اللؤلؤ والمرجان
كتاب صلاة المسافرين وقصرها
کتاب: مسافروں کی نماز اور اس کے قصر کا بیان
201. باب قصر الصلاة بمنى
201. باب: منیٰ میں نماز قصر کا بیان
حدیث نمبر: 402
402 صحيح حديث عَبْدِ اللهِ بْنِ عُمَرَ، قَالَ: صَلَّيْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِنًى رَكْعَتَيْنِ، وَأَبِي بَكْرٍ وَعُمَرَ، وَمَعَ عُثْمَانَ صَدْرًا مِنْ إِمَارَتِهِ، ثُمَّ أَتَمَّهَا
سیّدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہمانے فرمایا کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سیّدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ ور سیّدنا عمر رضی اللہ عنہ کے ساتھ منی میں دو رکعت (یعنی چار رکعت والی نمازوں میں قصر) پڑھی سیّدنا عثمان رضی اللہ عنہ کے ساتھ بھی ان کے دور خلافت کے شروع میں دو ہی رکعت پڑھی تھیں لیکن بعد میں آپ نے پوری پڑھی تھیں۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب صلاة المسافرين وقصرها/حدیث: 402]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 18 كتاب تقصير الصلاة: 2 باب الصلاة [ص:137] بمنى»

حدیث نمبر: 403
403 صحيح حديث حَارِثَةَ بْنِ وَهْبٍ الْخُزَاعِيِّ رضي الله عنه قَالَ صَلَّى بِنَا النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَنَحْنُ أَكْثَرُ مَا كُنَّا قَطُّ وَامَنُهُ، بِمِنًى رَكْعَتَيْنِ
سیّدنا حارثہ بن وہب خزاعی رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے منی میں ہمیں دو رکعات پڑھائیں ہمارا شمار اس وقت سب وقتوں سے زیادہ تھا اور ہم اتنے بے خوف کسی وقت میں نہ تھے (اس کے باوجود ہم کو نماز قصر پڑھائی) [اللؤلؤ والمرجان/كتاب صلاة المسافرين وقصرها/حدیث: 403]
تخریج الحدیث: «صحیح، _x000D_ أخرجه البخاري في: 25 كتاب الحج: 84 باب الصلاة بمنى»

وضاحت: راوي حدیث: سیّدنا حارثہ بن وھب خزاعی رضی اللہ عنہ پ کی ماں ام کلثوم جردل تھیں۔ آپ عبیداللہ بن عمر کے اخیافی بھائی ہیں۔ متعدد احادیث کے راوی ہیں۔ ان میں چار احادیث متفق علیہ ہے۔