تاکہ یہ حج قران کرنے والا بن جائے کیونکہ جس شخص نے عمرے کا احرام باندھا ہواور قربانی کا جانور بھی اس کے ساتھ ہو تو اس کے لئے (عمرہ ادا کرنے کے بعد) اس وقت تک احرام کھولنا جائز نہیں جب تک قربانی اپنی قربان گاہ میں (10ذوالحجہ) کو نہ پہنچ جائے۔ [صحيح ابن خزيمه/كِتَابُ: الْمَنَاسِكِ/حدیث: Q2607]
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حجتہ الوداع والے سال (حج کے لئے) نکلے تو ہم نے عمرے کا احرام باندھا۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس شخص کے پاس قربانی کا جانور ہو وہ حج اور عمرے کا ایک ساتھ احرام باندھے۔ (اور تلبیہ کہے)“[صحيح ابن خزيمه/كِتَابُ: الْمَنَاسِكِ/حدیث: 2607]