار باقی رہتا ہے یہ اس صورت میں کہ دونوں ایک ہی جگہ رہیں لیکن اگر ایک نے دوسرے کو پسند کرنے کے لئے کہا اور اس شرط پر بیع ہوئی اور دونوں نے بیع کا قطعی فیصلہ کر لیا تو بیع اسی وقت منعقد ہو جائے گی اسی طرح اگر دونوں فریق بیع کے بعد ایک دوسرے سے جدا ہو گئے اور بیع سے کسی فریق نے بھی انکار نہیں کیا تو بھی بیع لازم ہو جاتی ہے۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب البيوع/حدیث: 979]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 34 كتاب البيوع: 45 باب إذا خير أحدهما صاحبه بعد البيع فقد وجب البيع»