118. باب: اذان کے کلمات دو دو مرتبہ اور تکبیر کے کلمات ایک ایک مرتبہ کہے جائیں
حدیث نمبر: 214
214 صحيح حديث أَنَسٍ، قَالَ: ذَكَرُوا النَّارَ وَالنَّاقُوسَ، فَذَكَرُوا الْيَهُودَ وَالنَّصَارَى، فَأُمِرَ بِلاَلٌ أَنْ يَشْفَعَ الأَذَانَ وَأَنْ يُوتِرَ الإِقَامَةَ
سیّدنا انس رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ (نماز کے وقت اعلان کے لئے) لوگوں نے آگ اور ناقوس کا ذکر کیا پھر یہود و نصاری کا ذکر آ گیا پھر سیّدنابلال رضی اللہ عنہ کو یہ حکم ہوا کہ اذان کے کلمات دو دو مرتبہ کہیں اور اقامت میں ایک ایک مرتبہ۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الصلاة/حدیث: 214]
تخریج الحدیث: «صحیح، _x000D_ أخرجه البخاري في: 10 كتاب الأذان: 1 باب بدء الأذان»
وضاحت: یعنی موذن اذان کے الفاظ دو دو مرتبہ کے سوائے شروع اللہ اکبر کے، اسے چار مرتبہ کہے گا اور سوائے آخر میں کلمہ توحید کے کہ اسے ایک مرتبہ کہے گا اور اقامت کے الفاظ ایک ایک مرتبہ کہے گا سوائے قد قامت الصلاۃ کے کہ اسے دو مرتبہ کہے گا۔ (مرتب)