اللؤلؤ والمرجان
كتاب الصيام
کتاب: روزہ کے مسائل
343. باب التخيير في الصوم والفطر في السفر
343. باب: سفر میں روزہ رکھنے اور نہ رکھنے میں اختیار ہے
حدیث نمبر: 684
684 صحيح حديث عَائِشَةَ، زوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّ حَمْزَةَ بْنَ عَمْرٍو الأَسْلَمِيَّ قَالَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَأَصُومُ فِي السَّفَرِ وَكَانَ كَثِيرَ الصِّيَامِ، فَقَالَ: إِنْ شِئْتَ فَصُمْ وَإِنْ شِئْتَ فَأَفْطِرْ
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ مطہرہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہانے بیان کیا کہ حمزہ بن عمرو اسلمی نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کی میں سفر میں روزہ کھوں؟ وہ روزے بکثرت رکھا کرتے تھے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اگر جی چاہے تو روزہ رکھ اور جی چاہے تو افطار کر۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الصيام/حدیث: 684]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 30 كتاب الصوم: 33 باب الصوم في السفر والإفطار»

حدیث نمبر: 685
685 صحيح حديث أَبِي الدَّرْداءِ رضي الله عنه، قَالَ: خَرَجْنَا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي بَعْضِ أَسْفَارِهِ، فِي يَوْمٍ حَارٍّ، حَتَّى يضَعَ الرَّجُلُ يَدَهُ عَلَى رَأْسِهِ مِنْ شِدَّةِ الْحَرِّ، وَمَا فِينَا صَائمٌ، إِلاَّ مَا كَانَ مِنَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَابْنِ رَوَاحَةَ
سیّدناابودرداء رضی اللہ عنہ نے کہا ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک سفر کر رہے تھے دن انتہائی گرم تھا گرمی کا یہ عالم کہ گرمی کی سختی سے لوگ اپنے سروں کو پکڑ پکڑ لیتے تھے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور ابن رواحہ کے سوا اور کوئی شخص روزہ سے نہیں تھا۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الصيام/حدیث: 685]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 30 كتاب الصوم: 35 باب حدثنا عبد الله بن يوسف»