اللؤلؤ والمرجان
كتاب الزكاة
کتاب: زکوٰۃ کا بیان
315. باب ليس الغنى عن كثرة العرض
315. باب: امارت مال ومتاع زیادہ ہونے سے نہیں
حدیث نمبر: 624
624 صحيح حديث أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: لَيْسَ الْغِنَى عَنْ كَثْرَةِ الْعَرَضِ وَلكِنَّ الْغِنَى غِنَى النَّفْسِ
سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تونگری یہ نہیں ہے کہ سامان زیادہ ہو بلکہ امیری یہ ہے کہ دل غنی ہو۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الزكاة/حدیث: 624]
تخریج الحدیث: «صحیح، _x000D_ أخرجه البخاري في: 81 كتاب الرقاق: 15 باب الغنى غنى النفس»

وضاحت: حقیقی غنی مال کی کثرت سے نہیں ہوتا۔ کیونکہ کتنے ایسے ہیں کہ جن کے پاس مال کی کثرت اور کشادگی ہے مگر قناعت نہیں ملی تو وہ زیادتی مال میں کوشاں رہتے ہیں یہ نہیں کہ مال کہاں سے آرہا ہے (حلال ہے یا حرام) گویا ایسے لوگ شدت حرص کی وجہ سے فقیر ہیں۔ جبکہ حقیقی غنی جس کی تعریف کی گئی ہے وہ ہے کہ اسے جوملے وہ قناعت کرنے والا ہو اور اس کا نفس اس پر غنی اور بے پروا ہو جاتا ہے اور اسی پر خوش ہو جاتا ہے اور زیادہ کی حرص نہیں رکھتا۔ (مرتبؒ)