صحيح ابن خزيمه
كِتَابُ: الْمَنَاسِكِ
حج کے احکام و مسائل
1825. (84) بَابُ أَمْرِ الْمُهِلِّ بِالْعُمْرَةِ الَّذِي مَعَهُ الْهَدْيُ بِالْإِهْلَالِ بِالْحَجِّ مَعَ الْعُمْرَةِ لِيَصِيرَ قَارِنًا،
1825. جس شخص نے عمرے کا احرام باندھا ہواور قربانی کا جانور بھی اس کے پاس ہو تو اس شخص کو عمرے کے ساتھ حج کا تلبیہ بھی کہنا ضروری ہے
حدیث نمبر: Q2607
إِذْ سَائِقٌ الْهَدْيَ الْمُهِلُّ بِالْعُمْرَةِ، غَيْرُ جَائِزٍ لَهُ الْإِحْلَالُ مِنْهَا قَبْلَ مَبْلَغِ الْهَدْيِ مَحِلَّهُ
تاکہ یہ حج قران کرنے والا بن جائے کیونکہ جس شخص نے عمرے کا احرام باندھا ہواور قربانی کا جانور بھی اس کے ساتھ ہو تو اس کے لئے (عمرہ ادا کرنے کے بعد) اس وقت تک احرام کھولنا جائز نہیں جب تک قربانی اپنی قربان گاہ میں (10ذوالحجہ) کو نہ پہنچ جائے۔ [صحيح ابن خزيمه/كِتَابُ: الْمَنَاسِكِ/حدیث: Q2607]
تخریج الحدیث:

حدیث نمبر: 2607
حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَى الصَّدَفِيُّ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، أَنَّ مَالِكًا ، أَخْبَرَهُ. ح وَحَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ يَعْقُوبَ الْجَزَرِيُّ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ يَعْنِي ابْنَ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ عُرْوَةَ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَامَ حَجَّةِ الْوَدَاعِ، فَأَهْلَلْنَا بِعُمْرَةٍ، ثُمَّ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنْ كَانَ مَعَهُ هَدْيٌ، فَلْيُهِلَّ بِالْحَجِّ وَالْعُمْرَةِ"
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حجتہ الوداع والے سال (حج کے لئے) نکلے تو ہم نے عمرے کا احرام باندھا۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص کے پاس قربانی کا جانور ہو وہ حج اور عمرے کا ایک ساتھ احرام باندھے۔ (اور تلبیہ کہے) [صحيح ابن خزيمه/كِتَابُ: الْمَنَاسِكِ/حدیث: 2607]
تخریج الحدیث: صحيح بخاري