اللؤلؤ والمرجان
كتاب الزكاة
کتاب: زکوٰۃ کا بیان
306. باب فضل إخفاء الصدقة
306. باب: صدقہ چھپا کر دینے کی فضیلت
حدیث نمبر: 610
610 صحيح حديث أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: سَبْعَةٌ يُظِلُّهُمُ اللهُ فِي ظِلِّهِ يَوْمَ لاَ ظِلَّ إِلاَّ ظِلُّهُ: الإِمَامُ الْعَادِلُ، وَشَابٌّ نَشَأَ فِي عِبَادَةِ رَبِّهِ، وَرَجُلٌ قَلْبُهُ مُعَلَّقٌ فِي الْمَسَاجِدِ، وَرَجُلاَنِ تَحَابَّا فِي اللهِ، اجْتَمَعَا عَلَيْهِ وَتَفَرَّقَا عَلَيْهِ، وَرَجُلٌ طَلَبَتْهُ امْرَأَةٌ ذَاتُ مَنْصِبٍ وَجَمَالٍ، فَقَالَ إِنِّي أَخَافُ اللهَ، وَرَجُلٌ تَصَدَّقَ أَخْفَى حَتَّى لاَ تَعْلَمَ شِمَالُهُ مَا تُنْفِقُ يَمِينُهُ، وَرَجُلٌ ذَكَرَ اللهَ خَالِيًا فَفَاضَتْ عَيْنَاهُ
سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ سات طرح کے آدمی ہوں گے جن کو اللہ تعالیٰ اس دن اپنے سایہ میں جگہ دے گا جس دن اس کے سایہ کے سوا اور کوئی سایہ نہ ہو گا اول انصاف کرنے والا بادشاہ دوسرا وہ نوجوان جو اپنے رب کی عبادت میں جوانی کی امنگ سے مصروف رہا تیسرا ایسا شخص جس کا دل ہر وقت مسجد میں لگا رہتا ہے چوتھے دو ایسے شخص جو اللہ کے لئے باہم محبت رکھتے ہیں اور ان کے ملنے اور جدا ہونے کی بنیاد یہی للہی محبت ہے پانچواں وہ شخص جسے کسی باعزت اور حسین عورت نے (برے ارادہ سے) بلایالیکن اس نے کہہ دیا کہ میں اللہ سے ڈرتا ہوں چھٹا وہ شخص جس نے صدقہ کیا مگر اتنے پوشیدہ طور پر کہ بائیں ہاتھ کو بھی خبر نہیں ہوئی کہ داہنے ہاتھ نے کیا خرچ کیا ساتواں وہ شخص جس نے تنہائی میں اللہ کو یاد کیا اور (بے ساختہ) آنکھوں سے آنسو جاری ہو گئے۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الزكاة/حدیث: 610]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 10 كتاب الزكاة: 36 باب من جلس في المسجد ينتظر الصلاة وفضل المساجد»