سیّدنا ابن عمر نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے منع فرمایا ہے کہ ہم کسی کے بھاؤ پر بھاؤ لگائیں اور کسی شخص کو اپنے کسی (دینی) بھائی کے پیغام نکاح پر پیغام نہ بھیجنا چاہئے یہاں تک کہ پیغام نکاح بھیجنے والا اپنا ارادہ بدل دے یا اسے پیغام بھیجنے کی اجازت دے دے تو جائز ہے۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب النكاح/حدیث: 892]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 67 كتاب النكاح: 45 باب لا يخطب على خطبة أخيه حتى ينكح أو يدع»