سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو کوئی رمضان میں (راتوں کو) ایمان کے ساتھاور ثواب کے لئے قیام (نماز تراویح) کرے اس کے اگلے گناہ بخش دئیے جاتے ہیں۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب صلاة المسافرين وقصرها/حدیث: 435]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 27 كتاب الإيمان: 27 باب تطوع قيام رمضان من الإيمان»
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہانے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رات کے وقت اٹھ کر مسجد میں نماز پڑھی اور چند صحابہ بھی آپ کی اقتدا میں نماز پڑھنے کھڑے ہو گئے صبح کو ان صحابہ نے دوسرے لوگوں سے اس کا ذکر کیا چنانچہ (دوسرے دن) اس سے بھی زیادہ جمع ہو گئے اور آپ کے پیچھے نماز پڑھی دوسری صبح کو اس کا چرچا اور زیادہ ہوا پھر کیا تھا تیسری رات بڑی تعداد میں لوگ جمع ہو گئے اور جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اٹھے تو ان صحابہ نے آپ کے پیچھے نماز شروع کر دی چوتھی رات جو آئی تو مسجد میں نمازیوں کی کثرت سے تل رکھنے کی بھی جگہ نہیں تھی لیکن آج رات نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ نماز نہیں پڑھائی اور فجر کی نماز کے بعد لوگوں سے خطاب کیا پہلے آپ نے کلمہ شہادت پڑھا پھر فرمایا امابعد مجھے تمہاری اس حاضری سے کوئی ڈر نہیں لیکن میں اس بات سے ڈرا کہ کہیں یہ نماز تم پر فرض نہ کر دی جائے پھر تم سے یہ ادا نہ ہو سکے۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب صلاة المسافرين وقصرها/حدیث: 436]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 11 كتاب الجمعة: 29 باب من قال في الخطبة بعد الثناء أما بعد»