صحيح ابن خزيمه
كِتَابُ: الْمَنَاسِكِ
حج کے احکام و مسائل
1812. (71) بَابُ ذِكْرِ مِيقَاتِ أَهْلِ الْعِرَاقِ إِنَّ ثَبَتُ الْخَبَرُ مُسْنَدًا
1812. اہل عراق کے میقات کا بیان، اگرچہ یہ حدیث صحیح مسند ثابت ہو
حدیث نمبر: 2591
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اہلِ مدینہ کے لئے ذوالحلیفہ اہلِ شام کے لئے جحفہ اہلِ نجد کے لئے قرن اور اہلِ یمن کے لئے یلملم کو میقات قرار دیا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: یہ ان لوگوں کے لئے اور ان کے پرے (یعنی دوسری طرف) کے علاقوں سے آنے والوں کے لئے ہیں۔ جو شخص حج یا عمرہ کا ارادہ کرتا ہے (یہ حُکم اُس کے لئے ہے) لیکن جو اس سے پہلے رہتا ہے (یعنی مکّہ کی طرف رہتا ہے) وہ اپنے گھر سے ہی احرام باندھے گا تو یہ حُکم شروع ہوگا، یہاں تک کہ اہلِ مکّہ تک پہنچے گا (یعنی اہلِ مکّہ، مکّہ سے احرام باندھیں گے)۔ [صحيح ابن خزيمه/كِتَابُ: الْمَنَاسِكِ/حدیث: 2591]
تخریج الحدیث: صحيح بخاري

حدیث نمبر: 2592
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَعْمَرٍ الْقَيْسِيُّ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ يَعْنِي ابْنَ بَكْرٍ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ ، أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ ، أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يَسْأَلُ عَنِ الْمُهَلِّ، قَالَ: أَحْسَبُهُ يُرِيدُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: " مُهَلُّ أَهْلِ الْمَدِينَةِ ذُو الْحُلَيْفَةِ، وَالطَّرِيقُ الآخِرِ الْجُحْفَةُ، وَمُهَلُّ أَهْلُ الْعِرَاقِ مِنْ ذَاتِ عِرْقٍ، وَمُهَلُّ أَهْلِ نَجْدٍ مِنْ قَرْنٍ، وَمُهَلُّ أَهْلُ الْيَمَنِ مِنْ يَلَمْلَمَ" ، قَالَ أَبُو بَكْرٍ: قَدْ رُوِيَ فِي ذَاتِ عِرْقٍ أَنَّهُ مِيقَاتُ أَهْلِ الْعِرَاقِ أَخْبَارُ غَيْرِ ابْنِ جُرَيْجٍ لا يَثْبُتُ عِنْدَ أَهْلِ الْحَدِيثِ شَيْءٌ مِنْهَا قَدْ خَرَّجْتُهَا كُلَّهَا فِي كِتَابِ الْكَبِيرِ
ابو زبیر بیان کرتے ہیں کہ اُنہوں نے سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کو کہتے ہوئے سنا جن سے میقات کے بارے میں دریافت کیا گیا تھا۔ راوی کہتے ہیں میرا خیال ہے انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان بیان کیا ہے کہ اہلِ مدینہ کا میقات ذوالحلیفہ ہے اور دوسرے راستے سے جحفہ ہے۔ اہلِ عراق کا میقات ذات عرق ہے۔ اہلِ نجد کا قرن ہے اور اہلِ یمن کا یلملم ہے۔
امام صاحب رحمه الله بھی فرماتے ہیں کہ ذات عرق کے بارے میں یہ حُکم ہے کہ یہ اہلِ عراق کا میقات ہے اس کے بارے میں ابن جریج کی بیان کردہ روایت کے علاوہ بھی روایات ہیں۔ لیکن ان میں سے کوئی ایک روایت بھی محدثین کے نزدیک مستند طور پر منقول نہیں ہے۔ میں نے یہ تمام تر روایات کتاب الکبیر میں بیان کردی ہیں۔ [صحيح ابن خزيمه/كِتَابُ: الْمَنَاسِكِ/حدیث: 2592]
تخریج الحدیث: صحيح مسلم