جناب عبداللہ بن بسر اپنی بہن صماء سے روایت کرتے ہیں کہ اُس نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”صرف ہفتے کے دن کا روزہ نہ رکھو سوائے اس ہفتے کے جو تم پر فرض روزوں میں آجائے اور اگر تم میں سے کسی شخص کو صرف انگور کی ٹہنی یا کسی درخت کی چھال ہی ملے تو وہ اُسے چبالے (اور روزہ کھول دے)۔“[صحيح ابن خزيمه/حدیث: 2163]
حضرت صماء بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہفتے کے دن روزہ رکھنے سے منع فرمایا ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر تم میں سے کسی شخص کو صرف سبز ٹہنی ہی ملے تو وہ اسی سے روزہ کھول لے۔“ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ جناب معاویہ بن صالح نے اس سند میں ثوربن یزید کی مخالفت کی ہے۔ ثور نے روایت کرتے ہوئے صما ء کو حضرت عبداللہ بن بسر کی بہن قرار دیا ہے۔ جبکہ جناب معاویہ نے حضرت صماء کو بسر کی بہن اور حضرت عبداللہ کی پھوپھی قرار دیا ہے۔ [صحيح ابن خزيمه/حدیث: 2164]