صحيح ابن خزيمه
كِتَابُ: الْمَنَاسِكِ
حج کے احکام و مسائل
1841. (100) بَابُ الْبَيَانِ أَنَّ رَفْعَ الصَّوْتِ بِالْإِهْلَالِ مِنْ شِعَارِ الْحَجِّ،
1841. اس بات کا بیان کہ بلند آواز سے تلبیہ پکارنا حج کے شعار میں سے ہے۔
حدیث نمبر: Q2628
وَإِنَّمَا أُمِرَ الْمُهِلُّ بِرَفْعِ الصَّوْتِ بِهِ إِذْ هُوَ مِنْ شِعَارِ الْحَجِّ.
تلبیہ کہنے والے شخص کو بلند آواز سے تلبیہ پکارنے کا حُکم بھی اسی لئے دیا گیا ہے کیونکہ یہ حج کا شعار ہے [صحيح ابن خزيمه/كِتَابُ: الْمَنَاسِكِ/حدیث: Q2628]
تخریج الحدیث:

حدیث نمبر: 2628
سیدنا زید بن خالد جہنی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: حضرت جبرائیل عليه السلام تشریف لائے تو فرمایا کہ ط اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم ، اپنے ساتھیوں کو حُکم دیں کہ وہ با آواز بلند تلبیہ پکاریں کیونکہ یہ شعار حج ہے۔ [صحيح ابن خزيمه/كِتَابُ: الْمَنَاسِكِ/حدیث: 2628]
تخریج الحدیث: اسناده صحيح

حدیث نمبر: 2629
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الزِّبْرِقَانِ ، حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ ، حَدَّثَنِي الْمُطَّلِبُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حَنْطَبٍ ، عَنْ خَلادِ بْنِ السَّائِبِ ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ خَالِدٍ الْجُهَنِيِّ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أَتَانِي جِبْرِيلُ، فَقَالَ لِي: أَشْعِرْ بِالتَّلْبِيَةِ، فَإِنَّهَا شِعَارُ الْحَجِّ" ، قَالَ أَبُو بَكْرٍ: هَذِهِ اللَّفْظَةُ: فَإِنَّهَا شِعَارُ الْحَجِّ مِنَ الْجِنْسِ الَّذِي كُنْتُ أَعْلَمْتُ أَنَّ الْعَرَبَ قَدْ تَقُولُ: إِنَّ أَفْضَلَ الْعَمَلِ كَذَا، وَإِنَّمَا تُرِيدُ مِنْ أَفْضَلِ، وَخَيْرُ الْعَمَلِ كَذَا، وَإِنَّمَا تُرِيدُ مِنْ خَيْرِ الْعَمَلِ وَالنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، إِنَّمَا أَرَادَ بِقَوْلِهِ: فَإِنَّهَا شِعَارُ الْحَجِّ: أَيْ مِنْ شِعَارِ الْحَجِّ
سیدنا زید بن خالد جہنی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میرے پاس حضرت جبرائیل عليه السلام آئے توانہوں نے کہا کہ تلبیہ کو شعار بنائیں کیونکہ تلبیہ حج کا شعار ہے۔ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ یہ الفاظ تلبیہ حج کا شعار ہے یہ اسی قسم سے تعلق رکھتا ہے جس کے بارے میں میں بیان کرچکا ہوں کہ عرب لوگ یہ کہتے ہیں کہ یہ افضل ترین عمل ہے اور ان کی مراد یہ ہوتی ہے کہ یہ عمل افضل ترین اعمال میں سے ایک ہے۔ کبھی عرب کہتے ہیں کہ بہترین عمل اس طرح ہے اور ان کی مراد یہ ہوتی ہے کہ یہ عمل بہترین اعمال میں سے ایک بہتر عمل ہے۔ اسی طرح نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان: تلبیہ شعار حج ہے سے آپ کی مراد یہ ہے کہ تلبیہ شعار حج میں سے ایک شعار ہے۔ [صحيح ابن خزيمه/كِتَابُ: الْمَنَاسِكِ/حدیث: 2629]
تخریج الحدیث: تقدم۔۔۔

حدیث نمبر: 2630
حَدَّثَنَا الرَّبِيعُ بْنُ سُلَيْمَانَ ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي أُسَامَةُ ، أَنَّ مُحَمَّدَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ ، وَعَبْدَ اللَّهِ بْنَ أَبِي لَبِيدٍ ، أَخْبَرَاهُ عَنْ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أَمَرَنِي جِبْرِيلُ بِرَفْعِ الصَّوْتِ بِالإِهْلالِ، فَإِنَّهُ مِنْ شِعَارِ الْحَجِّ" ، قَالَ أَبُو بَكْرٍ: خَرَّجْتُ طُرُقَ هَذَا الْخَبَرِ فِي كِتَابِ الْكَبِيرِ
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: حضرت جبرائیل عليه السلام نے مجھے بلند آواز سے تلبیہ پکارنے کا حُکم دیا کیونکہ یہ حج کے شعار میں سے ہے۔ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ میں نے اس حدیث کے طرق کتاب الکبیر میں بیان کر دیے ہیں۔ [صحيح ابن خزيمه/كِتَابُ: الْمَنَاسِكِ/حدیث: 2630]
تخریج الحدیث: اسناده صحيح