40. باب: کافر اگر کفر کی حالت میں نیک کام کرے پھر مسلمان ہو جائے اس کے عمل کا حکم
حدیث نمبر: 77
77 صحيح حديث حَكيمِ بْنِ حِزامٍ رضي الله عنه، قَالَ: قُلْتُ يا رَسُولَ اللهِ أَرَأَيْتَ أَشْياءَ كُنْتُ أَتَحَنَّثُ بِها في الْجاهِلِيَّةِ مِنْ صَدَقَةٍ أَوْ عَتاقَةٍ وَصِلَةِ رَحِمٍ، فَهَلْ فيها مِنْ أَجْرٍ فَقالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَسْلَمْتَ عَلى ما سَلَفَ مِنْ خَيْرٍ
سیّدنا حکیم بن حزام رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ میں نے عرض کی یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان نیک کاموں سے متعلق آپ کیا فرماتے ہیں جنہیں میں جاہلیت کے زمانہ میں صدقہ غلام آزاد کرنے اور صلہ رحمی کی صورت میں کیا کرتا تھا کیا ان کا مجھے ثواب ملے گا؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم اپنی ان تمام نیکیوں کے ساتھ اسلام لائے ہو جو پہلے گذر چکی ہیں۔ [اللؤلؤ والمرجان/کِتَابُ الْاِیْمَانِ/حدیث: 77]
تخریج الحدیث: «صحیح، _x000D_ أخرجه البخاري في: 24 كتاب الزكاة: 24 باب من تصدق في الشرك ثم أسلم»
وضاحت: راوي حدیث: سیّدنا حکیم بن حزام بن خویلد رضی اللہ عنہ کی کنیت ابو خالد اسدی قرشی تھی۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ مطہرہ سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا کے بھتیجے تھے۔ فتح مکہ کے دن اسلام قبول کیا۔ حنین اور طائف کے غزوات میں شامل ہوئے۔ ۴۰احادیث کے راوی ہیں۔ ایک سو بیس سال زندہ رہ کر ساٹھ ہجری کو وفات پائی۔ ۶۰سال جاہلیت اور ۶۰ سال اسلام میں بسر کیے۔سیّدنا حکیم بن حزام رضی اللہ عنہ نے جاہلیت میں ایک سو غلام آزاد کیے تھے اور سو اونٹ سواری کے لیے مفت تقسیم کیے یا سو اونٹوں کے برابر سامان اللہ کی راہ میں خرچ کیا۔ (مرتبؒ)