صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ صَدَقَةِ الْحُبُوبِ وَالثِّمَارِ
اناج اور پھلوں کی زکوٰۃ کے ابواب کا مجموعہ
1600. ‏(‏45‏)‏ بَابُ إِيجَابِ الصَّدَقَةِ فِي الزَّبِيبِ إِذَا بَلَغَ خَمْسَةَ أَوْسُقٍ، وَفِي الْقَلْبِ مِنْ هَذَا الْإِسْنَادِ،
1600. جب کشمکش پانچ وسق ہوجائے تو اس میں زکوٰۃ واجب ہے اور میرے دل میں اس سند کے بارے میں عدم اطمینان ہے، میرے علم کے مطابق عمرو بن دینار نے یہ حدیث سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے سنی نہیں ہے
حدیث نمبر: Q2304
لَيْسَ هَذَا الْخَبَرُ مِمَّا سَمِعَهُ عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ، مِنْ جَابِرٍ- عِلْمِي
[صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ صَدَقَةِ الْحُبُوبِ وَالثِّمَارِ/حدیث: Q2304]
تخریج الحدیث:

حدیث نمبر: 2304
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول الہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مسلمان شخص کے انگوروں اور اناج میں زکوٰۃ نہیں ہے جبکہ وہ پانچ وسق سے کم ہوں۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ صَدَقَةِ الْحُبُوبِ وَالثِّمَارِ/حدیث: 2304]
تخریج الحدیث: اسناده ضعيف

حدیث نمبر: 2305
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ ، وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ ، أَيْضًا حَدَّثَنَا الْهَيْثَمُ بْنُ جَمِيلٍ ، أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُسْلِمٍ . ح وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ ، أَيْضًا حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ زُهَيْرٍ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُسْلِمٍ الطَّائِفِيُّ . ح وَحَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحِيمِ الْبَرْقِيُّ ، حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ ، أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُسْلِمٍ الطَّائِفِيُّ ، فَذَكَرُوا جَمِيعًا الْحَدِيثَ نَحْوَ حَدِيثِ مَنْصُورِ بْنِ زَيْدٍ، غَيْرَ أَنَّ دَاوُدَ بْنَ عَمْرٍو، قَالَ: عَنْ جَابِرٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ أَبُو بَكْرٍ: هَذَا الْخَبَرُ لَمْ يَسْمَعْهُ عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ مِنْ جَابِرٍ.
سیدنا جابر اور ابوسعید خدری رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ یہ روایت عمرو بن دینار نے سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے نہیں سنی۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ صَدَقَةِ الْحُبُوبِ وَالثِّمَارِ/حدیث: 2305]
تخریج الحدیث: انظر الحديث السابق

حدیث نمبر: 2306
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ، قَالَ: سَمِعْتُهُ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ غَيْرِ وَاحِدٍ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: " لَيْسَ فِيمَا دُونَ خَمْسَةِ أَوْسُقٍ مِنَ الْحَبِّ صَدَقَةٌ، وَلَيْسَ فِيمَا دُونَ خَمْسَةِ أَوْسُقٍ مِنَ الْحُلْوِ صَدَقَةٌ" ، قَالَ أَبُو بَكْرٍ: يَعْنِي بِالْحُلْوِ التَّمْرَ، وَهَذَا هُوَ الصَّحِيحُ، لا رِوَايَةَ مُحَمَّدِ بْنِ مُسْلِمٍ الطَّائِفِيِّ، وَابْنُ جُرَيْجٍ أَحْفَظُ مِنْ عَدَدٍ مِثْلِ مُحَمَّدِ بْنِ مُسْلِمٍ
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ پانچ وسق سے کم اناج میں زکوٰۃ نہیں ہے اور نہ پانچ وسق سے کم کھجور میں زکوٰۃ ہے۔ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ حلو سے مراد کھجور ہے اور یہی صحیح معنی ہے۔ محمد بن مسلم طائی کی روایت درست نہیں ہے اور ابن جریج رحمه الله محمد بن مسلم جیسے کئی راویوں سے بڑھ کر حدیث کو یاد اور محفوظ رکھنے والے ہیں۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ صَدَقَةِ الْحُبُوبِ وَالثِّمَارِ/حدیث: 2306]
تخریج الحدیث: اسناده حسن