اللؤلؤ والمرجان
کِتَابُ الْاِیْمَانِ
کتاب: ایمان کا بیان
25. باب الدليل على أن حب الأَنصار من الإيمان
25. باب: اس بات کی دلیل کہ انصار سے محبت ایمان کی نشانی ہے
حدیث نمبر: 47
47 صحيح حديث أَنَسٍ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: آيَةُ الإيمانِ حُبُّ الأَنْصارِ، وَآيَةُ النِّفاقِ بُغْضُ الأَنْصارِ
سیّدنا انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا انصار سے محبت رکھنا ایمان کی نشانی ہے اور انصار سے کینہ رکھنا نفاق کی نشانی ہے۔ [اللؤلؤ والمرجان/کِتَابُ الْاِیْمَانِ/حدیث: 47]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: كتاب الإيمان: 10 باب علامة الإيمان حب الأنصار»

حدیث نمبر: 48
48 صحيح حديث الْبَراء قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: الأَنْصارُ لا يُحِبُّهُمْ إِلاَّ مُؤْمِنٌ، وَلا يُبْغِضُهُمْ إِلاّ مُنافِقٌ، فَمَنْ أَحَبَّهُمْ أَحَبَّهُ اللهُ، وَمَنْ أَبْغَضَهُمْ أَبْغَضَهُ اللهُ
سیّدنا براء رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا انصار سے صرف مومن ہی محبت رکھے گا اور ان سے صرف منافق ہی بغض رکھے گا پس جو شخص ان سے محبت رکھے گا اس سے اللہ محبت رکھے گا اور جو ان سے بغض رکھے گا اس سے اللہ تعالیٰ بغض رکھے گا۔ [اللؤلؤ والمرجان/کِتَابُ الْاِیْمَانِ/حدیث: 48]
تخریج الحدیث: «صحیح، _x000D_ أخرجه البخاري في: 63 كتاب مناقب الأنصار: 4 باب حب الأنصار»

وضاحت: راوي حدیث: سیّدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ کی کنیت ابو عمارہ انصاری تھی۔ بڑے پایہ کے فقیہ تھے۔ بدر کے دن کم سنی کی وجہ سے پیچھے رکھے گئے تھے۔ بعد میں پندرہ غزوات میں شریک ہوئے۔ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ میں تشریف لائے تو یہ قرآن مجید کی مفصل سورتیں حفظ کرتے تھے۔ کوفہ میں آئے تو ۲۴ہجری میں رے فتح کیا۔ ۷۱ یا ۷۲ ہجری کو کوفہ میں وفات پائی۔